ڈرائیور کے بغیر چلتی گاڑیاں اب صرف کسی سائنس فکشن فلم تک محدود نہیں رہیں بلکہ حقیقت میں تبدیل ہوگئی ہیں۔ دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) کے مطابق۲۰۲۶ء کی پہلی سہ ماہی میں ابتدائی ٹیسٹنگ مکمل ہونے کے بعد وہاں کی سڑکوں پر لوگ بغیر ڈرائیور کے ٹیکسیاں چلتے دیکھ سکیں گے۔
دبئی میں اس طرح کی سیلف ڈرائیونگ کاروں کا ’ٹرائل رَن‘ جاری ہے۔ تصویر: آئی این این
ڈرائیور کے بغیر چلتی گاڑیاں اب صرف کسی سائنس فکشن فلم تک محدود نہیں رہیں بلکہ حقیقت میں تبدیل ہوگئی ہیں۔ دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) کے مطابق۲۰۲۶ء کی پہلی سہ ماہی میں ابتدائی ٹیسٹنگ مکمل ہونے کے بعد وہاں کی سڑکوں پر لوگ بغیر ڈرائیور کے ٹیکسیاں چلتے دیکھ سکیں گے۔ آر ٹی اے کی پبلک ٹرانسپورٹ ایجنسی میں ٹرانسپورٹیشن سسٹمز کے ڈائریکٹر خالد العوادی نے تصدیق کی کہ جمیرہ سمیت منتخب علاقوں میں پہلے سے ہی ان ٹیکسیوں کی ٹیسٹنگ جاری ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ یہ ٹرائلز رواں سال کے آغاز میں گاڑیاں بنانے والی مشہور کمپنیوں پونی اے آئی، بائی ڈو اور وی رائیڈ کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کے مطابق کیے جا رہے ہیں۔ خالد العوادی نے دبئی ورلڈ کانگریس اینڈ چیلنج فار سیلف ڈرائیونگ ٹرانسپورٹ کے دوران کہا کہ خیال یہ ہے کہ۲۰۲۶ء کی پہلی سہ ماہی تک دبئی میں روبوٹیکسی سروسیز کا باقاعدہ آغاز ہو جائے گا اور یہ عوام کے لیے دستیاب ہوں گی۔ ’پونی اے آئی‘، ’بائی ڈو‘ اور ’وی رائیڈ ‘کی جانب سے حفاظتی جائزہ مکمل ہونے کے بعد روبوٹیکسی کے ابتدائی ٹرائلز دبئی سلیکون اویسس میں کیے گئے تھے۔ اسکے بعد سے بائی ڈو اور وی رائیڈ نے ان ٹرائلز کو شہر کے مصروف علاقوں میں تک بڑھا دیا گیا جس میں مجموعی طور پر۶۰؍ گاڑیوں کا انتخاب کیا گیا جن میں سے۵۰؍ گاڑیاں بائی ڈو اور۱۰؍ گاڑیاں وی رائیڈ کی ہیں۔ آر ٹی اے نے روبوٹیکسی کے ٹرائلز کیلئے خصوصی اجازت نامے جاری کیے ہیں، ٹیکنیکل ٹیمز اور آزاد کنسلٹنٹس ٹرائل کے عمل کے ہر مرحلے کی نگرانی کر رہے ہیں۔