Inquilab Logo

بجٹ میں خواب دکھائے گئے ہیں جو شرمندۂ تعبیر نہیں ہوںگے

Updated: March 10, 2023, 8:35 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ریاستی حکومت کے بجٹ پراپوزیشن کا طنز، آگاہ کیا کہ اس بجٹ سے ریاست کا خسارہ ۱۶؍ ہزار کروڑ سے مزید بڑھ سکتا ہے،کسانوںکیلئے سالانہ ۶؍ ہزار روپےکی امداد کو گمراہ کن قراردیا

A protest was also held in favor of the farmers under the leadership of opposition leader Ajit Pawar during the budget meeting. (Photo, Syed Sameer Abidi)
بجٹ اجلاس کےدو ران اپوزیشن لیڈر اجیت پوار کی قیادت میں کسانوںکے حق میں احتجاج بھی کیا گیا ۔(تصویر،سید سمیر عابدی)

شندے /فرنویس حکومت کے پہلے بجٹ پر اپوزیشن نے شدید تنقید کی ہے اور کہا ہےکہ یہ خوابوں کا بجٹ ہے جو شرمندۂ تعبیر نہیں ہوگا۔ بجٹ میں  اعداد و شمار کا کھیل کر کے اعلانات کی بارش کی گئی ہے  ۔الیکشن کو نظر میں رکھ کر یہ بجٹ تیار کیا گیا ہے جس میں عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اپوزیشن  نے آگاہ کیا کہ  اس بجٹ سے  ریاست کا خسارہ ۱۶؍ ہزار کروڑ سے مزید بڑھ سکتا ہے۔ اس سلسلے میں اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر خزانہ اجیت پوار نے کہا کہ ’’ کسانوں کو جو ۶؍ ہزار روپے سالانہ امداد دینے کااعلان کیا گیا ہے اس حساب سے اگر ایک خاندان میں ۵؍ اراکین کو تصور کریں تو ایک شخص کے حصے میں محض سوا تین روپے  آئیں گے اور اتنے کی ایک چائے بھی نہیں ملتی ۔ گویا یہ رقم بہت کم ہے اور اس اعلان کے ذریعے کسانوں کو بھی گمراہ کیاجارہا ہے۔‘‘
 بجٹ میں خواب دکھائے گئے ہیں : جینت پاٹل
 ریاستی بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے این سی پی کے ریاستی صدر وآبی وسائل کے سابق وزیر جینت پاٹل نے کہاکہ’’وزیر خزانہ نے ۱۶؍ہزار کروڑ روپے کے خسارے کے ساتھ بجٹ پیش کیالیکن بجٹ میں جو اعلانات کئے گئے ہیں اگر ان کا تخمینہ لگایا جائے تو یہ خسارہ۱۶؍ہزارکروڑ روپے سے بڑھ کر ایک لاکھ کروڑ روپئے کا ہوسکتا ہے۔اس لیے یہ صرف خوابوں کا بجٹ ہے جو صرف خواب ہی رہنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیویندر فرنویس نے اس تصور کے ساتھ یہ بجٹ پیش کیا ہے کہ دوبارہ انہیں موقع نہیں ملے گا، اسی لئے انہوں نے خوب بڑے بڑے وعدے کئے ۔ جینت پاٹل نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ آنا باقی ہے اور چندروز قبل ہونے والے انتخابی نتائج کا صدمہ بی جے پی پر سوار معلوم ہوتا ہے اسی لئے بجٹ میں اعلانات کی بارش کردی گئی۔ 
 پاٹل نے کہا کہ ریاست کی معاشی صورتحال کا اگر جائزہ لیا جائے تو بدھ کو ریاست کے مالی معائنہ رپورٹ سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ریاست کی پیداوار وشرح نمو میں گزشتہ آٹھ ماہ میں گراوٹ آئی ہے۔ بجٹ میں بھی حکومت وقت پر پیسے خرچ نہیں کر رہی لیکن حکومت نے آج بڑے بڑے اعلانات کرکے تمام شعبوں کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے۔
