• Tue, 09 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

انتہائی دائیں بازو کے قوم پرست ہندوستان میں مسلمانوں کو نشانہ بنارہے ہیں: او آئی سی تنظیم

Updated: September 08, 2025, 9:52 PM IST | New Delhi

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے انسانی حقوق کے ادارے آئی پی ایچ آر سی کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنانا انتہائی دائیں بازو کے ہندو قوم پرست گروپوں کی طرف سے شروع ہوا ہے۔ اپریل میں کشمیر میں پہلگام حملوں کے بعد اسلامو فوبیا بڑھا ہے۔ تنظیم نے اقوام متحدہ اور حکومت ہند سے اس معاملے میں غیر جانبدار تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

ہندوستان کے مختلف حصوں میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا اور ’’باہدف انتقامی حملوں‘‘ کی بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کی مذمت کرتے ہوئے، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے انسانی حقوق کے اہم ادارے کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنانا انتہائی دائیں بازو کے ہندو قوم پرست گروپوں کی طرف سے شروع ہوا ہے۔ اپریل میں کشمیر میں پہلگام حملوں کے بعد اسلامو فوبیا بڑھا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے رپورٹ کیا ہے کہ ۲۲؍ اپریل کے سانحے کے بعد جس میں ۲۶؍ سیاح ہلاک ہوئے، کشمیری مسلمان دکانداروں اور ہندوستانی شہروں میں طلبہ کو دائیں بازو کے گروہوں کی طرف سے ہراساں کئے جانے، بدنامی اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ ہندوستان نے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا، جس کی اسلام آباد نے تردید کی۔ 
واضح رہے کہ کشمیر میں دہائیوں سے جاری شورش کا سامنا کرنے والے ہندوستان، پاکستان پر خطے میں عسکریت پسند تنظیموں کو مسلح کرنے کا الزام لگاتا ہے۔ اسلام آباد نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے لیکن اس نے سفارتی طور پر کشمیری عوام کی حمایت کا عزم ظاہر کیا ہے۔کشمیر کے متنازع ہمالیائی علاقے پر ہندوستان اور پاکستان مکمل طور پر دعویٰ کرتے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکی ویزا قوانین مزید سخت: امیدوار کو اپنے ہی ملک میں انٹرویو دینا ہوگا

آئی پی ایچ آر سی نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا کہ ’’او آئی سی کا آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن (آئی پی ایچ آر سی) الاقوامی میڈیا کی پریشان کن رپورٹس پر گہری تشویش اور مذمت کا اظہار کرتا ہے جس میں ہندوستان کے مختلف حصوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر، ٹارگٹ جوابی حملوں، اور آن لائن اور آف لائن دونوں طرح کے تشدد کی کارروائیوں میں اضافے کا مشورہ دیا گیا ہے۔‘‘ اس میں کہا گیا ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے واقعات ’’دائیں بازو کے ہندو قوم پرست گروہوں کے ذریعہ ہوا‘‘ جو ۲۲؍ اپریل کے بعد سے مسلمانوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ او آئی سی کے ادارے نے پہلگام واقعے میں شہری جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا، لیکن اس بات کی تصدیق کی کہ بے گناہ شہریوں کے خلاف انتقامی حملے انسانی حقوق اور انسانی وقار کی خلاف ورزی ہیں۔ کمیشن اس واقعے کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے اور سب پر زور دیتا ہے کہ وہ انسانی زندگی کے تقدس کا احترام کریں اور شہریوں کے تحفظ کو ہر وقت یقینی بنائیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: دہلی کی عدالت کا صحافیوں کو اڈانی پر ہتک آمیز خبر شائع کرنے سے روکنے کا حکم

آئی پی ایچ آر سی نے ہندوستان پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور ہر سطح پر ’’ٹھوس اقدامات‘‘ کو لاگو کرکے مسلم کمیونٹیز کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنائے۔ کمیشن نے بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے طریقہ کار بشمول خصوصی طریقہ کار سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ صورت حال پر گہری نظر رکھیں اور ہندوستان میں مسلمانوں کے حقوق اور وقار کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات کریں۔ او آئی سی باڈی نے اقوام متحدہ کے تحت ایک بین الاقوامی فیکٹ فائنڈنگ مشن یا کمیشن آف انکوائری کے قیام کے مطالبے کا اعادہ کیا جو کشمیر میں حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے اور حقوق کی صورتحال کی آزادانہ طور پر تصدیق اور رپورٹ کرے۔

یہ بھی پڑھئے: بڑھتی ہوئی آبادی کے سبب ہندوستان کی تیل کی مانگ بڑھ سکتی ہے

اس نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان پر دباؤ ڈالے کہ وہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کی پاسداری کرے، ایسے کسی بھی انتظامی اور قانون ساز اقدامات سے گریز کرے جو ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی ’’جغرافیائی اور آبادیاتی حیثیت کو تبدیل کرے‘‘، ’’تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے‘‘ اور ’’امتیازی قوانین کو منسوخ کرے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK