Inquilab Logo

شدید گرمی اور پانی کی کمی سے جانور اور پرندوں کا بھی برا حال ، ایک دن میں ۱۰۰؍ زخمی

Updated: April 19, 2024, 11:38 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

روزانہ اوسطاً ۱۵؍ سے ۲۰؍ جانوروںاور پرندوں کی موت ہورہی ہے،شدید گرمی کی وجہ سے پرندوں کے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے اور وہ اڑتے اڑتے گر جاتے ہیں۔

Difficulties have also increased for birds due to extreme heat. Photo: INN
سخت گرمی کی وجہ سے پرندوں کیلئے بھی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ تصویر : آئی این این

شہر ومضافات میں پڑنےوالی شدید گرمی سےجہاں عام شہری پریشان  ہیں وہیں جانوروںاورپرندوںکا بھی براحال ہے۔ غیر سرکاری تنظیم وائلڈ لائف کی رپورٹ کے مطابق بڑھتی گرمی سے پرندوں کے جسم میں پانی کم ہورہا ہے اوراس وجہ سے پرندے ہوا میں اڑتے ہوئے زمین پر گر کر زخمی ہو رہے ہیں۔ رپورٹس ہیں کہ  ایک دن میں تقریباً ۱۰۰؍جانور اور پرندے زخمی ہورہے ہیں ۔ ان میں سے روزانہ  اوسطاً  ۱۵؍ سے ۲۰؍ جانوروںاور پرندوں کی موت ہو رہی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ریلوے اسٹیشنوں پرپانی کی قلت دور کرنے کی کوشش

دوسری جانب رانی باغ چڑیاگھر انتظامیہ کے مطابق شدید گرمی میں جانوروں اورپرندوں کو محفوظ رکھنے کیلئے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں۔ جانوروں کو  پانی والے پھل بڑی مقدار میں دئیے جارہے ہیں جبکہ ان کے کٹہروں کو ٹھنڈا رکھنے کیلئے پانی کاچھڑکائوبھی کیا جارہا ہے اور پرندوں کے کٹہروں میں کولر وغیرہ لگانے کا انتظام کیا جا رہا ہے۔  
 واضح رہےکہ ان دنوں ممبئی   میںدرجہ حرارت کے ۴۰؍ڈگری  تک پہنچا ہوا ہے جس سے ہیٹ اسٹروک کے معاملات بڑھ گئے ہیں۔ عروس البلاد ممبئی، مضافات اور اطراف کے اضلاع جیسے تھانے اور پال گھر میں گزشتہ کچھ دنوں سے روزانہ تقریباً ۱۰۰؍ جانور اور پرندوں کےزخمی ہونے کی اطلاع مل رہی ہے۔ ہیٹ اسٹروک کے باعث نیچے گرنے والے پرندوں کےپروںاور ٹانگوںکو نقصان پہنچ رہاہے۔ اونچائی سے گرنے کی وجہ سے وہ نہ صرف زخمی ہوجاتے ہیں بلکہ اکثر ان کی ٹانگیں ٹوٹ جاتی ہیں یا پھر ان کے پروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے۔

غیر سرکاری تنظیم وائلڈ لائف کےاعزازی رکن پون شرماکےمطابق ’’ممبئی میٹروپولیٹن ریجن میں گزشتہ ۲۴؍گھنٹوں میں ۵۰؍سے زیادہ جانور اور پرندے زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں چمگادڑ، بندر، لنگور، طوطا، کوئل، اُلّو ، چڑیا اور کوے شامل ہیں۔ ان میں سے ۱۵؍جانوروں اور پرندوں کی موت ہو گئی۔ ۴؍ کی حالت نازک ہے۔ زخمی پرندوں کا علاج وکھرولی، کھاراور تھانے  کے ویٹرنری اسپتالوں میں ہو رہا ہے۔ لیکن ہم کہہ سکتے ہیں کہ حیوانات کیلئے حالات بڑے نازک ہیں۔ ‘‘ سوسائٹی فاردی پروینشن آف کریولٹی اینملس ( ایس پی سی اے) کے ڈائریکٹر ڈاکٹرسہاس رانےکے مطابق ’’ بڑھتی گرمی سے پرندوں کے جسم میں پانی کم ہو جاتا ہے اور وہہوا میں اڑتے ہوئے زمین پر گر کر زخمی ہو جاتے ہیں۔ ان پرندوں کو علاج کیلئے اینیمل فرینڈیلی اسپتال میں داخل کرایا جا رہا ہے۔ ان میں مختلف پرندوں کے علاوہ  خرگوش اور کبوتر بھی شامل ہیں۔ ‘‘ویر ماتا جیجابائی بھوسلے چڑیا گھر کے ماہر حیاتیا ت ڈاکٹر ابھیشیک ساٹم نے اس نمائندہ کوبتایاکہ ’’چڑیاگھر میں مقیم جانوروںاورپرندوں کےتحفظ کیلئے ضروری اقدامات کئےگئےہیں تاکہ انہیں گرمی ،سردی اوربارش کےموسم میں نقصان نہ پہنچے ۔پنجروں میں ان کےرہنے کا معقول انتظام کیاگیاہےساتھ ہی چلچلاتی دھوپ کی شدت سےبچنےکیلئے سائباںکابھی انتظام ہے تاکہ وہ دھوپ سے محفوظ رہیں۔ پینے کے پانی کامعقول انتظام ہے ۔گرمی کی شدت کو دیکھتے ہوئے انہیں کھانےکیلئے ایسے پھل دیئے جارہے ہیں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہے۔ ماہرین اورڈاکٹر کی ٹیم ان کی نگہداشت پر مامور ہے، اس لئے یہاں کےجانوراورپرندے محفوظ ہیں۔‘‘

آپ کیا کرسکتے ہیں؟
اپنی کھڑکی میں پانی کا ایک پیالہ رکھیں تاکہ پیاسے پرندے پانی پی سکیں۔
کھانے کی اشیاء کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کھڑکی یا دالان میں رکھ دیں۔
قدرے بڑے برتن میں برف والا پانی بھی رکھ سکتے ہیں جس میں پرندے نہا سکیں ۔
روزانہ پانی تبدیل کریں تاکہ اس میں بیکٹیریا اور کیڑے نہ پڑیں۔
گھر کے باہر جانوروں  کے لئے بھی پانی کا برتن رکھ سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK