امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سنیچر کو کہا کہ وہ پیر کو روسی صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے الگ الگ بات کریں گے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کو آگے بڑھایاجاسکے۔
EPAPER
Updated: May 19, 2025, 12:21 PM IST | Agency | Washington
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سنیچر کو کہا کہ وہ پیر کو روسی صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے الگ الگ بات کریں گے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کو آگے بڑھایاجاسکے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سنیچر کو کہا کہ وہ پیر کو روسی صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے الگ الگ بات کریں گے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کو آگے بڑھایاجاسکے۔ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا، ’’میں پیر کو صبح۱۰؍ بجے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ٹیلی فون پر بات کروں گا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس بات چیت میں’خونریزی‘ کو روکنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی جس میں ہر ہفتے اوسطاً۵؍ہزار سے زیادہ روسی اور یوکرینی فوجی اور تجارتی مارے جا رہے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ’’اس کے بعد یوکرین کے صدر زیلنسکی سے بات کریں گے اور پھر صدر زیلنسکی کے ساتھ نیٹو کے مختلف ممبران سے بات کریں گے۔‘‘ دریں اثنا، جمعہ کو ترکی کے شہر استنبول میں ہونے والی بات چیت کے دوران روس اور یوکرین کے وفود نے ایک ایک ہزار قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا اور مزید بات چیت پر بھی اتفاق کیا۔
یوکرین میں پیش رفت صرف ٹرمپ اور پوتن کی ملاقات سے ممکن ہے:امریکی وزیرخارجہ
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ یوکرین کے تنازع پر کوئی واضح پیش رفت اُسی وقت ممکن ہے جب صدر ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتین آمنے سامنے ملاقات کریں۔ روبیو نے ان خیالات کا اظہار ایک انٹرویو میں کیا جو اتوار کو ’سی بی ایس‘ پر نشر ہوا۔ انہوں نے دوٹوک انداز میں کہاکہ ’’کیا وہ ہمیں بے وقوف بنا رہے ہیں؟‘‘یہی وہ سوال ہے جس کا جواب ہم ڈھونڈ رہے ہیں۔‘‘