۴۸؍ممالک کے ایک گروپ نے امریکہ کی جانب سے حالیہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی ) پر عائد پابندیوں پر ’’گہری تشویش‘‘ کا اظہار کیا ہے اور عدالت کے ججوں اور عملے کے خلاف تمام دھمکیوں اور حملوں کی مذمت کی ہے۔
EPAPER
Updated: July 08, 2025, 6:05 PM IST | Hague
۴۸؍ممالک کے ایک گروپ نے امریکہ کی جانب سے حالیہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی ) پر عائد پابندیوں پر ’’گہری تشویش‘‘ کا اظہار کیا ہے اور عدالت کے ججوں اور عملے کے خلاف تمام دھمکیوں اور حملوں کی مذمت کی ہے۔
۴۸؍ممالک کے ایک گروپ نے امریکہ کی جانب سے حالیہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی ) پر عائد پابندیوں پر ’’گہری تشویش‘‘ کا اظہار کیا ہے اور عدالت کے ججوں اور عملے کے خلاف تمام دھمکیوں اور حملوں کی مذمت کی ہے۔ ان ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں کہا:’’ہم عدالت کے ساتھ کھڑے ہیں اور پُرعزم ہیں کہ اس کی مکمل حمایت جاری رکھیں تاکہ وہ آزادانہ اور مؤثر انداز میں اپنا کام جاری رکھ سکے۔ ‘‘
Durante la Sesión Especial de la AEP de @IntlCrimCourt sobre el crimen de agresión, 🇲🇽 pronunció una intervención en nombre de 48 Estados, condenando las sanciones a su personal: 🇦🇩🇦🇹🇧🇪🇧🇿🇧🇴🇧🇦🇧🇼🇧🇷🇧🇬🇨🇱🇨🇴🇭🇷🇨🇾🇨🇩🇩🇰🇪🇪🇫🇮🇬🇭🇬🇹🇭🇳🇮🇸🇮🇪🇱🇮🇱🇹🇱🇺🇲🇼🇲🇹🇲🇩🇲🇳🇳🇴🇵🇪🇵🇹🇨🇿🇰🇳🇸🇳🇸🇱🇸🇰🇸🇮🇿🇦🇪🇸🇵🇸🇸🇪🇨🇭🇹🇱🇹🇳🇺🇾🇻🇺 pic.twitter.com/iEGlbh872x
— Misión de México ONU (@MexOnu) July 7, 2025
یاد رہے کہ یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب ٹرمپ انتظامیہ نےآئی سی سی کے عہدیداروں پر پابندیاں عائد کیں، جن میں چار ججوں کو نامزد کیا گیا، جن پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں، بشمول اسرائیل، کے خلاف ’’غیر قانونی اور بے بنیاد اقدامات‘‘ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