بہار اسمبلی الیکشن کے تناظر میں کمیشن نے واضح کیااس طرح کے موادانتخابی ضوابط کیلئے سنگین خطرہ بن چکے ہیں
الیکشن کمیشن نے اے آئی سے تیار کردہ مشمولات کے خطرات سے آگاہ کیا ہے۔ تصویر: آئی این این
الیکشن کمیشن (ای سی) نے انتخابات کے دوران مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے استعمال سے تیار کردہ معلومات اور مشمولات کے بڑھتے ہوئے غلط استعمال کو روکنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں، امیدواروں اور تشہیری نمائندوں کیلئے سخت ہدایات جاری کی ہیں ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بہار اسمبلی انتخابات کے تناظر میں کمیشن نے واضح کیا ہے کہ اس طرح کا مواد انتخابی دیانت داری، رائے دہندگان کے اعتماد اور مساوی مواقع کے اصول کیلئے ایک سنگین خطرہ بن چکا ہے۔ کمیشن کی تازہ ہدایت میں کہا گیا ہے کہ تکنیکی ذرائع سے تیار یا ترمیم شدہ مصنوعی مواد دھوکہ پیدا کرتا ہے جس سے ووٹر گمراہ ہو سکتے ہیں اور انتخابی عمل کی شفافیت متاثر ہو سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق، اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیشن نے آئین کے آرٹیکل۳۲۴؍ کے تحت اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے یہ ہدایات جاری کی ہیں تاکہ انتخابی مہم میں شفافیت اور جواب دہی برقرار رکھی جا سکے۔ الیکشن کمیشن نے یہ بھی یاد دلایا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی رولز۲۰۲۱ء ور کمیشن کی پہلے سے جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کرنا لازمی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ کمیشن کے اہم احکامات کے مطابق، کسی بھی مصنوعی طور پر تیار یا اے آئی سے ترمیم شدہ تصویر، آڈیو یا ویڈیو پیغام پر واضح طور پر ’مصنوعی مواد ‘کا لیبل لگانا لازمی ہوگا۔ ہر اے آئی سے تیار کردہ مواد میں اس کے تخلیق کار ادارے یا فرد کا نام میٹا ڈیٹا یا کیپشن میں درج ہونا ضروری ہے۔ ایسا کوئی مواد شائع یا شیئر نہیں کیا جا سکتا جو کسی شخص کی شناخت، شکل و صورت یا آواز کو اس کی اجازت کے بغیر غلط انداز میں پیش کرے یا ووٹروں کو گمراہ کرنے کا امکان رکھتا ہو ۔ اگر کسی سیاسی جماعت کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر گمراہ کن، اے آئی سے تیار کردہ یا مصنوعی طور پر ترمیم شدہ مواد پایا جاتا ہے تو اسے رپورٹ یا معلومات موصول ہونے کے ۳؍ گھنٹے کے اندر ہٹانا لازمی ہوگا۔