۴۰؍ہزار سے زائد فلسطینی قبلہ اوّل میں داخل ہوکر عید الاضحی کی نماز ادا کرنے میں کامیاب۔ اسرائیلی فوج پرنمازکیلئے آنے والوں پر حملہ اور توڑپھوڑکا الزام۔
EPAPER
Updated: June 17, 2024, 12:40 PM IST | Jerusalem
۴۰؍ہزار سے زائد فلسطینی قبلہ اوّل میں داخل ہوکر عید الاضحی کی نماز ادا کرنے میں کامیاب۔ اسرائیلی فوج پرنمازکیلئے آنے والوں پر حملہ اور توڑپھوڑکا الزام۔
اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں عیدالاضحی کی نماز پڑھنے کیلئے آنے والے مسلمانوں پر مبینہ طورپر حملہ کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس نے مسجد اقصیٰ کے صحن میں توڑ پھوڑ کی، نمازیوں کے شناختی کارڈز چیک کرکے انہیں ہراساں کیا، ان کی نقل و حرکت میں خلل ڈالا اور ہزاروں فلسطینیوں کو عید کی نماز کیلئے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا جس سے مسلمانوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی۔
عالمی خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق اردن کے زیر انتظام مسجد اقصیٰ کی اسلامی وقف کے انچارج نے بتایا کہ اسرائیلی پابندیوں اور ہزاروں افراد کو داخلے سے روکنے کے باوجو۴۰؍ ہزار سے زائد فلسطینی نمازِ عید ادا کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ جن فلسطینی نوجوانوں کو اسرائیلی فوج نے تشدد کا نشانہ بناکر مسجد اقصیٰ سے نکال دیا تھا، انھوں نے باہر صفیں بنالیں اور نماز ادا کی۔
بڑی تعداد میں صبح سویرے مسجداقصیٰ پہنچنے کی کوشش
’العربیہ‘ کی خبر کے مطابق مغربی کنارے میں مختلف علاقوں سے بھی لوگوں نے نماز عید کیلئے مسجد اقصی پہنچنے کی کوشش کی مگر ان کی راہ میں روایتی رکاوٹیں موجود رہیں ۔ اس لئے یروشلم سے بڑی تعداد میں فلسطینی مسلمان مسجد اقصیٰ میں جمع ہوئے۔
فلسطینی مردوں کے علاوہ فلسطینی خواتین بھی بڑی تعداد میں صبح سویرے ہی مسجد اقصیٰ پہنچنے کی کوشش کرتی نظر آئیں۔ طلوع آفتاب کے ساتھ ہی یروشلم کے پرانے شہر میں لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہو چکی تھی۔ یہ سب لوگ مسجد اقصیٰ پہنچنے کیلئے روانہ تھے۔ مسجد کے خواتین کیلئے مختص احاطے کے باہر مٹھائیاں تقسیم کرنے کی روایتی سرگرمی جاری تھی۔ خواتین نے احاطے میں مساجد کے باہر مٹھائیاں تقسیم کیں اور پرانے شہر کی تنگ گلیوں میں ہجوم جبکہ پرانے شہر کی گلیوں میں بھی لوگ موجود تھے۔ خیال رہے کہ پرانے شہر کی گلیاں تنگ ہیں جو اتوار کی صبح سے ہی تکبیرات ادا کرنے والوں کی آوازوں سے گونج رہی تھیں۔
واضح رہے کہ ساڑھے ۸؍ ماہ سے جاری غزہ جنگ کے دوران مسجد اقصی میں عید الاضحی کا یہ پہلااجتماع تھا۔
موت، تباہی اور غم وغصہ کے درمیان غزہ میں عیدالاضحی منائی گئی
اتوار کو غزہ میں فلسطینیوں نے اپنے تباہ شدہ گھروں کے ملبے پر نماز عید ادا کی۔ اس موقع پر غزہ کے غیور عوام کا جذبہ دیدنی تھا۔
اسرائیل کے حملوں میں ۳۷؍ہزار سے زیادہ افراد کی موت ہوچکی ہےجن میں بھی زیادہ تر خواتین اوربچے شامل ہیں۔ کچھ فلسطینیوں میں غصہ بھی بڑھ رہا ہے۔ غزہ میں کوئی بھی عمارت ایسی نہیں جو تباہی سے بچی ہو۔ کوئی گھر یا خاندان ایسا نہیں ہے کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اس کے کسی فرد کا نقصان نہ ہوا ہو۔ اس صورتحال میں غزہ میں بہت سے لوگوں نے اسرائیل اور حماس کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
شمالی غزہ میں بھوک سب سے زیادہ شدید ہے۔ بہت سے رہائشیوں نے تصدیق کی کہ سبزیوں، پھلوں اور گوشت کی شدید قلت نے انہیں صرف روٹی پر گزارہ کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