Inquilab Logo

تراویح سنانے کا موقع نہ ملنے کے باوجود حفاظ پُرعزم

Updated: May 23, 2020, 5:04 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

یہ وہ حفاظ ہیں جو پہلی مرتبہ تراویح سنانے کی تیاری کررہے تھے لیکن کورونا اور لاک ڈاؤن کے سبب ممکن نہ ہوسکا۔

Representation Purpose Only- Picture INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

لاک ڈاؤن کے سبب پیداشدہ حالات نے ہر ایک کو کسی نہ کسی انداز میں متاثر کیا ہے۔ ان میں وہ کمسن حفاظ بھی ہیں جنہوں نے اپنے سینوں میں کلام الہی کو محفوظ کیا ۔ساتھ ہی وہ اس کے لئے پُرعزم تھے کہ امسال ماہ مبارک میں تراویح میں وہ بھی قرآن کریم سنائیں گے لیکن لاک ڈاؤن کے سبب ممکن نہ ہو سکا۔ ملئے ایسے ہی ان ۴؍حفاظ سے جوعروس البلاد میں مختلف دینی اداروں میں زیر تعلیم تھے اور اپنے اساتذہ کی رہنمائی میں قرآن کریم کا دور کررہے تھے۔ حافظ رضی احمد قادری (دارالعلوم حاجی آدم صدیق بڑی مسجد مدن پورہ ) نے کہا کہ شعبان المعظم سے قبل ہی یہ ذہن بنالیا تھا کہ تراویح میں قرآن کریم سنانا ہے لیکن ممکن نہ ہوسکا۔ اس کے باوجود ماہ مبارک کو غنیمت جان کر مزید محنت کی تاکہ آئندہ سال مزید آسانی کے ساتھ قرآن کریم سنا سکوں ۔امید ہے کہ میرا رب آئندہ موقع عطا کرے گا۔
  حافظ محمد مبشر جو کہ جامعہ عربیہ منہاج السنہ کے طالب علم ہیں نے کہا کہ رمضان شریف سے قبل دور پورا کرلیا تھااور یہ ارادہ تھا کہ اس دفعہ ہم بھی پہلی محراب سنائیں گے لیکن شاید قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ اسی لئے سنانا ممکن نہ ہو سکا۔ چنانچہ ہم نے مدرسے میں تراویح میں قرآن کریم سنا، آئندہ سال ضرور سناؤں گا۔
  حافظ محمد ندیم کلیم اختر (دارالعلوم عزیزیہ میراروڈ) کا بھی کچھ ایسا ہی جواب تھا۔ ان کے مطابق رمضان میں محنت سے کئی کئی پارے کا دور کرتے رہے۔ اس لئے جہاں ایک جانب لاک ڈاؤن کے سبب تراویح نہ پڑھانے کا افسوس ہے وہیں خوشی اس بات کی ہے کہ قرآن کریم پختہ کرنے کے لئے تلاوت کاخوب موقع ملا۔
  حافظ محمد انور محمد جمشید (مدینۃ المعارف جوگیشوری) نے بتایا کہ رمضان کی آمد سے چند ماہ پہلے ہی تراویح پڑھانے کی غرض سے تیاری شروع کردی تھی لیکن افسوس کہ حالات کے سبب موقع نہ مل سکا۔ بہرحال لاک ڈاؤن نے جہاں ایک موقع چھینا وہیں دوسرا موقع مزید تیاری کے لئے دیا۔ آئندہ سال مزید تیاری اور اہتمام سے تراویح پڑھائیں گے۔
 مذکورہ بالا چاروں اداروں میں جہاں جہاں یہ طلبہ زیر تعلیم ہیں نمائندے کے ان سے رابطہ قائم کرنے پر اداروں کے ذمہ داران کا کہنا تھا کہ ایسے کئی طلبہ ہیں جنہیں تراویح میں قرآن کریم سنانے کے لئے تیاری کروائی گئی تھی لیکن یہ سب لاک ڈاؤن کے سبب مدرسے میں ہی پھنسے رہ گئے۔ اداروں کے ذمہ داران کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان حالات کے باوجود تراویح سنانے والے حفاظ کی شعبہ حفظ کے اساتذہ کی نگرانی میں نوافل میں قرآن سنانے کی عملی مشق کروائی گئی تاکہ قرآن اور پختہ یاد ہوجائے اور عملی مشق بھی ہوجائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK