Inquilab Logo Happiest Places to Work

وزیروں کیساتھ میٹنگ کے باوجود پیاز کے بیوپاریوں کا مسئلہ حل نہیں ہوا، گیند مرکز کے پالے میں

Updated: September 27, 2023, 9:38 AM IST | Agency | Mumbai

میٹنگ سے قبل عبدالستار کا بیوپاریوں کو انتباہ ’ جب دل ہوا ہڑتال کر دی، یہ رویہ نہیں چلے گا۔‘ میٹنگ میں اجیت پوار نے کہا کہ ٹیکس کا معاملہ مرکز کے اختیار میں ہے، مرکزی وزیر سے بات چیت کی کوشش۔

Onion auction in Nashik has been closed for 7 days. Photo. INN
۷؍ روز سے ناسک میں پیاز کی نیلامی بند ہے۔ تصویر:آئی این این

ایک ہفتہ قبل ناسک کی منڈیوں میں شروع ہوئی پیاز بیوپاریوں کی ہڑتال ختم ہونےکا نام نہیں لے رہی ہے۔ منگل کو منترالیہ میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور وزیر برائے کامرس عبدالستار کے ساتھ ہوئی میٹنگ بھی ناکام رہی۔ اس میں مسئلے کا کوئی حل نہیں نکل سکا۔ بلکہ میٹنگ سے قبل وزیر برائے کامرس عبدالستار نے ہڑتال کرنے والے بیو پاریوں کو تنبیہ بھی کی۔ البتہ میٹنگ کے دوران کئی باتوں پر مذاکرات ہوئے۔ اجیت پوار نے کہا کہ بر آمد ٹیکس ختم کرنے کا اختیار ریاستی حکومت کو نہیں مرکزی حکومت کو ہے اس لئے مرکزی وزیر برائے کامرس پیوش گوئل سے بات کرکے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ 
یاد رہے کہ ناسک میں ۱۹؍ ستمبر سے پیاز کے بیو پاریوں نے نیلامی میں حصہ لینا بند کر دیا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت پیاز کے ایکسپورٹ پر عائد کردہ ۴۰؍ فیصد ٹیکس کو ختم کر دے۔ اس تعلق سے ناسک کے نگراں وزیر دادا بھسے کے ساتھ  بیو پاریوں کی میٹنگ بھی ہوئی تھی جس میں کوئی حل نہیں نکل سکا تھا۔ اس کے بعد منگل کو ریاستی وزیر برائے کامرس عبدالستار کے ساتھ گفتگو کیلئے بیو پاریوں کو ممبئی بلایا گیا۔ اس میٹنگ میں بھی کوئی حل نہیں نکل سکا۔ 
میٹنگ سے قبل وزیر کی تنبیہ
ممبئی میں منعقدہ میٹنگ سے قبل  عبدالستار جو کہ کامرس منسٹر ہیں نے میڈیا کے سامنے بیان دیا کہ ’’جب دل کیا ہڑتال کر دی، یہ اب نہیں چلے گا۔‘‘  انہوں نے کہا جلد ہی ان بیوپاریوں کے تعلق سے نئے قواعد بنائے جائیں گے۔  ساتھ ہی انہوں نے اس بات کا بھی اشارہ دیا کہ حکومت مارکیٹنگ فیڈریشن کے ذریعے کسانوں سے پیاز خریدے گی تاکہ بیو پاریوں نے ہڑتال کی بھی توکسانوں کو کوئی نقصان نہیں اٹھا نا پڑےگا۔ عبدالستار نے کہا’’ بیوپاریوں نے ہڑتال کرکے کسانوں کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ اس کی وجہ سے کئی ٹن پیاز سڑ رہی ہے۔ ‘‘آگے وہ کہتے ہیں کہ’’ اب ہم نے ان (بیوپاریوں) کیلئے نئے قواعد بنائیں گے تاکہ اگر یہ ہڑتال کریں بھی تو کسانوں کو نقصان نہ اٹھانا پڑے۔ جب دل میں آجائے تب ہڑتال کر دی یہ اب نہیں چلے گا۔‘‘  انہوں نے کہا’’ ہم مارکیٹنگ فیڈریشن کے ذریعے پیاز کی خریداری کریں گے اور بازار میں اتاریں گے۔‘‘ یاد رہے کہ بیو پاریوں کی ہڑتال کی وجہ سے کسانوں کی پیاز فروخت نہیں ہو رہی ہے اور شہری علاقوں میں پیاز نہیں پہنچ پا رہی ہے۔ عبدالستار اسی کا حل بتا رہے تھے۔  ایک روز قبل کسانوں نے بھی بیوپاریوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر منگل کی میٹنگ میں کوئی حل نہیں نکلا تو وہ دہلی جا کر احتجاج کریں گے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت نافیڈ کے ذریعے خریدی ہوئی پیاز کو بازار میں نہ اتارے۔ عبدالستار کا کہنا تھا کہ یہ مطالبہ پورا نہیں ہو سکتا کیونکہ یہ مرکزی حکومت کا اختیار ہے کہ وہ کون سی پیاز بازار میں اتارتی ہے اور کون سی نہیں۔ البتہ انہوں نے سبسیڈی کی بقایا رقم کی ادائیگی کے مطالبے پر جواب دیتے ہوئے کہا ’’۳۱؍ مارچ سے پہلے کسانوں کو سبسیڈی کی بقایا رقم ادا کر دی جائے گی‘‘ بلکہ انہوں نے فی کوئنٹل ۳۵۰؍ روپے کے بجائے ۳۶۰؍ روپے فی کوئنٹل کے حساب سے رقم ادا کرنے کا اعلان کیا۔ 
میٹنگ ناکام 
منگل کی دوپہر پیاز بیوپاری ایسوسی ایشن کے نمائندے ممبئی پہنچے جہاں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی صدارت میں میٹنگ ہوئی ، اس میٹنگ میں وزیر برائے خوراک چھگن بھجبل، ناسک کے نگراں وزیر دادا بھسے او ر وزیر برائے کامرس عبدالستار بھی موجود تھے۔ بیوپاریوں نے اپنے مسائل پیش کئے۔ تمام مسائل پر کھل کر گفتگو ہوئی لیکن مسئلے کا کوئی حل نہیں نکل سکا۔ البتہ اجیت پوار نے کہا کہ ایکسپورٹ پر ٹیکس عائدکرنا یا ختم کرنا یہ مرکزی وزیر برائے کامرس  کا اختیار ہے  اور مرکزی وزیر پیوش گوئل اس وقت ممبئی ہی میں ہیں اسلئے ان سے گفتگو کر لیتے ہیں۔ اجیت پوار نے پیوش گوئل کو فون بھی لگایا۔ اور وہ گفتگو پر آمادہ ہو گئے لیکن خبر لکھے جانے تک اس میٹنگ کے تعلق سے مزید کوئی اطلاع حاصل نہیں ہو سکی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK