Inquilab Logo

حج ہاؤس کی تزئین اور دیگر کاموں کیلئے۲؍سابق سی ای او پر بدعنوانی کے الزامات

Updated: October 06, 2023, 9:07 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

حج پلگر مس سوشل ورکرس گروپ اور چھترپتی شاہو مہاراج مسلم فرنٹ کی پریس کانفرنس میں اس معاملے کی سی بی آئی کے ذریعے انکوائری کا مطالبہ کیا گیا۔ اہم سوال یہ ہےکہ بدعنوانی کاالزام ۶؍سال بعد کیوں عائد کیا گیا ۔سابق سی ای او نے الزامات کوبے بنیاد اورمن گھڑت قرار دیا۔

A scene from the press conference held at Marathi Putrakarsingh under the title `Hajj Committee Scam Exposed`.Photo. Inquilab
’حج کمیٹی کا گھپلا بے نقاب ‘عنوان سے مراٹھی پترکارسنگھ میں منعقدہ پریس کانفرنس کا منظر۔ تصویر: انقلاب

حج کمیٹی آف انڈیا کے سابق چیف ایگزیکٹیوآفیسر(سی ای او) ڈاکٹر مقصود احمدخان اوریعقوب شیخا کے اَدوار میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے حج پلگرمس سوشل ورکرس گروپ اور چھترپتی شاہومہاراج مسلم فرنٹ کی جانب سے جمعرات کو مراٹھی پترکار سنگھ میں منعقدہ پریس کانفرنس بعنوان ’حج کمیٹی کا گھپلا بے نقاب‘ کے دوران صحافیوں کو تفصیلات بتائی گئیں اور سی بی آئی کے ذریعے انکوائری کا مطالبہ کیا گیا۔ حج کمیٹی میں بدعنوانی کو یقیناً منظرعام پرلایا جاناچاہئے اور بدعنوانوں کو سخت سے سخت سزا بھی ملنی چاہئے لیکن سب سے اہم سوال یہ ہے کہ ۶؍سال گزر جانے کے بعد بدعنوانی کو منظرعام پر لانے کا خیال مذکورہ تنظیم اورفرنٹ کے ذمہ داران کوکیوں آیا ؟ نمائندۂ انقلاب نے اُن حضرات سے یہ سوال پوچھا بھی۔ اس کے ساتھ ہی یہ بھی معلوم کیا کہ حج پلگرمس سوشل ورکرس گروپ نے توسی ای اوکا شاندار استقبال کیا تھا اوران کی مختلف مواقع پرستائش کی گئی تھی تو قاضی مہتاب نے کہا کہ اس تعلق سے میں اپنی غلطی کااعتراف کرتا ہوں۔
بدعنوانی کہاں اور کیسے ہوئی ؟
حج پلگرمس سوشل ورکس گروپ کے ذمہ دار ایڈوکیٹ قاضی مہتاب حسینی نے بدعنوانی کے تعلق سے ڈاکٹر مقصود خان پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’حج ہاؤس میں لگائی گئی آیاتِ قرآنی کے دوبارہ لگانے میں۳؍ تا ۵؍کروڑ روپے صرف کئے گئے جبکہ اس کی ضرورت نہیں تھی، اسی طرح نیچے کے ہال کی تزئین میں تقریباً ۵؍کروڑ روپے خرچ کئے گئے جبکہ اس کام کی لاگت ایک کروڑ روپے سے بھی کم ہے، اسی طرح مسجد کی تزئین کے نام پر۳؍کروڑ روپے خرچ کئے گئے ، ۲؍منزلے پربنایا گیا پہلے کا آڈیٹوریم توڑ کر اسے شادی ہال بنادیاگیا ،اسی طرح سی ای او کے ۱۸؍ویں منزل پرمکان کو فائیو اسٹار ہوٹل میں تبدیل کردیا گیا اور اس پر ۵؍کروڑروپے خرچ کئے گئے ۔