وائٹل اسٹیٹسٹکس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ۲۰۲۳ء میں ۵ء۲؍کروڑ بچوں کی پیدائش، ۲۰۲۲ء کے مقابلے میں۳۲ء۲؍ لاکھ کم، اموات میں اضافہ ہوا ہے، یہ اعدادوشمار سول رجسٹریشن سسٹم پر مبنی ہیں۔ ملک بھر میں پیدائش کا مجموعی تناسب۴ء۹۸؍فیصد رہا۔
ملک میں شرح پیدائش کے مقابلے میں شرح اموات میں اضافہ ہوا ہے۔ تصویر: آئی این این
ملک میں شرح پیدائش میں کمی آئی ہے۔۱۳؍ اکتوبر کو جاری کیے گئے ’وائٹل اسٹیٹسٹکس آف انڈیا‘ کی رپورٹ کے مطابق، جوسول رجسٹریشن سسٹم(سی آر ایس)پر مبنی ہے، ہندوستان میں۲۰۲۳ءمیں۲۰۲۲ءکے مقابلے میں کم پیدائشیں اور زیادہ اموات درج کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق۲۰۲۳ء میں۵۲ء۲؍کروڑ (۲ء۲۵؍ ملین)بچوں کی پیدائش ہوئی، جو۲۰۲۲ء کے مقابلے میں۳۲ء۲؍ لاکھ کم ہے۔۲۰۲۲ء میں یہ تعداد۵۴ء۲؍ کروڑ۳۲؍ہزار تھی۔ اسی دوران۲۰۲۳ء میں۶ء۸۶؍لاکھ اموات درج کی گئیں، جو۲۰۲۲ءکی ۵ء۸۶؍لاکھ اموات سے کچھ زیادہ ہیں۔
وزارتِ صحت کےکووِڈ۱۹؍ ڈیش بورڈ کے مطابق ۵؍مئی ۲۰۲۵ء تک ملک میں کووِڈ۱۹؍سے۵؍لاکھ ۳۳؍ہزار۶۶۵؍ اموات ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔ ۲۰۲۱ءمیں سب سے زیادہ اموات درج ہوئیں جب کووِڈ کی دوسری لہر چل رہی تھی ، اس دوران اموات کی تعداد۲۰۲۰ء کے مقابلے میں۲۱؍ لاکھ زیادہ ہو گئی۔ ۲۰۲۰ء میں۲ء۸۱؍ لاکھ اموات ہوئیں، جبکہ۲۰۲۱ء میں یہ تعداد بڑھ کر ۰۲ء۱؍کروڑ ہو گئی۔
جھارکھنڈ میں سب سے کم صنفی تناسب
رپورٹ کے مطابق جھارکھنڈ میں۲۰۲۳ء میں پیدائش کے وقت سب سے کم صنفی تناسب درج کیا گیا، ہر ایک ہزار لڑکوں پر صرف۸۹۹؍ لڑکیاں پیدا ہوئیں۔ بہاردوسرے نمبر پر ہے جہاں یہ تناسب۹۰۰؍ ہے، تلنگانہ تیسرے پر۹۰۶، مہاراشٹر چوتھے پر۹۰۹، گجرات پانچویں پر۹۱۰؍، ہریانہ چھٹے پر۹۱۱، اورمیزورم ساتویں پر۹۱۱؍ ہے۔۲۰۲۰ء سےبہار مسلسل سب سے کم صنفی تناسب درج کر رہا ہے۔
پیدائش کے وقت سب سے زیادہ صنفی تناسب
اروناچل پردیش اس فہرست میں پہلے نمبر پر ہے، جہاں ہر ہزار لڑکوں پر۱۰۸۵؍ لڑکیاں پیدا ہوئیں۔ ناگالینڈ دوسرے پر۱۰۰۷،گوا تیسرے پر ۹۷۳، لداخ-تریپورہ چوتھے پر۹۷۲، اورکیرالہ پانچویں پر۹۶۷؍ ہے۔
چھتیس گڑھ سب سے زیادہ پیدائش رجسٹریشن والی ٹاپ۵؍میں
اڑیسہ، میزورم، مہاراشٹر، چھتیس گڑھ اور آندھرا پردیش میں پیدائشوں کی رجسٹریشن کی شرح۸۰؍ سے۹۰؍ فیصد رہی۔ جبکہ۱۴؍ریاستوں بشمول آسام، دہلی، مدھیہ پردیش، تریپورہ، تلنگانہ، کیرالہ، کرناٹک، بہار، راجستھان، جموں و کشمیر، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، میگھالیہ اور اتر پردیش میں یہ شرح۵۰؍ سے۸۰؍ فیصد کے درمیان رہی۔۱۱؍ ریاستوں/مرکزی علاقوںنے۲۱؍ دن کے اندر۹۰؍ فیصد سے زیادہ پیدائش رجسٹریشن کا ہدف حاصل کیا۔ ان میں شامل ہیں: گجرات، پڈوچیری، چندی گڑھ، دادرا و نگر حویلی و دمن و دیو، تمل ناڈو، لکش دیپ، انڈمان و نکوبار جزائر، ہریانہ، ہماچل پردیش، گوا اور پنجاب۔
اسپتالوں میں پیدائشوں کا تناسب
۲۰۲۳ء میں۷۴ء۷؍فیصد پیدائشیں اسپتالوں میںہوئیں۔ رپورٹ میں سِکّم کا ڈیٹا شامل نہیں کیا گیا۔پورے ملک میں پیدائشوں کی مجموعی رجسٹریشن۹۸ء۴؍ فیصد رہی۔