Inquilab Logo

انڈونیشیا میں درجنوں روہنگیا پناہ گزیں غرقاب

Updated: March 23, 2024, 10:44 AM IST | Agency | Jakarta

جان بچاکر فرار ہونےوالے افرادکی کشتی بیچ سمندر میں خراب ہوگئی۔

There were 150 people in the boat, most of whom drowned. Photo: INN
کشتی میں ۱۵۰؍ افراد تھے جن میں سے زیادہ تر ڈوب گئے۔ تصویر : آئی این این

۱۵۰؍ سے زائد روہنگیا پناہ گزیں  مسلمانوں کو لے جانے والی کشتی انڈونیشیا کے مغربی ساحل پر الٹ گئی جس میں کم از کم ۵۰؍ افراد کے جاں بحق ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق روہنگیا مسلمانوں سے بھری کشتی سمندر کے بیچوں بیچ خراب ہوگئی اور تند و تیز لہروں کا دباؤ برداشت نہ کرپانے کی وجہ سے پلٹ گئی۔ بے یار و مددگار روہنگیا مسلمانوں کی مدد کیلئے سب سے پہلے مقامی ماہی گیر پہنچے تاہم وہ صرف۴؍ خواتین اور۲؍ مردوں کو بحفاظت نکال سکے۔ بعد ازاں کوسٹ گارڈ کے اہلکار پہنچے لیکن بہت دیر ہوچکی تھی۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد پھر ویٹوکردی گئی

 الجزیرہ سے بات چیت میں اقوام متحدہ کی ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ کشتی میں ۱۵۰؍ افراد تھے جن میں سے اکثر ڈوب گئے اور ان کی لاشوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔ انہوں  نے مہلوکین کی تعداد ۵۰؍ سے زائد ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ کشتی الٹنے کے باعث ہلاک ہونے والوں میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہےجن کی تلاش کا کام خراب موسم کے باعث روکنا پڑا ہے۔ واضح رہے کہ میانمار میں ایک بار پھر روہنگیا مسلمانوں  کے خلاف مظالم میں  اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔ اس کی وجہ سے یہاں  سے فرار ہونے والے مسلمانوں  کی تعداد میں ایک بار پھر غیر معمولی اضافہ دیکھا جارہاہے۔ 
جس وقت یہ خبر لکھی جارہی ہے، انڈونیشیا کے حکام نے ۶۹؍ افراد کو بچالینے کا دعویٰ کیا ہے۔ واضح  کہ انڈونیشیا میں پیش آنے والا یہ حادثہ اس لحاظ سے دہرا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں  کی کشتی کے ساتھ وہ کشتی بھی ڈوب گئی جو اسے پلٹتا ہوادیکھ کر اس پر سوار افراد کو بچانے کیلئے پہنچی تھی۔ بہرحال اقوام متحدہ کے اہلکاروں نے کہا ہے کہ جو لوگ اب تک لاپتہ ہیں وہ مر چکے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK