جلوس میں شریک نوجوانوں پر خواتین کے ساتھ گالی گلوچ کا الزام، جلوس کے ذمہ داران کی تردید، پتھرائو میں پولیس افسراور اہلکار بھی زخمی
EPAPER
Updated: September 10, 2025, 9:17 AM IST | Jalgaon
جلوس میں شریک نوجوانوں پر خواتین کے ساتھ گالی گلوچ کا الزام، جلوس کے ذمہ داران کی تردید، پتھرائو میں پولیس افسراور اہلکار بھی زخمی
پیر کے روز پورے مہاراشٹر میں عید میلادالنبی ؐ کا جلوس امن وامان کے ساتھ نکالا گیا لیکن جلگائوں ضلع کے املنیرتعلقے میں جلوس پر پتھرا ئو کرکے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی ۔ یہاں عید میلاد النبی کی مناسبت سے نکالے جانے والے جلوس پر گندھالی پورہ پولیس چوکی کے قریب اچانک ایک طرف سے پتھراؤ شروع ہو گیا جس کی وجہ سے بھگڈر مچ گئی ۔ اچانک رونما ہونے والے اس واقعے کے سبب شہر میں کچھ دیر کیلئے کشیدگی پیدا ہوگئی اور خوف و ہراس پھیل گیا ۔ پتھرائو میں کچھ پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے جلوس میں شامل کچھ نوجوانوں کے خلاف ہی معاملہ درج کیا ہے۔
اطلاع کے مطابق عید میلاد کا جلوس ختم ہو چکا تھا اور لوگ اپنی اپنی راہ جا رہے تھے اسی وقت یہ پتھرائو ہوا۔ پتھرائو کرنے والوں کا الزام ہے کہ جلوس ختم ہونے کے بعد چند افراد گندھالی پورہ پولیس چوکی سے نزدیک شیو شکتی چوک سے گزرے رہے تھے انہوں نے گلی میںموجود خواتین کے ساتھ گالی گلوچ کی اور کچھ اشارے کئے ۔ اسی سے ناراض ہو کر مقامی باشندوں نے پتھرائو کیا۔ پتھراؤ میں لوکل کرائم برانچ انسپکٹر جتیندر والٹے،پولیس ہیڈ کانسٹبل ہتیش بہرے اور ایک شہری شدید زخمی ہوئے ہیں ۔پولیس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے حالات پر قابو پالیا۔ پولیس نے محسن محمود باغبان ،شاہ رخ باغبان، تنویر بشیر کھاٹک، ریحان کلیم کھاٹک اور ان کے ساتھ موجود دیگر چار پانچ افراد کے خلاف مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔ معاملے کی تحقیقات پولیس انسپکٹر دتاتریہ نکم کررہے ہیں۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق خواتین کو گالی گلوچ کا معاملہ اتنا بڑھ گیا تھا کہ پتھراؤ شروع ہو گیا ۔اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ضلع ایس پی ڈاکٹر مہیشور ریڈی املنیر پہنچے اور انہوں نے جائے وقوعہ کا جائزہ لیا ۔اس سلسلے میں جب نامہ نگار انقلاب نے املنیر عیدگاہ ٹرسٹ کے ایک ذمہ دار سے رابطہ کیا تو انہوں نے گالی گلوچ یا اشاروں کے الزامات کی تردید کی۔ ان کا کہنا تھا جلوس میں شامل افراد کی جانب سے خواتین کے ساتھ اس طرح کی حرکت نہیں کی جاسکتی۔اب پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے تو تفتیش کے آخر میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔یہ بھی معلوم ہوا کہ جلوس اپنے اختتام کو پہنچ نہیں سکا ۔اطلاع کے مطابق معاملہ درج کرنے کے بعد پولیس نے گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے ۔
جلگاؤں ضلع کےسپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر مہیشور ریڈی کی نگرانی میں املنیر شہر میں ایڈیشنل ایس پی کوویتا نیکر ،ڈی وائے ایس پی وجے کمار ٹھاکور واڑ، چوپڑا پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر مدھوکر ساڑوے، بھڑگاوں پولیس اسٹیشن کے انچارج مہیش شرما ، چالیس گاوں دیہی پولیس اسٹیشن کے انچارج ششی کانت پاٹل ، پاچورہ پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر راہول کمار پوار مقامی ۱۷؍ افسران ، ۱۳۲؍ پولیس اہلکار، ۹۵؍ ہوم گارڈ، تین فساد مخالف دستہ ،دو اسٹائر کنگ فورس تعینات ہے۔ پولیس انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ کوئی بھی افواہوں پر یقین نہ کرے۔ اس کے علاوہ، کسی بھی قسم کی متنازعہ پوسٹ شوشل میڈیا پر شیئر نہ کریں ۔ فی الحال حالات پوری طرح قابو میں ہے مگر ماحول میں بے چینی ہے۔