Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

کئی غیر نصابی پروجیکٹوں پر ایک ساتھ عمل کرنے کی ہدایت، اساتذہ پریشان

Updated: February 18, 2025, 10:51 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

اُردو ٹیچر امپاورمنٹ ٹریننگ اور طلبہ کو پکنک لے جانے کی ہدایت دی گئی، اسکولوں میں اساتذہ کم ہونے سے طلبہ کی پڑھائی کے نقصان کااندیشہ۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

تعلیمی تنظیموں اور اساتذہ کی باربار توجہ دلانے کے باوجود بی ایم سی محکمہ تعلیم کی جانب سے کئی پروجیکٹوں پر ایک ساتھ عمل کرنے کی ہدایتوں سے اساتذہ پریشان ہیں۔ ان دنوں اسکول میں تعلیمی انسپیکشن جاری ہے، ایسے میں محکمہ تعلیم نے پیر سے اُردو میڈیم کے ٹیچروں کی ٹریننگ اور طلبہ کو پکنک لے جانے کا اعلان کیاہے جس کی وجہ سے اسکولوں میں اساتذہ کم ہونے سے طلبہ کا تعلیمی نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔
 واضح رہے کہ فروری کا مہینہ نصف ہوچکا ہے ، مارچ کے ابتداء سے اسکولوں میں زبانی امتحانات شروع ہوجاتے ہیں اس کےبعد تحریری امتحانات شروع ہوں گے۔ ویسے بھی ان دنوں اسکولوں میں ایجوکیشن انسپیکشن جاری ہے، ایسےمیں محکمہ تعلیم نے پیر  سے ۵؍دن کے لئے اُردومیڈیم اسکولوں کے اساتذہ کیلئے اُردو ٹیچر امپاورمنٹ ٹریننگ کی ہدایت جاری کی ہے جو تمام اساتذہ کو حاصل کرنی ہے ساتھ ہی پیر سے طلبہ کو پکنک لے جانے کا حکم بھی جاری کیا ہے جس کی وجہ اسکولوں میں ٹیچروں کی تعداد کم ہوجائے گی۔
مہانگرپالیکاشکشک سبھا کے جوائنٹ سیکریٹری عابد شیخ نے اس بارے میں کہا کہ ’’بی ایم سی محکمہ تعلیم بچوں کی پڑھائی کے تعلق سے لاپروائی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ طلبہ کی تعلیم اور اس کے معیار کاخیال نہیں رکھا جارہا ہے، صرف خانہ پُری کی جارہی ہے۔ مذکورہ معاملے میں ہم نے محکمہ تعلیم سے تحریری طورپر اپیل کی تھی کہ پکنک دسمبر اور جنوری کے مہینوں میں رکھی جائے تاکہ فروری اور مارچ میں طلبہ کے امتحانات کی تیاری کی جاسکے ساتھ ہی ٹریننگ امتحانات کے بعد ۱۵؍تا ۳۰؍ اپریل کے درمیان بھی دی  جاسکتی ہے لیکن محکمہ تعلیم نے ہماری کسی تجویز پر غور نہیں کیابلکہ ایک ساتھ ایک ہی دن سے ٹریننگ اور پکنک    جانے کی ہدایت جاری کرکے اسکول انتظامیہ کیلئے مشکلات پیدا کردی ہیں ۔ ٹریننگ اور پکنک   جانے سے اسکولوں کے نصف تدریسی عملہ کم  ہونے کا امکان ہے۔ایسی صورت میں ایجوکیشن انسپیکشن کی کارروائی پوری کرنےمیں مشکلات پیش آسکتی ہیں ساتھ ہی طلبہ کے تعلیم کا نقصان ہونا تویقینی ہے۔‘‘
اس تعلق سے ممبئی اُردو ٹیچرس یونین نے بھی سوشل میڈیاپراس تعلق سے ایک پیغام ارسال کیاہے جس میں لکھا ہوا ہے کہ اگر یہ کہا جائے تو بے جانہ ہوگا کہ تعلیمی سال ۲۵-۲۰۲۴ء سروے کا سال رہا، جنوری -فروری ۲۰۲۴ء میں ٹیچروں کو  مراٹھا لوگوں کے سروے کی ذمہ داری دی گئی، مارچ سے مئی تک بی ایل اوکی ڈیوٹی پر مامور کیا گیا، اس دوران بڑی مشکل سے اساتذہ نے کسی طرح   سالانہ امتحان کی ذمہ داری اداکی، بعدازیں پارلیمانی الیکشن سے قبل اساتذہ کو اگست سے نومبر ۲۰۲۴ء تک بی ایل او کی ڈیولی دی گئی، اس کے بعد بالک اُتسو کا انعقاد کیا گیا، اسی درمیان ٹیچروں کو مرحلہ وار ٹریننگ پر جانے کا حکم دیا گیا، ابھی ٹریننگ کا سلسلہ جاری ہی تھاکہ طلبہ کو پکنک لے جانے کی ہدایت آگئی، ان سرگرمیوں کے ساتھ اسکولوں میں پہلا اکشر اور اس کے علاوہ سننے میں  آرہا ہے کہ چند دنوں میں ایک اور ٹریننگ کےبارےمیں ہدایت آنےوالی ہے۔ ان غیر نصابی سرگرمیوں کےہمراہ ان دنوں بارہویں کے امتحانات جاری ہیں، جلد ہی دسویں کے امتحانات بھی شروع ہونے والےہیں،جن اسکولوںمیں سینٹر لگائے گئے ہیں، وہاں آدھے دن اسکول جاری ہے اور آدھے دن بچوں کو چھُٹی دی جارہی ہے۔ ایسےمیں اساتذہ نصاب کیسے اورکب مکمل کریں گے۔ ایسالگ رہاہے کہ محکمہ تعلیم کو اس کی فکر نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK