اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن کی سخت برہمی ،پوچھا:۱۵؍اپریل تک ہی کاغذات جمع کرانے کی آخری تاریخ قرار دینے والا اڈانی گروپ کون ہوتا ہے؟ہمیں مکان اور دکان یہیں چاہئے۔
EPAPER
Updated: April 23, 2025, 12:53 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Dharavi
اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن کی سخت برہمی ،پوچھا:۱۵؍اپریل تک ہی کاغذات جمع کرانے کی آخری تاریخ قرار دینے والا اڈانی گروپ کون ہوتا ہے؟ہمیں مکان اور دکان یہیں چاہئے۔
دھاراوی میں رہنے والوں کے لئے اڈانی گروپ کی جانب سے کرائے جانے والے سروے میں ۱۵؍ اپریل تک کاغذات جمع کرانے کی آخری تاریخ کا اعلان کرنے اور ایک لاکھ دھاراوی واسیوں کو گوونڈی ڈمپنگ گراؤنڈپر بسانے کے حکومت کے فیصلے پر دھاراوی بچاؤ آندولن کے ذمہ داران برہم ہوگئے۔ ان کا کہنا ہے کہ اڈانی گروپ کون ہوتا ہےاپنے طورپر حتمی تاریخ کا اعلان کرنے والا، وہ بھی اُس وقت جبکہ دھاراوی واسیوں نے ڈیولپمنٹ اورسروے کیلئے اس گروپ کو قبول ہی نہیں کیا ہے۔ ہمارا مطالبہ بالکل واضح ہے، گھر کے بدلے گھر اور دکان کے بدلے دکان، اسکے علاوہ کچھ بھی منظور نہیں۔
دوسری جانب ایسا لگتا ہے کہ سبھی دھاراوی واسیوں کو باہر بھیجنے کی سازش رچی گئی ہے، اس میں حکومت شامل ہے۔ اس لئے کہ دھاراوی میں کل ایک لاکھ مکانات ہیں، ان سب کےلئے گوونڈی ڈمپنگ گراؤنڈپر بسانے کا اعلان کیا گیا ہے، سوال یہ ہے کہ پھر دھاراوی میں کون رہےگا؟ اس کے علاوہ دھاراوی ری ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے سی ای او سری نواسن پر ملی بھگت کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔ ان دونوں مسائل پرراجے شیواجی ودیالیہ میں گزشتہ روز ہونے والی میٹنگ میں اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن کے ذمہ داران نے یکممئی کوڈاکٹر امبیڈکر اسکول کراس روڈ کے پاس واقع شیوراج میدان پر احتجاجی اجلاس عام کا اعلان کیا ہے۔ اس میں ان ہی امور پرذمہ داران گفتگو کریں گے۔
من مانی کی جارہی ہے
راجے شیواجی ودیالیہ دھاراوی میں ہونے والی دھاراوی بچاؤآندولن کی میٹنگ میں شیوسینا کے سابق رکن اسمبلی بابو راؤ مانے نے کہا کہ’’ سب کچھ خود ہی طے کیا جارہا ہے۔ کبھی کہاجاتا ہے کہ سروے مکمل کرلیا گیا توکبھی کہا جاتا ہے کہ سبھی دھاراوی واسی ری ڈیولپمنٹ اورسروے سے متفق ہیں توکبھی ۱۵؍اپریل تک کاغذات جمع کرانے کی مہلت دینے کا اعلان کیا جاتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ جب دھاراوی واسی متفق ہی نہیں ہیں توپھر یہ سب کچھ من مانے طریقے سےکیوں کیاجارہا ہے اوریہ حق اڈانی گروپ کوکس نے دیا۔ ‘‘ انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’ یہ محض گمراہ کن پروپیگنڈہ ہے۔ ایک بھی دھاراوی واسی دھاراوی سے باہر نہیں جائے گا اور نہ ہی کسی دھاراوی واسی کی حق تلفی برداشت کی جائے گی۔ ہم لوگوں کا بالکل واضح مطالبہ ہے کہ مکان کے بدلے مکان اوردکان کے بدلے دکان ملے اوروہ بھی دھاراوی میں۔ ‘‘
کامریڈ نصیر الحق نے کہاکہ’’ اڈانی گرو پ کے ہرحربے اورپینترے کا جواب دیا جارہا ہے اور اگر وہ ڈال ڈال چل رہے ہیں توہم لوگ پات پات کے مصداق آگے بڑھ رہے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ’’ طرح طرح کے ہتھکنڈے اپنا کر دھاراوی واسیوں کوگمراہ کیاجارہا ہے اوران کو ڈرایا جارہا ہے۔ حکومت کی جانب سےنوٹس بھی جاری کردیا گیا ہے کہ دھاراوی واسیوں کو گوونڈی ڈمپنگ گراؤنڈ پربسایا جائے گا۔ ہمارا سوال ہے کہ دھاراوی میں ایک تا سوا لاکھ مکانات ہیں، اگر ایک لاکھ دھاراوی واسیوں کوگوونڈی بھیج دیا جائے گا توپھر دھاراوی میں کون رہے گا ؟ ‘‘
نہ گھبرائیں اورنہ ہی جھانسے میں آئیں
ایڈوکیٹ راجوکورڈے نےکہاکہ’’ ہم لوگوں نے اپنے طورپر پہلے ہی مشہور آرکیٹکٹ سے نقشہ بنوایا توانہوں نےبڑی آسانی سے یہ بتادیا کہ تمام دھاراوی واسیوں کی دھاراوی میں بازآبادکاری ممکن ہے۔ لیکن جان بوجھ کردلالوں کے ذریعے طرح طرح کی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں تاکہ لوگ سروے میں حصہ لیں اورپروجیکٹ کا حصہ بن جائیں لیکن ہم سب کواڈانی گروپ کے ذریعے بازآبادکاری منظور ہی نہیں ہےاورنہ ہی کوئی دھاراوی واسی باہر جانے کوتیار ہے۔ اس لئے یکم مئی کوان ہی مسائل پرگفتگو کی جائے گی اورلوگوں کوبتایاجائے گا کہ وہ قطعاً نہ گھبرائیں اورنہ ہی خوفزدہ ہوں، حق وانصاف کی لڑائی پوری قوت سے لڑی جائے گی۔ ‘‘این سی پی لیڈراور آندولن سے جڑے ہوئے اُلیش گاجا کوش نے کہاکہ’’ ایک طرف دھاراوی ری ڈیولپمنٹ کے نام پراڈانی گروپ لوگوں کو ورغلا رہا ہے تو دوسری جانب آندولن کے ذمہ داران مورچے پر ڈٹے ہوئے ہیں اورجھوٹ وسازش کاپردہ فاش کررہے ہیں۔ ‘‘