دہلی میں عمرہ سے لوٹنے والے زائرین کو ہندوتوا کے غنڈوں نے مندر میں سر جھکانے پر مجبور کیا، ان کی ٹوپیاں کھینچی، ہراساں کیا۔
EPAPER
Updated: September 10, 2025, 10:05 PM IST | New Delhi
دہلی میں عمرہ سے لوٹنے والے زائرین کو ہندوتوا کے غنڈوں نے مندر میں سر جھکانے پر مجبور کیا، ان کی ٹوپیاں کھینچی، ہراساں کیا۔
دارالحکومت دہلی کےجمنا بازار علاقے سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں عمرہ سے لوٹنے والے مسلمانوں کے ایک گروپ کو ہنومان مندر کے قریب ایک ہندوتوا گروپ کے ذریعے مبینہ طور پر ہراساں اور ذلیل کیا گیا۔ یہ پریشان کن واقعہ۷؍ ستمبر کو ویڈیو میں قید ہوا، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔رپورٹس کے مطابق، حجاج - جن کی داڑھیاں اور ٹوپیاں ان کی پہچان تھیں - دہلی سے اپنے آبائی شہر سہارنپور کے لیے ایک منی بس میں سفر کر رہے تھے اور کھانا کھانے کے لیے مندر کے قریب رکے تھے۔ اسی موقع پر مقامی نوجوانوں کے ایک گروپ نے، جو مبینہ طور پر ایک ہندو شدت پسند تنظیم سے وابستہ ہیں، ان کے ساتھ گالم گلوچ کی، زبردستی ان کی ٹوپیاں اتاریں اور انہیں مندر کے احاطے کے اندر گھسیٹا، اور سر جھکانے پر مجبور کیا۔
یہ بھی پڑھئے: املنیر میں عید میلاد کے جلوس پر پتھرائو ، ماحول کشیدہ
ویڈیو میں، ملزم میں سے ایک، جس کی شناخت سدھارتھ شرما کے طور پر ہوئی ہے، شراب کے نشے میں دھت نظرآ رہا ہے، اور دعویٰ کر رہا ہے کہ مسافروں میں سے کچھ نے سڑک کے کنارے پیشاب کیا تھا، جس نے تنازع کو جنم دیا۔ اسے بس ڈرائیور کو یہ کہتے ہوئے دھمکی دیتے ہوئے بھی سنا جا سکتا ہے، ’’یہ ہمارا مندر ہے۔ میں یہاں اپنا سر جھکاتا ہوں، اور اب میں ان سے بھی یہی کرواؤں گا۔‘‘ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گروپ ’’جے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے مسلمان مسافروں کو مندر میں زبردستی گھسیٹ رہا ہے۔
مکتوب میڈیا سے بات کرتے ہوئے، ڈی سی پی نارتھ ڈسٹرکٹ دہلی، راجہ بانتھیا نے واقعہ کی تصدیق کی اور کہا، ’’کل متاثرین کی جانب سے ایک شکایت درج کرائی گئی تھی۔ ہم نے ابھی تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔‘‘تاہم، انہوں نے کہا کہ شکایت کنندہ کے مطابق، یہ واقعہ۲۲؍ اگست کو پیش آیا تھا اور کل ہی سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔ملزم سدھارتھ شرما کی مبینہ طور ملوث ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا، ’’ہم نے ویڈیو کی تصدیق کر لی ہے، شناخت کے بعد تفتیش کے لیے اس شخص کو بلایا جائے گا۔‘‘اس واقع میںبس ڈرائیور کو بھی گالیوں کا نشانہ بنایا گیا،اس نے بتایا کہ وہ مسافروں کے کھانا کھانے کے لیے مندر کے قریب ہی رکا تھا۔