Inquilab Logo Happiest Places to Work

۸۰۰؍ کمپنیوں سے دفاترکے اوقات میں تبدیلی کی درخواست

Updated: July 09, 2025, 10:00 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

سینٹرل ریلوے انتظامیہ نے مسافروں کا سفر آسان بنانے اور بھیڑ بھاڑ کے سبب ہونے والے حادثات میں کمی لانے کی غرض سے مرکزی حکومت، ریاستی حکومت اور کارپوریٹ کمپنیوں کو خط لکھ کر ڈیوٹی ٹائمنگ میں تبدیلی کرنےکی اپیل کی ہے تاکہ ٹرین اور پلیٹ فارم پر زیادہ بھیڑ بھاڑ سے بچا جا سکے۔

A crowd of passengers can be seen at Thane Railway Station of Central Railway. File photo
سینٹرل ریلوے کے تھانے ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کی بھیڑ دیکھی جا سکتی ہے۔ فائل فوٹو

مسافروں کو ٹرین میں جگہ فراہم کرنے، سفر آسان بنانے اور حادثات میں کمی لانے کی غرض سے سینٹرل ریلوے نے ’چھتر پتی شیواجی مہاراج ٹرمینس‘ (سی ایس ایم ٹی) سے تھانے کے درمیان مرکزی حکومت، ریاستی حکومت اور کارپوریٹ کمپنیوں کے تقریباً ۸۰۰؍ دفاتر کو خط لکھ کر اپنے دفاتر کے اوقات میں تبدیلی کرنے کی درخواست کی ہے۔
سینٹرل ریلوے کے افسران کے مطابق روزانہ تقریباً  ایک ہزار ۸۱۰؍ لوکل ٹرینوں میں ۳۵؍ لاکھ مسافر سفر کرتے ہیں۔اگر سی ایس ایم ٹی سے تھانے کے درمیان واقع سیکڑوں دفاتر اپنے ملازمین کے دفتر آنے جانے کے اوقات میں تبدیلی کردیں تو ان ٹرینوں میں بھیڑ بھاڑ تقسیم ہوجائے گی جس سے مسافروں کو ٹرینوں میں زیادہ جگہ بھی دستیاب ہوگی اور بھیڑ بھاڑ کے سبب ہونے والے حادثات سے بھی نجات مل جائے گی۔
واضح رہے کہ صبح ۸؍ بجے سے صبح ۱۰؍ بجے کے درمیان اور شام کو ۵؍ بجے سے شام ۷؍ بجے تک سینٹرل ریلوے کی لوکل ٹرینوں میں سب سے زیادہ بھیڑ بھاڑ ہوتی ہے کیونکہ دفاتر پہنچنے اور چھوٹنے کے اوقات یہی ہوتے ہیں۔
 سینٹرل ریلوے انتظامیہ کا ماننا ہے کہ اگر سینٹرل لائن پر اور خاص طور پر سی ایس ایم ٹی سے تھانے کے درمیان واقع دفاتر کے اوقات میں تبدیلی کردی جائے تو بھیڑ تقسیم ہوجائے گی۔ اسی بات کے پیش نظر سینٹرل ریلوے کے ذمہ داران نے تقریباً ۸۰۰؍ دفاتر کو خطوط لکھ کر درخواست کی ہے کہ وہ اپنے ملازمین کے دفتر پہنچنے اور دفتر سے جانے کے اوقات میں لچک پیدا کردیں یا پھر دفاتر کے اوقات ہی تبدیل کردیں۔جنہیں خطوط بھیجے گے ہیں ان میں مرکزی اور ریاستی حکومت کے دفاتر، میونسپل کارپوریشن کے دفاتر، مختلف بینک، کارپوریٹ آفیسز اور کالج وغیرہ بھی شامل ہیں۔
افسران کے مطابق عوام کی جانب سے سینٹرل لائن پر سی ایس ایم ٹی سے کلیان کے درمیان ریلوے کی مزید ایک لائن کا مطالبہ کیا جارہا تھا لیکن جگہ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے یہ ممکن نہیں البتہ دفاتر کے اوقات میں تبدیلی ممکن ہے اور اس کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔
یاد رہے کہ ۹؍ جون کی صبح ممبرا ریلوے اسٹیشن کے قریب ہونےو الے ٹرین حادثے میں ۴؍ افراد ہلاک اور دیگر ۱۰؍ زخمی ہوگئے تھے۔ اس حادثہ کی بنیادی وجہ ٹرین میں بھیڑ بھاڑ تھی۔ بھیڑ کے سبب مخالف سمت جانے والی ۲؍ ٹرینوں کے دروازوں پر لٹکنے والے مسافروں کی پیٹھ پر لٹکنے والے بیگ ایک دوسرے سے ٹکرا گئے تھے جس کی وجہ سے یہ مسافر اپنا توازن کھو بیٹھے اور ٹریک پر گر گئے تھے۔
سینٹرل اور ویسٹرن ریلوے کے ذریعہ بامبے ہائی کورٹ میں داخل کئے گئے حلف ناموں کے مطابق ۲۰۰۵ء سے ۲۰۲۴ء کے درمیان ریلوے کے احاطے میں ۵۱؍ ہزار سے زائد اموات ہوئی ہیں۔ ان میں سے ۲۲؍ہزار ۴۸۱؍ افراد نے ویسٹرن ریلوے میں جان گنوائی ہیں جبکہ سینٹرل ریلوے میں اس وقفہ کے دوران ۲۹؍ہزار ۳۲۱؍ افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔ان میں بھی سب سے زیادہ اموات کلیان، تھانے، وسئی اور بوریولی میں ہوئی ہیں۔ ریلوے ٹریک پار کرنا اور ٹرین سے گرنا مسافروں کی سب سے زیادہ اموات کی وجہ رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK