برہم مکینوں کا سوال’’جس وقت عمارت تعمیر ہو رہی تھی اس وقت یہ افسران کہاں تھے؟ ‘‘۔احتجاج کے باوجود پولیس کے سخت بندوبست میںکارروائی کی گئی۔
EPAPER
Updated: July 28, 2025, 4:20 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbra
برہم مکینوں کا سوال’’جس وقت عمارت تعمیر ہو رہی تھی اس وقت یہ افسران کہاں تھے؟ ‘‘۔احتجاج کے باوجود پولیس کے سخت بندوبست میںکارروائی کی گئی۔
شیل پھاٹا کے قریب اے وی (خان) کمپاؤنڈمیں ۱۷؍عمارتوں کے معاملے میں بامبے ہائی کورٹ اور اس کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے شہری انتظامیہ کی لاپروائی پر شدید برہمی کے بعد سے تھانے میونسپل کارپوریشن(ٹی ایم سی) کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی تیز کر دی گئی ہے۔
شیل (دوستی اپارٹمنٹ )کے قریب مین روڈ پر زیر تعمیر ۴؍ منزلہ عمارت کو منہدم کرنے کا سلسلہ سنیچر سے شروع کیا گیا جو اتوار کو تعطیل ہونے کے باوجود جاری رہا۔ عمارت کے مکینوں کو گھر کے باہر نکال کر انہدامی کارروائی شروع کر دی ہے جس سے غریب مکینو ںشدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔ یہ کارروائی پولیس کے سخت بندوبست میں انجام دی گئی۔مکین اپنی زندگی بھر کی کمائی سے خریدا گیا اپنا آشیانہ اپنے آنکھوں کے سامنے ٹوٹتے ہوئے دیکھ رہے تھے ان میں سے متعدد بلک بلک کر رو بھی رہے تھے۔
بے گھر ہونے والے مکین انتظامیہ سے سوال کر رہے تھے کہ جس وقت عمارت تعمیر ہو رہی تھی اس وقت افسر رشوت کھاکر خاموش تھے اور اب جب ہم رہنے آئے تو وہ عمارت منہدم کرنے چلے آئے ہیں۔ متاثرین میں شامل ایک لڑکی نے بتایاکہ ’’ہمیں مکان خالی کرنے کیلئے ایک گھنٹہ بھی نہیں دیا گیا ۔پولیس اہلکار آکر ہمیں مکان خالی کرنے کہا اورامی نے حال ہی میں جو سامان بھرا تھا وہ سب تباہ کر دیا۔ وہ اپنی وردی کے زور پر ہمیں بے گھر کر رہے ہیں۔‘‘ایک اور متاثرہ نے بتایاکہ ’’ مین روڈ پر اتنی بڑی بلڈنگ تعمیر ہو جاتی ہےتو کیا میونسپل افسران کو یہ تب نظر نہیں آتی۔ جب شہری اس میں رہنے آنے لگے تو وہ اسے توڑنے آگئے ہیں۔کسی نے قرض لے کر مکان خریدا تھا تو کسی نے زیور بیچ کر اور زندگی بھر کی کمائی یہ مکان خریدنے میں لگا دی تھی۔ اب اسے غیر قانونی بتا کر ہمیں بے گھر کیا جارہا ہے۔‘‘
میونسپل افسر کے مطابق یہ عمارت غیر قانونی تھی اور چونکہ عدالت کےحکم پر تھانے شہر میں غیر قانونی تعمیرات کےخلاف انہدامی کارروائی کی مہم چلائی گئی ہے ، اسی مہم کے تحت اس عمارت کو بھی منہدم کیاجارہا ہے۔اس کارروائی میں بے گھر افراد کو کوئی معاوضہ یا مکان نہیں دیاجارہا ہے۔
تھانے میونسپل کارپوریشن کی حدود میں۱۵۱؍غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کی گئی
ڈپٹی میونسپل کمشنر (محکمہ تجاوزات) شنکر پٹولے کے مطابق بامبے ہائی کورٹ کی ہدایت پر وارڈ کمیٹیوں کے بیٹ انسپکٹر کی طرف سے کئے گئے معائنہ کے بعد ۱۵۱؍ غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ اس انہدامی کارروائی میں شیل میں ایم کے کمپاؤنڈ کی ۲۱؍عمارتوں کو مسمار کرنا بھی شامل ہے۔ ۱۵۱؍غیرقانونی تعمیرات میں سے۱۱۷؍کو مکمل طور پر مسمار کر دیا گیا ہے۔ دریں اثنا،۳۴؍ڈھانچوں میں غیر قانونی اضافے تعمیرات کو ہٹا دیا گیا ہے۔تھانےمیونسپل کمشنر سوربھ راؤ نے ۹؍وارڈ کمیٹیوں میں ڈپٹی کمشنر سطح کے افسران کی قیادت میں خصوصی ٹیمیں مقرر کی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر پٹولے نے یہ بھی بتایا کہ یہ کارروائی باقاعدگی سے جاری رہے گی۔
ایڈیشنل کمشنر پرشانت روڈے روزانہ کی بنیاد پر اس مہم کے نفاذ اور حقیقی کارروائی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اس آپریشن کے لئے پوکلین، جے سی بی، گیس کٹر، ٹریکٹر بریکر اور افرادی قوت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔یہ کارروائی پولیس اور مہاراشٹر سیکوریٹی فورس کے اہلکاروں کے بندوبست میں کی جا رہی ہے۔
وارڈ کی سطح پر کی گئی انہدامی کارروائی (۱۹؍جون سے۲۴؍ جولائی تک کے اعدادوشمار)
ممبرا:۲۱، • نوپاڑا/کوپری:۱۰،دیوا:۴۰، کلوا: ۱۷، اتھلسر:۱۰، ماجھی واڑہ /مانپاڑہ: ۲۶، ورتک نگر:۱۱،
• لوکمانیہ نگر: ۱۳،واگلے اسٹیٹ:۴،کل: ۱۵۱۔