 جینت پاٹل نے کہا کہ محکمہ تعمیرات کیلئے بڑے بڑے اعلانات کئےگئے لیکن مہاوکاس اگھاڑی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ رقم۱۵؍ ہزار ۶۷۳؍ کروڑ کے بجائے فنڈز میں ۱۴؍ ہزار ۲۶۶؍ کروڑ یعنی  ایک ہزار ۴۴۹؍ کروڑ کی کمی کردی گئی۔اس کے ساتھ ساتھ بجٹ میں پانچواں امرت (بجٹ میں پنچ امرت کا اعلان کیا گیا ہے)ماحولیات کا تھا،اس ماحولیات کوسابقہ حکومت نے جو فنڈدیا تھا اس میں بھی۲۹؍ کروڑ روپے کم کردیا گیا۔ توانائی کے شعبے کے لئے بھی بڑے بڑے اعلانات کئے گئے ہیں لیکن اس میں بھی ۹۰۰؍ کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیاہے۔
شندے،فرنویس حکومت کے بجٹ میں صرف اعلانات کی بارش: ناناپٹولے
 ریاستی حکومت کے بجٹ پر اپنا ردعمل  دیتے ہوئے مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ ’’وزیر خزانہ دیویندر فرنویس نے جو بجٹ پیش کیا ہے وہ صرف اعداد کا کھیل ہے اورحقیقت میں کچھ بھی نہیں۔ اس بجٹ میں زرعی پیداوار کی ضمانت،بے موسم سے متاثر کسانوں کو ریلیف دینے کے علاوہ بڑھاپے کی پنشن کا کوئی انتظام نہیں ہے۔یہ بجٹ بے معنی اور عوام کو گمراہ کرنے والا ہے۔ اس بجٹ میں صرف اعلانات کی بارش ہے، جس سے عام لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ مہنگائی بے تحاشا بڑھ گئی ہے۔عام لوگوں کو ریلیف دینے کے لئے حکومت کو پٹرول، ڈیزل اور گیس سلنڈر پرویٹ کم کرنا چاہیے تھا، لیکن اس پر کچھ نہیں کہا گیا۔ آنگن واڑی کارکنوں کو دیا جانے والا انکریمنٹ بھی بہت کم ہے۔ حکومت نے بجٹ کو’امرت کال‘ جیسا پیارا نام دیا ہے لیکن حقیقت میں کسانوں، مزدوروں اور عام لوگوں نے اس امرت کا تجربہ نہیں کیا ہے اور نہ کبھی کریں گے۔
 کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ وزیر خزانہ نے ایس ٹی کارپوریشن کے انضمام کے تعلق سے ایک لفظ بھی نہیں کہا ہے۔ حکومت کے پاس ایس ٹی ملازمین کی تنخواہ ادا کرنے کے لئے پیسے نہیں ہیں لیکن خواتین کو کرایہ میں ۵۰؍ فیصد رعایت کا اعلان کیا ہے۔ پرانی پنشن اسکیم کو نافذ کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے لیکن اس بجٹ میں اس پر کوئی بات نہیں کی گئی ہے۔کارپوریشنوں کے لئے  بڑے اعداد کا اعلان کیا گیا ہے لیکن اگر ہم گزشتہ سال کے اخراجات پر نظر ڈالیں تو ابھی تک۵۰؍فیصد رقم بھی خرچ نہیں ہوئی ہے۔ نانا پٹولے نے کہا کہ بجٹ میں کسانوں کے حوالے سے جو اعلانات کیے گئے ہیں وہ صرف اعلانات ہیں جوصرف کاغذوں پرہی رہ جاتے ہیں۔ ان اسکیموں سے کسانوں کو کتنا فائدہ ملے گا؟ اس کے بارے کچھ یقینی طور پر نہیں کہا جاسکتا۔ بجٹ میں کسانوں کو ان کی پیداوار کی یقینی قیمت دینے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ کسانوں کو معاوضہ دینے کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں ہے۔
اقلیتوں کو  دیگر ریاست سے کم بجٹ : رئیس شیخ 
 رکن اسمبلی رئیس شیخ نے کہا کہ مہاراشٹر ہندوستان کی دوسری سب سے زیادہ بجٹ والی ریاست ہے لیکن دیگر ریاستیں اقلیتی طبقے پر بجٹ کی فراہمی کے معاملے میں بہت آگے ہیں۔ ریاست مہاراشٹر کے اقلیتی محکمہ کےلئے مجوزہ بجٹ میں ۷۴۳؍کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ کرناٹک ریاست کے اقلیتی بجٹ میں سال ۲۴۔۲۰۲۳ء میں ۱۴۰۰؍ کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔اس کے مطابق مہاراشٹر کی حکومت کو ریاست میں اقلیتی آبادی (۲۰۲۲ء کی مردم شماری کے مطابق)کے تناسب سے بجٹ میں اضافہ کرنا چاہیے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK