میٹا نے اے آئی کی مدد سے ٹیلر سوئفٹ اور اسکارلیٹ جوہانسن جیسی کئی مشہور شخصیات کا چیٹ بوٹ ان کی اجازت کے بغیر تیار کیا جو صارفین سے ’فلرٹ‘ کرتے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 01, 2025, 9:57 PM IST | Washington
میٹا نے اے آئی کی مدد سے ٹیلر سوئفٹ اور اسکارلیٹ جوہانسن جیسی کئی مشہور شخصیات کا چیٹ بوٹ ان کی اجازت کے بغیر تیار کیا جو صارفین سے ’فلرٹ‘ کرتے ہیں۔
رائٹرز کی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ مشہور ٹیک کمپنی میٹا نے ٹیلر سوئفٹ، اسکارلیٹ جوہانسن اور این ہیتھوے جیسی مشہور ہالی ووڈ اداکاروں اور سلیبریٹیز کی رضامندی حاصل کئے بغیر ان کے چیٹ بوٹس تیار کئے، جس کے بعد مارک زکر برگ کی کمپنی کو شدید تنقید اور جانچ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ چیٹ بوٹس، جو میٹا کے اپنے جنریٹو اے آئی ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے بنائے گئے تھے، صارفین کے ساتھ فلرٹ کرتے تھے اور فحش اور جنسی طور پر قابل اعتراض گفتگو میں بھی ملوث تھے۔
رپورٹ کے مطابق، ان میں سے کچھ اوتار صارفین نے بنائے تھے جبکہ ’پیروڈی‘ ٹیلر سوئفٹ کے دو اوتار سمیت ۳ اے آئی اوتار میٹا کے جنریٹو اے آئی ڈویژن کے ایک ملازم نے ذاتی طور پر بنائے تھے۔ ان اوتاروں کو ہٹانے سے پہلے، فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر ان چیٹ بوٹس کے ایک کروڑ سے زیادہ گفتگو سیشن ریکارڈ کئے گئے جو ان کی بڑے پیمانے پر رسائی کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: مصنوعی ذہانت کو اپنائیں یا زمانے سے پیچھے رہ جائیں: گوگل کے سی ای او سندر پچائی
اے آئی اوتار فحش مواد تیار کرنے میں ملوث
یہ تنازع اس وقت سنگین رخ اختیار کرگیا جب ان اے آئی چیٹ بوٹس نے کئی مشہور شخصیات کی تصویروں سے ملتی جلتی اور حقیقی دکھائی دینے والی، فحش اور قابلِ اعتراض تصاویر تیار کیں۔ اس کے علاوہ، ان چیٹ بوٹس نے تشویشناک طور پر کم عمر سلیبریٹیز کی بھی قابل اعتراض تصاویر بنائیں۔
میٹا کے ترجمان اینڈی اسٹون نے ان خامیوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ ”کمپنی کی جانب سے اپنی پالیسیوں کو نافذ کرنے میں ناکامی“ کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔
حفاظتی اور اخلاقی خدشات
ان انکشافات نے تفریحی اور قانونی حلقوں میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ ایس اے جی-اے ایف ٹی آر اے کے قومی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈنکن کریب ٹری-آئرلینڈ نے خبردار کیا کہ اے آئی کی مدد سے تیار کیا گیا فحش مواد، صارفین میں مشہور شخصیات کے تئیں رومانوی لگاؤ اور ان سے جنون کی حد تک لگاؤ کے رویوں کو دروغ دے سکتا ہے، جس سے اس کا نشانہ بننے والی شخصیات کیلئے سنگین خطرات پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”اگر ایک چیٹ بوٹ کسی شخص کی تصویر اور الفاظ استعمال کر رہا ہے تو صاف ظاہر ہے کہ یہ کس طرح غلط ہو سکتا ہے۔“
یہ بھی پڑھئے: ایپل کا عزم: ٹِم کُک نے مصنوعی ذہانت کو نئی سمت دینے کا اعلان کیا
میٹا کی اے آئی دوڑ
یہ تنازع، ایلون مسک کی کمپنی ایکس اے آئی کے چیٹ بوٹ گروک کے ساتھ اٹھائے گئے مسائل کی عکاسی کرتا ہے، جسے حال ہی میں صارفین کیلئے عوامی شخصیات کی واضح تصاویر تیار کرنے پر شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ میٹا کی سپر انٹیلی جنس لیبز، جو اے آئی کے میدان میں کمپنی کی برتری کو تیز کرنے کیلئے قائم کی گئی تھیں، موثر حفاظتی اقدامات نافذ کرنے کا ثبوت دینے کیلئے اب نئے دباؤ کا سامنا کر رہی ہے۔ خبر لکھے جانے تک، سوئفٹ اور جوہانسن جیسی مشہور شخصیات نے میٹا کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی ہے۔