Updated: December 20, 2025, 5:02 PM IST
| Mumbai
’’شعلے: دی فائنل کٹ‘‘ ۵۰؍ سال بعد شاندار بحالی اور توسیع شدہ مناظر کے ساتھ ریلیز تو ہوئی مگر باکس آفس پر توقعات پر پوری نہ اتر سکی۔ محدود شوز، ناظرین کی کم دلچسپی اور سخت مقابلے کے باعث فلم کی کمائی مجموعی طور پر ۳ء۲؍ کروڑ روپے تک محدود رہی، جو ایک عظیم کلٹ کلاسک کے معیار سے کہیں کم سمجھی جا رہی ہے۔
شعلے۔ تصویر: آئی این این
اگرچہ پرانی یادیں ناظرین کو سنیماگھروں تک کھینچ لانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں لیکن ’’شعلے: دی فائنل کٹ‘‘ کے معاملے میں یہ عنصر باکس آفس پر مضبوط کمائی میں تبدیل نہ ہو سکا۔ یہ فلم ۱۲؍ دسمبر ۲۰۲۵ء کو ریلیز ہوئی اور اصل فلم کی ریلیز کے تقریباً ۵۰؍ برس بعد شائقین کے سامنے پیش کی گئی۔ ہدایتکار رمیش سپی کے مطابق، اس ورژن میں فلم کو ویسے ہی پیش کیا گیا جیسا کہ وہ ابتدا میں بنانا چاہتے تھے۔ اس میں حذف کئےگئے مناظر کی بحالی اور ایک متبادل اختتام شامل تھا، جس میں ٹھاکر گبر کو مار دیتا ہے۔ فلم کا توسیع شدہ دورانیہ ۰۵ء۲۰۹؍ منٹ رکھا گیا، جسے اصل ۷۰؍ ایم ایم پرنٹ سے فور کے ریزولوشن میں بحال کیا گیا اور ڈولبی ۱ء۵؍ آواز سے مزید بہتر بنایا گیا۔ اسے ’’زندگی میں ایک بار دیکھنے کا موقع‘‘ اور ’’بحال شدہ فلم کی اب تک کی سب سے بڑی ریلیز‘‘ قرار دیا گیا۔
یہ بھی پڑھئے:سہیل خان نے اداکاری سے زیادہ فلمسازی میں نام کمایا
فلم کے اسٹار دھرمیندر کے حالیہ انتقال کے باعث بھی توقع کی جا رہی تھی کہ ناظرین بڑی تعداد میں سنیما گھروں کا رخ کریں گے، مگر ایک ہفتے کے اندر باکس آفس کے اعداد و شمار نے مختلف تصویر پیش کی۔ اگست میں فلم کی ۵۰؍ ویں سالگرہ کے موقع پر اعلان کیا گیا تھا کہ دوبارہ ریلیز پر یہ فلم ملک بھر میں ۱۵۰۰؍ اسکرینز پر دکھائی جائے گی۔ تاہم، حقیقت میں فلم صرف ۳۷۳؍ شوز تک محدود رہی۔ پہلے دن فلم نے محض ۳۰؍ لاکھ روپے کمائے، تیسرے دن مجموعی کمائی ۶۰؍ لاکھ روپے تک پہنچی، لیکن اس کے بعد کمائی میں کمی آ گئی اور سیکنلک کے مطابق روزانہ کلیکشن ۱۴؍ سے ۱۵؍ لاکھ روپے تک محدود ہو گیا۔ پہلے ہفتے کے اختتام پر فلم کی انڈیا میں مجموعی کمائی ۳ء۲؍ کروڑ روپے رہی، جبکہ انڈیا نیٹ کلیکشن ۹۸ء۱؍ کروڑ روپے تک پہنچ سکا۔ مجموعی طور پر سنیما گھروں میں سیٹیں ۱۴ء۱۳؍ فیصد ہی بھریں، جو ایک کلٹ کلاسک کیلئے خاصا مایوس کن تصور کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:فیفا ورلڈ کپ ۲۰۲۶ء کے موقع پرفیفا نیٹ فلکس گیمز پر دستیاب ہوگا
سنیما گھروں میں فلم کو ’’دھرندھر‘‘، ’’کس کس کو پیار کروں ۲‘‘ اور دیگر نئی ریلیزز سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ ’’اوتار: فائر اینڈ ایش‘‘ جیسی بڑی فلموں کی ریلیز سے بھی ’’شعلے: دی فائنل کٹ‘‘ کی اسکرینز اور ناظرین مزید تقسیم ہونے کا امکان یاد رہے کہ ماضی میں چند دوبارہ ریلیز ہونے والی فلموں نے غیر معمولی کامیابی حاصل کی ہے، جن میں ’’صنم تیری قسم‘‘ (۴۱؍ کروڑ روپے سے زائد کمائی) اور ’’تمباڑ‘‘ (۳۸؍ سے ۴۰؍ کروڑ روپے) شامل ہیں۔ اسی طرح ’’یہ جوانی ہے دیوانی‘‘ کی فور کے ریلیز نے ۳۲؍ کروڑ روپے سے زائد بزنس کیا جبکہ ’’راک اسٹار‘‘ نے ری ریلیز پر ۱۰؍ کروڑ روپے کا ہندسہ عبور کیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ خود ’’شعلے‘‘ نے بھی ۲۰۱۴ء میں تھری ڈی ریلیز کے دوران تقریباً ۱۳؍ کروڑ روپے کمائے تھے، جس کے مقابلے میں دی فائنل کٹ کی کارکردگی کمزور ثابت ہوئی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ’’شعلے: دی فائنل کٹ‘‘ کی مایوس کن کارکردگی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ صرف بحالی، طویل دورانیہ اور پرانی یادیں آج کے دور میں ناظرین کو سنیما گھروں تک لانے کیلئے کافی نہیں رہیں، خاص طور پر جب مقابلے میں بڑے اور جدید بلاک بسٹر موجود ہوں۔