غذائی قلت کےشکار بچوں کی تعداد میں۸۰؍فیصد اضافہ، ۳؍ ہزارامدادی ٹرک غزہ سرحد پرفلسطینیوں کو امداد پہنچانے کیلئےاسرائیل کی اجازت کے منتظر۔
EPAPER
Updated: May 02, 2025, 1:30 PM IST | Agency | Gaza
غذائی قلت کےشکار بچوں کی تعداد میں۸۰؍فیصد اضافہ، ۳؍ ہزارامدادی ٹرک غزہ سرحد پرفلسطینیوں کو امداد پہنچانے کیلئےاسرائیل کی اجازت کے منتظر۔
غزہ میں ۶؍ ہفتوں کے دوران اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ۶۰۰؍ بچوں سمیت ۲۳۰۸؍ فلسطینی شہید اور ۵؍ہزار ۹۷۳؍ زخمی ہوگئے، آج صبح سے جاری اسرائیلی درندگی کے نتیجے میں مزید ۱۴؍ فلسطینی شہید ہوگئے۔مڈل ایسٹ آئی نے غزہ کی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ ۱۸؍ مارچ کو اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں ۲۳۰۸؍ افراد ہلاک اور ۵۹۷۳؍ افراد زخمی ہو چکے ہیں۔فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں ۵۹۵؍بچے اور۳۰۸؍خواتین شامل ہیں۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں بدھ اور جمعرات تک اسرائیل کے ہاتھوں کم از کم ۱۴؍ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
غذائی قلت کےشکار بچوں کی تعداد میں اضافہ
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری ناکہ بندی اور سرحدی گزرگاہوں کی بندش کی وجہ سے مارچ کے مقابلے میں اپریل میں غزہ میں غذائی قلت کے شکاربچوں کی تعداد میں ۸۰؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔او سی ایچ اے نے رپورٹ کیا ہے کہ ۶؍ماہ سے ۲؍سال تک کی عمر کے ۹۲؍فیصد بچوں اور ان کی ماؤں کو کم از کم مطلوبہ غذائیت نہیں مل رہی ہے اور غزہ کی ۶۵؍ فیصد آبادی کو پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
غزہ سٹی سے الجزیرہ کے نمائندے ہانی محمود نے خبر دی ہے کہ جاری اسرائیلی حملوں کی وجہ سے امداد کی قلت بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ ان علاقوں میں گوداموں میں موجود امداد تک نہیں پہنچ سکتے جہاں اسرائیلی فوج جارحانہ انداز میں کام کر رہی ہے اور کھانا ضائع ہو رہا ہے ۔ دوسری جانب ۳؍ ہزار امدادی ٹرک غزہ سرحد پر اس انتظار میں کھڑے ہیں کہ اسرائیل اجازت دے تووہ غزہ میں داخل ہوکر امداد کی تقسیم شروع کی جائے۔اسرائیل کی جانب سے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کا۲؍ مہینہ گزر چکا ہے جو کہ غزہ کیلئے اب تک کی سب سے طویل سرحدی بندش ہے جس نے ساحلی علاقے میں بھوک کے بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔غزہ کے۱۰؍لاکھ بچے امداد پر انحصار کرتے ہیں اور اس کے بغیر ان کی زندگی خطرے میں ہے۔
اس دوران ڈاکٹرز وِداؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) میں طبی سرگرمیوں کے ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد ابو وردہ نے کہا ہےکہ اسرائیلی حکام کی جانب سے غزہ پٹی تک انسانی امداد کی ترسیل پر۶۰؍ دنوں سے زیادہ پابندی عائد کئے جانے سے علاقے میں تمام طبی سرگرمیاں روکے جانے کا خطرہ ہے اور طبی صورتحال انتہائی نا گفتہ بہ ہوچکی ہیں۔