Inquilab Logo Happiest Places to Work

چندولی : کورونا کے سبب جڑی بوٹیوں کی فروخت میں اضافہ

Updated: March 19, 2020, 11:23 AM IST | Inquilab News Network | Chandoli

اترپردیش کے ضلع چندولی میں عوام اپنے طور پر کورونا وائرس بچنے کیلئے اقدام کر رہے ہیں۔گھریلو نسخوں سے لے کر جڑی بوٹیوں کا استعمال کر رہے ہیں۔

Herbs Picture INN
جڑی بوٹی۔ تصویر : آئی این این

اترپردیش کے ضلع چندولی میں عوام اپنے طور پر کورونا وائرس  بچنے کیلئے  اقدام کر رہے ہیں۔گھریلو نسخوں سے لے کر جڑی بوٹیوں کا استعمال کر رہے ہیں۔  ایسے میں جڑی بوٹیوں کی خرید وفروخت میں اضافہ ہوا ہے۔ کو رونا کو روکنے کیلئے گھریلو نسخے آزمائے جا رہے ہیں ۔ دراصل اس  وائرس کو روکنے کیلئے’ گلوئے‘ کو سب سے اہم دوا مانا جا رہا ہے۔ آیوروید میں گلوئے کو ’امرت تلیہ‘ بتایا گیا ہے۔ اس کی کھپت کورونا  وائرس  کے دوران اچانک بڑھ گئی ہے۔ آیوروید ڈاکٹر کے مطابق جڑی بوٹیوں کا استعمال کورونا   سے بچائے گا۔ چندولی میں جڑی بوٹی کی دکانوں پر اشوگندھا، گلوئے چورن یا گھنوٹی، گلوئے رس، گووردھن عرق اور چرائتا کی فروخت میں تیزی آئی ہے۔ کورونا وائرس نے سفید موسلی، جائفل، جاوتری، کافور، گندھک، جٹاماسی، ناگ کیسر اور سونف وغیرہ جیسی درجنوں گھریلو جڑی بوٹیوں کی فروخت  بڑھا دی ہے۔ آیوروید ڈاکٹر دنیش موریہ وید نے کہا کہ کسی بھی  وائرس  سے بچنے کیلئے امراض سے لڑنے کی صلاحیت بڑھانے کی ضرورت ہوتی ہے جو ان جڑی بوٹیوں میں  ہے، کیونکہ  اکثر بیمار رہنے والوںکی مرض سے لڑنے کی طاقت کم ہو جاتی ہے، اس کیلئے گھریلو علاج میں ڈاکٹروں کے مشورہ پر جڑی بوٹیوں کا استعمال کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گھریلو نسخوں میں شامل کافور کو جیب میں  رکھیں۔  لونگ اور الائچی کو منہ میں رکھیں۔ کھانے میں  ہلدی کا استعمال زیادہ کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK