Inquilab Logo

دیپک کیسرکرکی رتناگیری ریفائنری کے مخالفین پر تنقید

Updated: September 19, 2022, 12:12 PM IST | Siraj Shaikh | Ratnagiri

ساونت واڑی میں مختلف ترقیاتی کاموں کاسنگ بنیاد رکھتے ہوئے ریاستی وزیر نے کہا کہ ویدانتا پروجیکٹ کی گجرات منتقلی پر ناراض لوگوں کو رتناگیری کے مجوزہ ریفائنری پروجیکٹ کی حمایت کرنی چاہئے،راجن تیلی نے سوال اٹھایا کہ کیا شیو سینا کوکن میں آنے والے دو بڑے پروجیکٹ ریفائنری اورسی ورلڈکے حوالے سے بھی دستخطی مہم چلائیگی؟

State Minister Deepak Kesarkar at the ground breaking ceremony of development works in Sawantwadi.Picture: Inquilab
ریاستی وزیر دیپک کیسرکر ساونت واڑی میں ترقیاتی کاموں کےسنگ بنیاد کی تقریب کے موقع پر۔ تصویر:انقلاب

ساو نت واڑی ،سندھو دُرگ:ویدانتا فوکس کون پروجیکٹ کے گجرات منتقل ہوجانے سے ہنگامہ کرنے والے رتناگیری میں ہونے والے ۳؍ لاکھ کروڑ کے پروجیکٹ کی حمایت میں آگے آئیں۔ ہم اپوزیشن کے ساتھ پروجیکٹ کی حمایت کرنے کے لیے ایک ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہیں۔ اس منصوبے کے یہاں آجانے سے کوکن  میں۲؍لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔وزیر تعلیم  دیپک کیسرکر نے  یہاں ساونت واڑی میں ویدانتا کی منتقلی پر آواز اٹھانے والوں پر جم کر تنقید کی۔ اسکولی تعلیم کے وزیر دیپک کیسرکر نے اپیل کی کہ مخالفت کی خاطر کوئی مخالفت نہ کی جائے۔ انہوں نے سب کو ریفائنری پروجیکٹ کیلئے اکٹھا ہونے پر زور دیا۔اس دوران شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ ونائک راوت اور ٹھاکرے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک راؤت کے اندر جانے کے بعد دوسرا راؤت بولنے گا ہے۔کیسرکر نے اتوار کو شہر میں مختلف کاموں کا سنگ بنیاد رکھااور صحافیوں سےگفتگو کی۔  انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ  لاکھ سے زائد لوگوں کو روزگار فراہم کرنے والے منصوبے کو گجرات لے جایا گیا۔ یہ متعلقہ کمپنی کے مالکان کا فیصلہ ہے ۔ ا ن کیلئےپروجیکٹ یہاں شروع کرنا ممکن نہیں ہوگا اسلئے انہوں نے مذکورہ پروجیکٹ کو گجرات منتقل کیا۔ اس پر سیاست کرنا غلط ہے، اس پر سیاست کرنے کے بجائے یہ دیکھا جائے کہ رتناگیری میں  تیار کیاجانے والا پروجیکٹ روزگار کی فراہمی کا بڑا ذریعہ ثابت ہوگا۔اس کی مخالفت کرنے کے بجائے اس کی حمایت میں ہماراساتھ دیں۔ صرف ماحولیات کے نام پر سیاست نہ کریں، اگر کوئی ایسے منصوبوں کی مخالفت کرنے کی کوشش کرتا ہے تو یہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب عوام انہیں صحیح جواب دیں گے۔اس بار انہوں نے بالواسطہ طور پر سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اُس وقت کے وزیر اعلیٰ نے ترقیاتی کام نہیں کیے جیسا کہ ماضی میں ہونا چاہیے تھا۔ ترقیاتی کام نہ ہونے سے عوام کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑرہا ہے لیکن اب وہ ہم پر تنقید کر رہے ہیں۔ جو لوگ وزیر تھے  وہ تو کبھی وزارت نہیں گئے، انہیں اب سڑکوں اور گلیوں میں گھومنا پڑ رہاہے۔ آج وہ ہم پر نچلی سطح کی تنقید کر رہے ہیں۔ لیکن ہمارے منہ میں بھی زبان ہے۔ دوسری طرف  سندھودرگ ضلع کے بی جے پی کے ضلعی صد ر راجن تیلی بھی اس معاملے میں کود پڑے ہیں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن، ویدانتا-فوکس کون کا معاملہ اٹھاکر ماحول خراب کرنے کا کام کر رہا ہے۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ سی ورلڈ اور گرین ریفائنری کی مخالفت کرتے ہوئےشیوسینا نے لاکھوں روزگار کے مواقع چھین لیے ۔ان  پروجیکٹو ںمیں ۳؍لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری کی جانے والی  ت تھی۔اگرریفائنری  پروجیکٹ آجاتا ہے تو وجے درگ سے کولہاپور تک ۶؍ لین ہائی وے  تعمیر ہوجائے گا، ویبھوواڑی میں ریلوے جنکشن بن جائے گا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ زیادہ تر زمیندار گرین ریفائنری کو زمین دے کر تعاون کر رہے ہیں،  پھر شیو سینا کے ایم پی ونائک  راؤت گرین ریفائنری کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں ۔ یہ ریفائنری لاکھوں کوکن واسیوں کو روزگار فراہم کرے گی اور کوکن کو معاشی طور پرخوشحال بنائے گی۔ تیلی نے کہا کہ کیا شیو سینا سی ورلڈ اور ریفائنری کے حوالے سے وہی مہم چلائے گی جس طرح وہ ویدانتا-فوکس کان کے معاملے میں چلا رہی ہے ۔

ratnagiri Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK