گزشتہ ۶؍سال سے بس سروس بند ہونے کی وجہ سے مسافروں کو شدید پریشانیوں کا سامنا،وفد کی ڈپو منیجر سے ملاقات۔
بھیونڈی کا ایس ٹی بس ڈپو جہاں سے بوریولی کےلئے بس چلائی جاتی تھی۔ تصویر:آئی این این
یہاں روزمرہ مسافروں کو بوریولی جانے کیلئے بڑھتے ٹریفک، بند ایس ٹی بس سروس اور مہنگی نجی سواریوں کے باعث شدید پریشانیوں کا سامنا ہے۔ کورونا کے دوران بند کی گئی بھیونڈی بوریولی ایس ٹی سروس ۶؍ برس بعد بھی مکمل طور پر بحال نہ ہوسکی، جس پر شہریوں اور ٹریفک سیوا سنگھرش کمیٹی نے فوری بحالی کا زور دار مطالبہ کیا ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ سروس کی دوبارہ شروعات عوام کو نہ صرف بڑی راحت دے گی بلکہ ایس ٹی مہامنڈل کی آمدنی میں بھی اضافہ کرے گی۔اسی سلسلے میں مسافروں کے حقوق اور ٹرانسپورٹ سہولیات کیلئے لڑنے والی تنظیم(واہتُک پروواسی سیوا سنگھرش سمیتی) نے بھیونڈی ایس ٹی ڈپو کے سربراہ سے ملاقات کرکے بس سروس کی بحالی کا باضابطہ مطالبہ پیش کیا۔
تنظیم کے مطابق اگر یہ بس سروس شیواجی مہاراج چوک سے شروع کی جائے تو نہ صرف ہزاروں مقامی مسافروں کو سہولت ہوگی بلکہ ایس ٹی مہامڈل کو بھی مناسب آمدنی حاصل ہوگی۔
۶؍ سال سے بس بند، شہری شدید پریشان
بھیونڈی ایس ٹی ڈپو سے روزانہ صبح ۴؍ بجے سے رات ۱۰؍ بجے تک تقریباً ۱۵؍ بسیں بوریولی کیلئے چلتی تھیں، مگر گزشتہ۶؍ برس سے یہ سروس مکمل طور پر بند ہے۔ کورونا کے بعد حالات کچھ بہتر ہوئے، لیکن مسافروں کی بڑھتی مشکلات کے باوجود سروس بحال نہیں کی گئی۔ مسافروں نے شکایت کی کہ ایس ٹی بس بند ہونے کے بعد انہیں تھانے بس سروس، نجی گاڑیوں اور دِیوا وسئی ریل پر انحصار کرنا پڑتا ہے، جس میں روزانہ ۳؍ سے۴؍ گھنٹے اضافی لگتے ہیں۔ کچھ رکشا ڈرائیور اس صورتحال کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ۳۰۰؍ سے ۵۰۰؍ روپے تک کا کرایہ وصول کر رہے ہیں۔
ٹریفک جام نے بھی بس سروس کو متاثر کیا
گھوڑبندر روڈ پر میٹرو اور سڑک کی تعمیراتی سرگرمیوں کے سبب شدید ٹریفک جام رہنے لگا، جس سے بھیونڈی بوریولی بسوں میں تاخیر بڑھ گئی۔ مسافروں کی تعداد کم ہوئی اور آخرکار یہ سروس بند کر دی گئی۔تاہم حالیہ دنوں میں بوریولی جانے والے مسافروں کی تعداد دوبارہ بڑھنے لگی ہے، جس پر شہریوں نے سروس کی فوری بحالی کا مطالبہ تیز کردیا ہے۔
ریاستی وزیرسے ملاقات کی تیاری
کمیٹی کے سربراہ بھانوداس بھسالے،رکن شری پت تامبے، ویویک مالسے، ڈاکٹر پرسنا سومَن، ایس محمد، صدیق فقیہ اور دیگر اراکین نے ایس ٹی بس ڈپو انچارج جئیش پوار سے ملاقات کرکے بس سروس کو مکمل طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا، نیز ان سے درخواست کی کہ بس خدمات کو مزید موثر بنانے کےلئے اسے شہر کے مرکزی شیواجی چوک سے شروع کیا جائے جس سے ایس ٹی کو بھی خاطر خواہ آمدنی ہوگی۔تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سرنائک سے ملاقات کرکے تحریری مطالبہ پیش کرے گی۔
ایس ٹی بس ڈپو انچارج کا موقف
بھیونڈی ایس ٹی ڈپو کے سربراہ جئیش پوار نے کہا کہ گھوڑبندر روڈ پر میٹرو اور سڑک کی تعمیر کے باعث ٹریفک جام بڑھ گیا تھا، جس کی وجہ سے مسافروں کی تعداد کم ہوئی اور بس سروس متاثر ہوئی۔ اس وقت صرف صبح ۷؍ بجے ایک بس بوریولی کیلئے روانہ کی جاتی ہے۔لیکن اگر مسافروں کی جانب سے باقاعدہ اور بڑی تعداد میں مطالبہ سامنے آئے تو سروس دوبارہ شروع کی جاسکتی ہے۔ ہم چھترپتی شیواجی چوک پر اسٹاپ کیلئے سروے کر رہے ہیں۔ ضلع دفتر کی منظوری ملتے ہی اسے شروع کرنے کی کوشش کی جائے گی۔