محکمہ برائے فلاح وبہبود خواتین واطفال کے کمشنر کیلاش پگارے نے کہاکہ ’تغذیہ بھی اور تعلیم بھی ‘ کے تحت ۳؍ ماہ میں ۳۷؍ ہزار آنگن واڑی کارکنوں کوتربیت دیجائیگی۔
EPAPER
Updated: October 01, 2024, 1:36 PM IST | Agency | Mumbai
محکمہ برائے فلاح وبہبود خواتین واطفال کے کمشنر کیلاش پگارے نے کہاکہ ’تغذیہ بھی اور تعلیم بھی ‘ کے تحت ۳؍ ماہ میں ۳۷؍ ہزار آنگن واڑی کارکنوں کوتربیت دیجائیگی۔
’اڑان ‘( UDAAN )مہاراشٹر کے ذریعے یہاں گزشتہ دنوں سہیادری گیسٹ ہاؤس میں انٹیگرل چائلڈ ڈیولپمنٹ سروسیز اسکیم (آئی سی ڈی ایس) اور راکٹ لرننگ کے ذریعے پری پرائمری تعلیم پر ایک ریاستی سطح کی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کا افتتاح فلاح وبہبود خواتین و اطفال کی مرکزی وزیر مملکت ساوتری ٹھاکر اور فلاح وبہبود خواتین واطفال کی مہاراشر کی وزیر مملکت ادیتی تٹکرے کی موجودگی میں ہوا۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے کے کمشنر کیلاش پگارے، ڈاکٹر ریٹا پٹنائک، جوائنٹ ڈائریکٹر ای سی سی ای نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک کوآپریشن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ(این آئی پی سی سی ڈی)، مادھوری ساورکر، ڈپٹی ڈائریکٹر، ایس سی ای آر ٹی مہاراشٹر اسٹیٹ اور سدھانت سچدیوا، شریک بانی، راکٹ لرننگ بھی موجود تھے۔
اس پروگرام کی شروعات ساوتری ٹھاکر اور ادیتی تٹکرے کی معلوماتی تقریروں سے ہوئی۔ پروگرام میں ریاست بھر کے تمام اضلاع سے ضلع پروگرام افسران، چائلڈ ڈیولپمنٹ پرو جیکٹ افسران، سپروائزرس، آنگن واڑی کارکنان اور انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ سروسیز اسکیم سے استفادہ کرنے والے والدین نے شرکت کی۔ تعلیمی پالیسی۲۰۲۰ء کے ذریعے پری پرائمری تعلیم کی نئی سمت کا تعین کرنے اور ’تغذیہ بھی تعلیم بھی ‘مشن کے نفاذ سے ممکنہ تبدیلیوں پر ایک پینل بحث کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر فلاح وبہبود خواتین واطفال کے محکمے کے کمشنر کیلاش پگارے نے کہا کہ `’پری اسکول تیاری مہم‘ کووِڈ اور لاک ڈاؤن کے دوران۲۰۲۰ء میں شروع کی گئی تھی۔ مشن کو عملی جامہ پہنانے میں ماؤں کو شامل کرنے کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی شرکت کو بھی بڑھایا گیا۔ یہ بچے کی مجموعی نشوونما کیلئے فائدہ مند ہے۔ ’تغذیہ بھی تعلیم بھی ‘کے ذریعے اگلے۳؍ماہ میں ۳۷؍ ہزارآنگن واڑی کارکنوں کو تربیت دی جائے گی۔ اس لیے مستقبل میں بچوں کی تعلیم کے مسائل حل ہوں گے اور انہیں ایک نئی سمت دی جائے گی۔
پری پرائمری تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کا مستقبل روشن ہے۔ یہ آنگن واڑیوں کو بااختیار بنانے کے سفر کی شروعات ہے، اس کیلئے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اس کیلئے ہمیں راکٹ لرننگ سے بھی کافی مدد مل رہی ہے۔ ۱۴؍ لاکھ آنگن واڑی کارکنوں کو تعلیمی نظام ’نوچیتانا‘ اور’ `آدرشیلا ‘کی بنیاد پر تربیت دی جائے گی۔ ڈاکٹر ریتا پٹنائک نے بتایا کہ کس طرح اس کے ذریعے ایک سے ۶؍ سال کے بچوں کی مجموعی نشوونما کیلئے پورا پروگرام تیار کیا گیا ہے۔
اس موقع پر راکٹ لرننگ کی پہل اور پالیسی کی سربراہ سنجنا منکتلا نے کہا کہ بچے کی نشوونما میں والدین کی شمولیت اہم ہے۔ ہر والدین کو بچے کی نشوونما کے مراحل کو جاننے کی ضرورت ہے۔