میں نے اس کی شکایت وزارت برائے اقلیتی امور اورسی اے جی میں کی اور دسمبر ۲۰۲۱ء میں وزارت برائے اقلیتی امور کی جانب سے ڈاکٹر مقصود کے خلاف ایکشن لیا گیا۔ انکوائری میں جب بدعنوانی کی پرتیں کھلیں گی تو یہ گھپلا ۱۰۰؍کروڑ روپے سے زائد کا سامنے آئے گا۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’سی ای او کو محض ۲؍لاکھ روپے تک خرچ کرنے کی اجازت ہے لیکن انہوں نے ۲، ۲؍ لاکھ روپے کے سیکڑوں بل کے ذریعے بدعنوانی کی۔ اسی طرح یعقوب شیخا کے دور میں بھی بدعنوانی کی گئی،حاجیوں کیلئے بیگ میں ۳۷؍ کروڑ  روپے خرچ کئے گئے ، چادروں کی اصل قیمت سے تین گنا زائد چارج حاجیوں سے لیا گیا اوریعقوب شیخا نے تمام ضابطوں کو طاق پر رکھ کر۱۰۰؍کروڑروپے بامبے مرکنٹائل بینک میں ڈپازٹ کئے جسے سخت اعتراض کے بعد واپس لیا گیا۔‘‘
اسی طرح سینئر صحافی سعید حمید نے آیات قرآنی حج ہاؤس میں لگانے اور نیچے کے ہال میں خرچ کی گئی رقم کی تفصیلات اور اس میں مبینہ بدعنوانی کوبیان کیا اورکہا کہ آرٹی آئی میں اب تک مجھے مکمل معلومات نہیں فراہم کرائی گئی ہےاس لئے میں نے اپیل کی ہے۔‘‘ انہوں نے بد عنوانی کے تعلق سے حج کمیٹی کے ملازمین کی اسوسی ایشن کے سربراہ حشمت پرکار کے ذریعے لکھے گئے خط کا بھی حوالہ دیا کہ اس کے ذریعے بھی بہت سی باتیں سامنے لائی گئی تھیں۔ چنانچہ اس اہم مسئلے کی سی بی آئی کے ذریعے انکوائری کرائی جانی چاہئے ۔‘‘ 
’’الزامات من گھڑت اوربے بنیاد ہیں‘‘
ان الزامات کے تعلق سے سابق سی ای او ڈاکٹر مقصود خان سے استفسار پرانہوں نے کہا کہ ’’ تمام الزامات بے بنیاد ہیں، جتنا کام کیا گیا ہے، اُتنی رقم دی گئی ہے بلکہ جتنا کام کیا گیا ہے، بہتر انتظام کے سبب اس سے کافی کم رقم خرچ ہوئی ہے۔ اگر بدعنوانی کے تعلق سے کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو پیش کرے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’ حج ہاؤس میں جو کچھ تبدیلی کی گئی ،وہ حاجیوں کے مفاد میں اور حج کمیٹی کی ترقی کی خاطرکی گئی۔ نوی ممبئی میں۶؍ہزارمیٹر کاپلاٹ لیا گیا ،حج کمیٹی کی آمدنی بڑھائی گئی اور آڈیٹوریم توڑکر اسے کثیرالمقصد بنایا گیا ،وہاں حاجیوں کی ٹریننگ ہوتی ہے۔ میرے آنے سے پہلے اور جانے تک جو کام کیا گیا ہے، وہ کھلی کتاب کی طرح ہے ،حکومت کی جانب سے پوچھ تاچھ کی گئی لیکن کہیں سے کوئی بدعنوانی یا الزام ثابت نہیں ہوا۔ اس لئے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم حج کمیٹی کی ترقی کیلئے کوشش کریں اورکوئی ایسا قدم نہ اٹھائیں جس سے اس ادارے کونقصان پہنچے۔‘‘اسی طرح یعقوب شیخا سے استفسار پر انہوں نے کہا کہ یہ سب بکواس ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK