اپریل کے پچھلے ۵؍ مہینوں کے بلند ترین سطح۴۲ء۲۶؍ ارب ڈالر سے کافی کم ہے۔
EPAPER
Updated: June 17, 2025, 12:12 PM IST | Agency | New Delhi
اپریل کے پچھلے ۵؍ مہینوں کے بلند ترین سطح۴۲ء۲۶؍ ارب ڈالر سے کافی کم ہے۔
کامرس منسٹری کی جانب سے ۱۶؍ جون کو جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق ہندوستان کا تجارتی خسارہ مئی ۲۰۲۵ء میں گھٹ کر۸۸ء۲۱؍ ارب ڈالر ہوگیاہے۔ یہ اپریل کے پچھلے ۵؍ مہینوں کے بلند ترین سطح ۴۲ء۲۶؍ ارب ڈالر سے کافی کم ہے اور گزشتہ سال مئی کے۰۹ء۲۲؍ ارب ڈالر سے بھی کم ہے جو تجارتی فرق میں ایک اہم کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق مئی میں مال کی برآمد سالانہ بنیاد پر۲ء۲؍فیصد کم ہو کر ۳۸ء۷۳؍ ارب ڈالر رہی جبکہ درآمد میں ۷۶ء۱؍ فیصد کی کمی کے ساتھ یہ ۶۱ء۶۰؍ ارب ڈالر پر آ گئی ہے۔
ملک کے تجارتی خسارے میں یہ بہتری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے’’لبریشن ڈے‘‘ٹیرف کی وجہ سے عالمی تجارتی نظام بری طرح دباؤ میں ہے۔ ہندوسگان امریکہ، یورپی یونین اور دیگر اہم تجارتی شراکت داروں کے ساتھ تجارتی معاہدہ کیلئے گفتگو میں مصروف ہے۔
کامرس سیکریٹری سنیل برتھوال نے بتایا کہ الیکٹرانک اشیاء کی برآمد، کیمیکل، فارما اور تیار ملبوسات جیسے شعبوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان ان ۶؍بڑے اور اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کی اپنی پالیسی پر قائم ہے، جو عالمی درآمدات کا۷۵؍ فیصد ہیں۔ برتھوال نے بتایا کہ `اس پالیسی کے تحت، ہم کچھ ممالک پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جہاں ہونے والی برآمدات ہندوستان کی کل عالمی برآمدات کا ۶۵؍ فیصد کے قریب ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان نئے بازاروں کی تلاش میں بھی ہے۔ کامرس سیکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی منظر نامہ اور عالمی تجارتی تنظیم(ڈبلیو ٹی او)کی پیش گوئی کو دیکھیں تو ہندوستان کی کارکردگی عالمی اوسط سے کہیں بہتر ہے۔ یہاں سب سے اہم بات یہ ہے کہ مئی میں ہندوستان کی غیر پٹرولیم اشیاء کی برآمدات میں مثبت اضافہ دیکھا گیا ہے، جن میں الیکٹرانک مصنوعات، کیمیکل اور کپڑے شامل ہیں۔