• Fri, 08 December, 2023
  • EPAPER

دھاراوی: راجیو گاندھی نگر کے تمام مکینوں کیلئے قانونی گھر کا مطالبہ

Updated: September 11, 2023, 11:26 AM IST | Kazim Shaikh | Dharavi

بھارتیہ شیتکری کامگار پکش نےپریس کانفرنس میں مطالبہ کیا کہ ۱۶؍ ستمبر تک ملاقات کیلئے وقت دیا جائے ورنہ ہم بھوک ہڑتال اور مورچہ نکالنے پر مجبور ہوں گے۔

The residents tried to remove the morcha on September 6 as well, but the police took many people into custody. Photo: INN
مکینوں نے ۶؍ستمبر کو بھی مورچہ نکالنے کی کوشش کی تھی لیکن پولیس نے کئی افراد کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔ تصویر:آئی این این

یہاں کے راجیو گاندھی نگر جھوپڑپٹی میں واقع کھاڑی سے ملحق ۶؍ گھر بارش کے دوران ایک روزقبل گر گئے اور مزید ۸؍ مکانات گرنے کا خدشہ ہے کیوں کہ ان میں دراڑیں پڑگئی ہیں ۔اسی سبب انہیں خالی کرالیا گیا ہے۔ ایک بار پھر علاقے کے لوگوں نے مہاڈا اور’ جی‘ نارتھ کے افسران سے ملنے کیلئے کوشش شروع کردی ہے ۔ اس سلسلے میں پریس کانفرنس بھی منعقد کی گئی ہے۔ پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگر ۱۶؍ ستمبر تک متعلقہ افسران سے ملنے کا وقت نہیں دیا گیا تو ایک بار پھر ہم مورچہ نکالنے یا بے مدت بھوک ہڑتال کرنے پر مجبور ہوں گے ۔
واضح رہے کہ ۶؍ ستمبر کو مورچہ نکالنے سے قبل ۳۵؍ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جس کی بنیاد پر مقامی علاقے کے لوگوں نے دھاراوی پولیس اسٹیشن کے باہر دھرنا دیا تھا جس کے بعد انھیں شام کو چھوڑ دیا گیا ۔
دھاراوی میں بس ڈپو کے سامنے واقع راجیو گاندھی نگر جھوپڑپٹی کے عقبی حصے میں کھاڑی واقع ہے اور اس سے ملحق ایک نالہ ہے۔ اس نالے سےلگ کر۶۷۱؍ جھوپڑے آباد ہیں ۔ ان جھوپڑوں کے قریب میٹھی ندی ڈیولپمنٹ پروجیکٹ سے متاثرہونے والے جھوپڑوں میں سے ۱۲۰؍ جھوپڑوں کو بی ایم سی نے پاتر(قانونی ) قرار دیاہے اور باقی لوگوں کو اپاتر کردیا گیا ہے ۔
بھارتیہ شیتکری کامگار پکش کی جنرل سیکریٹری سامیا کورڈے نےاپنے آفس میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ راجیو گاندھی نگر جھوپڑوں کے پیچھے ایک چھوٹا نالہ ہے اور اس نالے کو کشادہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس لئےانھوں نے ۶۷۱ ؍ جھوپڑوں کو نوٹس دیا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ یہ پروجیکٹ دھاراوی کے ڈی آر پی کے تحت ہونا چاہئےاور یہ پروجیکٹ اہم پروجیکٹ ہےاور اس پروجیکٹ کے تحت گھر کے بدلے گھر یعنی ۶۷۱؍ مکینوں کو گھر ملنا چاہئے ۔
ایک سوال کے جواب میں سیکریٹری سامیا کورڈے نے کہا کہ ۲؍ روز قبل بارش کے دوران ۶؍ مکانات منہدم ہوگئے تھےاور ۸؍ گھروں میں دراڑیں پڑجانے پر مکینوں کو لال قلعہ اسکول میں ٹھہرایا گیا ہے ۔ اگر انھیں کھانے پینے کی چیزیں علاقے کے لوگ مہیاکراتے ہیں تو وہ کھالیتے ہیں ورنہ اسکول میں زندگی گزارنے والے مکین کہیں بھی ہوٹل وغیرہ سے لے کر کسی طرح اپنی زندگی گزر بسر کرنے پر مجبو ر ہیں ۔
بھارتیہ شیتکری کامگار پکش کے صدر راجیو کورڈے نے مزید کہا کہ اس سے قبل بھی ہم لوگوں نے یہاں سے مہاڈا اور ’جی‘ نارتھ وارڈ آفیس پر مورچہ لے کر جانے والے تھے لیکن پولیس افسران نے اس سلسلے میں کئی افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔ اس کے بعد کئی افرادنے ڈی آر پی اور کے سی اے او کے علاوہ ’جی‘ نارتھ وارڈ آفیسرسے مطالبہ کیا گیا تھا کہ انھیں ملاقات کاموقع دیا جانا چاہئے۔انھوں نے مزید کہا کہ ۱۶؍ ستمبر تک ہم کو ملاقات کیلئے وقت نہیں دیاگیا تو ہم اس کے بعد بے مدت بھوک ہڑتال پر بیٹھنے اور کافی بڑا مورچہ نکالنے پر مجبور ہوں گے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK