ہندوتوا کے نام پر دونوں شیوسینا نے ایک ساتھ مل کر ڈی سی پی سے ملاقات کی، دونوں کی جانب سےگھنٹہ ناد آندولن کیا جائے گا۔
EPAPER
Updated: June 05, 2025, 8:10 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Kalyan
ہندوتوا کے نام پر دونوں شیوسینا نے ایک ساتھ مل کر ڈی سی پی سے ملاقات کی، دونوں کی جانب سےگھنٹہ ناد آندولن کیا جائے گا۔
ہر سال عیدالاضحٰی کے موقع پر شیوسینا عیدگاہ سے متصل مندر میں عین نماز کے وقت آرتی اور گھنٹہ بجانے کیلئے احتجاج کرتی ہے۔ حالانکہ سیکوریٹی کے پیش نظر کچھ دیر کیلئے ہی مندر میں جانے کی ممانعت ہوتی ہے۔ محض سیاسی روٹیاں سیکنے کیلئے شیوسینا ’ `گھنٹہ ناد آندولن‘ کرتی ہے۔ امسال شیوسینا کے دونوں گروپ(ادھو اور شندے) ہندوتوا کے نام پر اکٹھا ہوگئے اور ڈی سی پی سے ملاقات کرکے عیدالاضحٰی کی نماز کے موقع پر درگاڑی مندر میں آرتی کرنے کا شرانگیز مطالبہ کیا۔
اگست ۱۹۶۸ء میں شہر کے مشہور قلعہ پر واقع شکستہ مسجد(خستہ حال ہوچکی) میں ناجائز طور پر قبضہ کرکے اس کی ایک دیوار پر مراٹھی میں `درگا ماتا لکھ دیا تھا، تب سے درگاڑی مندر کہلانے لگا۔ اس کے بعد ہر سال یہاں دسہرے کا تہوار دھوم دھام سے منایا جانے لگا۔ تاہم اس قلعہ پر عیدگاہ بھی واقع ہے، لہٰذا ہر سال پولیس انتظامیہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کیلئے عیدین کی نماز کے وقت نام نہاد مندر میں آرتی کرنے پر کچھ دیر کیلئے پابندی عائد کردیتی ہے۔ اس کو جواز بنا کر شیوسینا سربراہ بالا صاحب ٹھاکرے کی ایما پر آنند دیگھے نے ۱۹۸۶ ءمیں عین نماز کے وقت مندر میں جبرا گھسنے کیلئے `گھنٹہ ناد آندولن شروع کیا تھا۔ تب سے شیوسینا عیدالاضحٰی کی نماز کے موقع پر احتجاج کرتی چلی آرہی ہے۔ تاہم جب سے شیوسینا میں پھوٹ پڑی ہے تب سے دونوں دھڑے الگ الگ گھنٹہ ناد آندولن کررہے تھے۔ امسال شیوسینا کے دونوں گروپ شندے اور ادھو ٹھاکرے کے عہدیداران نے ڈی سی پی اتل جھینڈے سے ملاقات کی اور عیدالاضحٰی کی نماز کے موقع پر درگاڑی مندر میں آرتی کرنے کی اجازت طلب کی۔ اس موقع پر شندے گروپ کے رکن اسمبلی وشو ناتھ بھویئر نے کہا کہ ہندوتوا کے موضوع پر دونوں شیوسینا ایک ساتھ مل کر احتجاج کرکے گی۔ ادھو ٹھاکرے کے نائب لیڈر وجے سالوی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ نماز کے دوران مندر میں آرتی اور گھنٹہ بجانے کی اجازت دی جائے۔