Inquilab Logo

ڈومبیولی: قدرتی تالاب کو پاٹ کر راستہ بنانے کی سازش!

Updated: May 22, 2024, 3:58 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Dombivli

کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن (کے ڈی ایم سی )انتظامیہ قدیم اور سوکھے کنوؤں کو نئے سرے سے صاف کرکے پانی کو قابل استعمال بنانے کیلئے بڑی رقم خرچ کررہا ہے۔

The pond which is being bridged to build a road. Photo: INN
وہ تالاب جسے پاٹ کر سڑک بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تصویر : آئی این این

کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن (کے ڈی ایم سی )انتظامیہ قدیم اور سوکھے کنوؤں کو نئے سرے سے صاف کرکے پانی کو قابل استعمال بنانے کیلئے بڑی رقم خرچ کررہا ہے۔ دوسری جانب زمین مافیا اور بلڈر لابی کے ذریعہ ترقی کے نام پر قدرتی تالابوں کو پاٹنے کی مذموم کوشش بھی ہورہی ہے۔ کے ڈی ایم سی کی حدود میں بلڈر نئے ہاؤسنگ پروجیکٹس تعمیر کرنے کیلئے بڑے پیمانے پرانے کنوؤں اور تالابوں کو پاٹ رہے ہیں۔ اب کوپر میں سڑک بنانے کیلئے قدرتی تالاب کو پاٹنے کی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ عیاں رہے کہ ۳؍ ماہ قبل دیوی چا پاڑہ علاقے میں موجود بلڈر لابی نے مینگروز پر مٹی ڈال کر اسے تباہ کردیا تھا۔ اس معاملے میں ریاستی حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جانچ کا حکم دیا تھا۔ 
 ۴۰ ؍سے۵۰؍ سال قبل تعمیر کی گئی پرانی عمارتوں اور گھروں میں کنوئیں ہوتے تھے۔ تاہم نئے سرے سے عمارتوں کو تعمیر کرنے والے بلڈر ان کنوؤں کو پاٹ رہے ہیں۔ کوپر کے مغربی حصہ میں ایک قدیم قدرتی تالاب ہے۔ مقامی ماہی گیر اس تالاب سے مچھلیاں پکڑ کر اپنا گزر بسر کرتے ہیں۔ اس تالاب کے اطراف بے شمار درخت بھی ہیں۔ اب ایم ایم آر ڈی اے مانکولی بریج سے ریتی بندر ریلوے پھاٹک تک جانے والی ایک سڑک تعمیر کررہا ہے۔ اس راستے کی تعمیر کے درمیان کوپر تالاب آرہا ہے جس میں مٹی ڈال کر ایک حصہ کو ہموار کیا جارہا ہے۔ سڑک بنانے والی۔ کمپنی تالاب کے اطراف ایک حفاظتی دیوار بھی تعمیر کررہی ہے تاکہ مستقبل میں سطح آب بڑھ جانے سے سڑک کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ تالاب کو پاٹنے سے مقامی لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ترقی کے نام پر تالاب کی زمین پر سڑک بنائی جارہی ہے۔ اگر سڑک بنانا ضروری ہی تھا تو کوئی اور ترکیب نکال کر تالاب کو بچایا جاسکتا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK