Updated: October 08, 2025, 5:28 PM IST
| New Delhi
ڈجیٹل دور میں سائبر فریب دہی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ایئرٹیل کے ایم ڈی گوپال وٹھل کا کہنا ہے کہ ڈجیٹل دور میں صارف کا اعتماد بڑھانے کے لیے یہ بہت ضروری ہے۔ مرکزی وزیر پیمسانی چندر شیکھر نے کہا کہ حکومت صارفین کے تحفظ کے لیے پالیسیاں بنا رہی ہے۔
سائبر کرائم۔ تصویر:آئی این این
منیجنگ ڈائریکٹر اور جی ایس ایم اے کے چیئرمین گوپال وٹھل کا کہنا ہے کہ ڈجیٹل دور میں اعتماد، سلامتی اور ریگولیٹری توازن کو متوازن کرنے کے لیے ایک نئے فریم ورک کی ضرورت ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہندوستان نے کنیکٹیویٹی چیلنج کو حل کیا ہے، لیکن اگلا چیلنج صارفین کی حفاظت اور ادارہ جاتی تعاون کو مضبوط کرنا ہے۔وٹھل نے انڈین موبائل کانگریس۲۰۲۵ء میں کہا کہ ’’آج کنیکٹیویٹی ایک بنیادی حق بن گیا ہے۔ اگر اسے چھین لیا جائے تو اس کا اثر تباہ کن ہوگا۔ اس سے بینکنگ، ہوا بازی اور ادائیگی کے نظام پر اثر پڑے گا لیکن کنیکٹیویٹی سے آگے، حقیقی چیلنج اعتماد، سلامتی اور شمولیت میں ہے۔‘‘
وٹھل نے وضاحت کی کہ مالی فریب دہی اور سائبر کرائم عوامی اعتماد کو مجروح کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایک ریٹائرڈ شخص کی مثال دی ہے جس نے اپنی تمام بچتیں آن لائن فراڈ میں ضائع کر دیں۔ وٹھل نے کہا کہ ’’ ہر سال ڈجیٹل فراڈ کے ذریعے دنیا بھر میں ایک ٹریلین ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔ اعتماد سب سے بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ایئرٹیل نے اپنے اسپیم کا پتہ لگانے کے پروگرام کے ذریعے اب تک ۴۸؍ارب اسپیم پیغامات اور۳۵۰۰۰۰؍ جعلی لنکس کو بلاک کیا ہے۔ وٹھل نے کہا کہ کوئی کمپنی اکیلے یہ کام نہیں کر سکتی۔ اس کے لیے پورے ایکو سسٹم کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے مشترکہ طور پر ڈجیٹل فراڈ اور خطرات سے نمٹنے کے لیے ’فراڈ بیورو‘ جیسی عالمی تنظیم بنانے کی تجویز دی۔
وٹھل نے کہاکہ ’’پورے ماحولیاتی نظام کو ایک ساتھ آنا چاہیے۔ ٹیکنالوجی ریگولیشن سے زیادہ تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ دنیا بھر کے ریگولیٹرز اب بھی صرف ٹیلی کام پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، جب کہ پورے ڈجیٹل ایکو سسٹم میں اعتماد اور سیکوریٹی بڑے مسائل ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ ڈجیٹل خطرات سے نمٹنے کے لیے ضابطے کو تیار کرنا چاہیے۔ موجودہ فریم ورک مضبوطی سے ٹیلی کام کو کنٹرول کرتا ہے، لیکن زیادہ تر ڈجیٹل اکنامی ’وائلڈ ویسٹ‘ کی صورت حال بنی ہوئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ڈجیٹل معیشت کا ایک اہم حصہ غیر منظم اور غیر منظم ہے۔حکومتی توجہ مواصلات اور دیہی ترقی کے وزیر مملکت چندر شیکھر نے کہا کہ حکومت ایسی پالیسیاں تشکیل دے رہی ہے جو صارفین کو تحفظ فراہم کرتی ہیں لیکن اختراع کو نہیں روکتی ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب کہ اے آئی ، کوانٹم کمپیوٹنگ اور۶؍جی جیسی ٹیکنالوجیز میں تیزی سے ترقی ہو رہی ہے۔