Inquilab Logo

غزہ جنگ: اردن کے امدادی قافلے پر اسرائیلی آبادکاروں کا حملہ

Updated: May 02, 2024, 5:46 PM IST | Jeddah

امریکی صدر جو بائیڈن سے فون پر بات کرنے کے بعد اسرائیل نےکریم شالو م کراسنگ کو غزہ امداد کیلئے کھول دی۔ ۳۱؍ اور ۴۸؍ ٹرکوں پر مشتمل قافلہ پر مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی آبادکاروں نے حملہ کر دیا۔ تاہم، قافلہ اپنی منزل تک پہنچنے میں کامیاب رہا۔ اسرائیلی پولیس نے ۴؍ آباد کاروں کو گرفتار کیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

اردن کی حکومت نے کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کے ایک گروہ نے بدھ کو اردن سے غزہ جانے والے انسانی امداد کے دو قافلوں پر حملہ کیا۔ اسرائیل نے اس سے قبل بدھ کو غزہ پٹی کے شمالی کنارے پر واحد کراسنگ کو دوبارہ کھول دیا تھا، جس سے امدادی ٹرکوں کو ایریز چوکی سے گزرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ ۳۱؍ ٹرکوں پر مشتمل ایک قافلہ شمالی غزہ میں ایریز کراسنگ کی طرف جا رہا تھا اور دوسرا ۴۸؍ ٹرکوں کے ساتھ جنوبی غزہ کی طرف کریم شالوم کراسنگ کی طرف خوراک، آٹا اور دیگر امداد لے کر جا رہاتھا۔ 
وزارت نے تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ’’غزہ پٹی میں خوراک، آٹا اور دیگر انسانی امداد لے جانے والے اردن کے دو امدادی قافلوں پر آباد کاروں نے حملہ کیا۔ ‘‘ وزارت نے ایک بیان میں مزید کہا کہ دونوں قافلے اپنا سفر جاری رکھنے اور جنگ سے تباہ حال غزہ میں اپنی منزل تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔ ایک اسرائیلی قانونی امدادی ایجنسی ہنینو نے کہا کہ پولیس نے چار آباد کاروں کو گرفتار کر لیا جنہوں نے امدادی ٹرکوں کو اس وقت روکا جب قافلے مغربی کنارے کی بستی معالے ادوم کے قریب سے گزرے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: پولیس نے ۳۰؍ یونیورسٹیوں اور کالج کے ایک ہزار ۶۰۰؍ سے زائد طلبہ کو حراست میں لیا

۷؍اکتوبر کو شروع ہونے والی اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے دوران اردن غزہ میں فلسطینیوں کیلئے فضائی امداد اور قافلے مغرب کی طرف بھیج رہا ہے۔ ایریز کراسنگ کو دوبارہ کھولنا مہینوں سے بین الاقوامی امدادی ایجنسیوں کی اہم درخواستوں میں سے ایک رہا ہے تاکہ شمالی سیکٹر میں لاکھوں شہریوں کی بھوک مٹائی جا سکے۔ بدھ کو اسرائیل میں، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر زور دیا کہ وہ غزہ میں مزید امداد کی ترسیل کو فعال کریں۔ اعلیٰ امریکی سفارت کار کے مشرق وسطیٰ کے دورے کا آخری پڑاؤ اسرائیل ہے، جن کااس خطے کا ساتواں دورہ ہے۔ بلنکن نے کریم شالوم کراسنگ پر ایک کمپاؤنڈ کا دورہ کیا جہاں غزہ جانے والے امدادی ٹرکوں کو معائنہ کیلئے رکھا جاتا ہے، اور جنوب میں اشدود بندرگاہ کا دورہ کیا، جس نے حال ہی میں غزہ میں امداد پہنچانا کرنا شروع کی ہے۔ 
اس سے قبل، نیتن یاہو کے ساتھ دو گھنٹے سے زیادہ کی بات چیت میں، بلنکن نےکہا کہ ۴؍اپریل کو صدر بائیڈن اور وزیر اعظم نیتن یاہو کے درمیان کال کے بعد سے غزہ کو انسانی امداد کی فراہمی میں بہتر ی آئی ہے اور اس بہتری کو تیز کرنے اور اسے برقرار رکھنے کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ بلنکن نے کہا کہ اسرائیل کو امداد کے حوالے سے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی اشیاء کی ایک واضح فہرست کی بھی ضرورت ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ امدادی کھیپوں کو اسرائیل کے معائنے کے ذریعے من مانی طور پر غزہ میں داخلے سے روکا نہ جائے، یہ عمل جس کی امدادی گروپوں نے شکایت کی ہے وہ ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: لوک سبھا الیکشن: متھرا میں حکام پر مسلم ووٹروں کو ووٹ نہ کرنے دینے کا الزام

ایک طرف بلنکن کے دورے کا محصور غزہ میں فلسطینیوں کو مزید امداد پہنچانے پر تھا، دوسری جانب واشنگٹن نے اسرائیل کو خبردار بھی کیا ہے کہ وہ جنوبی شہر رفح پر منصوبہ بند حملے میں پیش قدمی نہ کرے۔ نیتن یاہو نے منگل کو کہا کہ اسرائیل رفح میں حماس کے خلاف کارروائی کرے گا چاہے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ طے پا جائے۔ اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ مارٹن گریفتھس نے کہا کہ’’ غزہ تک امدادی رسائی کیلئے اسرائیلی اجازت کو رفح پر مکمل فوجی حملے کی تیاری یا جواز فراہم کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK