Inquilab Logo

الیکٹورل بونڈز: خسارے میں جانے والی کمپنیوں نے بونڈز خرید کر چندہ دیا: رپورٹ

Updated: April 04, 2024, 9:00 PM IST | New Delhi

دی ہندو اور ایک آزاد تجزیہ سے یہ بات سامنے آئی کہ ۳۳؍ کمپنیاں ایسی ہیں جنہوں نے خسارے میں ہونے کے باوجود انتخابی بونڈ خرید کر سیاسی جماعتوں کو چندہ دیا، جس کا بیشتر حصہ بی جے پی کو دیا گیا۔ رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ شیل کمپنیاں ہیں جومنی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

دی ہندو اور ایک آزاد تحقیقی ٹیم کے تجزیہ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ سات سال کی مدت میں نقصان یا کوئی منافع نہ دینے والی ۳۳؍ کمپنیوں نےانتخابی بونڈز کے ذریعے کل ۷ء۵۸۱؍ کروڑ روپے کا عطیہ دیا جس میں سے ۲ء۴۳۴؍ کروڑ روپے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کیش کئے۔ مجموعی طور پر یہ تجزیہ کم از کم ۴۵؍کمپنیوں کی فنڈنگ کے ذرائع پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتا ہے جنہوں نے ۱۷۔ ۲۰۱۶ء اور ۲۳۔ ۲۰۲۲ء کے درمیان ریکارڈ نقصانات یا منافع نہ ہونے کے باوجود انتخابی بونڈز خریدے۔ ان ۴۵؍ کمپنیوں کو چار زمروں میں ترتیب دیا گیا ہے: اے، بی، سی اور ڈی۔ 

یہ بھی پڑھئے: کچاتھیو معاملہ: وزیر اعظم مودی کے بیان پر سری لنکا کا شدید ردعمل
 دی ہندو نے اطلاع دی کہ اے اور بی زمرےکی کمپنیوں نے منافع کی عدم موجودگی کے باوجود انتخابی بونڈز کے ذریعے نمایاں عطیات دیئے۔ سات سال کی مدت میں ۲ء۵۷۶؍کروڑ روپے عطیہ کرنے والی ۳۳؍ کمپنیوں کا خالص نقصان، زمرہ اے، میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ رہا، ان میں سے ۱۶؍بشمول بھارتی ایئرٹیل اور پیرامل کیپٹل اینڈ ہاؤسنگ فائنانس لمیٹڈ نے مجموعی طور پر صفر یا منفی براہ راست ٹیکس کی ادائیگی کی۔ 
دیگر چھ کمپنیوں، زمرہ بی نے کل ۶۴۶؍کروڑ روپے کا عطیہ دیا، جس میں سے ۶۰۱؍کروڑ روپے بی جے پی نے کیش کئے تھے۔ ان کمپنیوں نے اپنے مجموعی خالص منافع سے زیادہ مالیت کے انتخابی بونڈز خریدے۔ ان میں ریلائنس گروپ سے منسلک کویکسپلائی چین پرائیویٹ لمیٹڈ (جس نے ۴۱۰؍کروڑ روپے کے بونڈز خریدے) اور کولکاتا میں مقیم صنعت کار مہندر کے جالان کی مدن لال لمیٹڈ (جس نے ۵ء۱۸۵؍کروڑ روپے کے بونڈز خریدے) شامل ہیں۔ 
دیگر تین کمپنیوں -زمرہ سی نے انتخابی بونڈز کے ذریعے کل ۸ء۱۹۳؍کروڑ روپے کا عطیہ دیا جس میں سے ۳ء۲۸؍کروڑ روپے بی جے پی کو، ۶ء۹۱؍ کروڑ روپے کانگریس کو، ۹ء۴۵؍کروڑ روپے ترنمول کانگریس کو، ۱۰؍کروڑ روپے راشٹرا سمیتی اور بیجو جنتا دل ہر ایک کو۔ اور عام آدمی پارٹی کو۷؍کروڑ روپے۔ 

یہ بھی پڑھئے: دہلی ہائی کورٹ کی کیجریوال کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے برخاست کرنے کی درخواست مسترد

ان کمپنیوں نے خالص منافع درج کیا لیکن ۱۷۔ ۲۰۱۶ء اور ۲۳۔ ۲۰۲۲ء کیلئے مجموعی طور پر منفی براہ راست ٹیکسوں کی ادائیگی کی۔ ان تین عطیہ دہندگان میں سے یہ سب سے بڑا مہندر کے جالان کا ایم کے جے انٹرپرائزز لمیٹڈ ہے جس نے ۴ء۱۹۲؍کروڑ روپے کے بونڈز خریدے۔ آخر میں، تین کمپنیوں زمرہ ڈی جنہوں نے انتخابی بونڈز کے ذریعے کل ۴ء۱۶؍کروڑ روپے کا عطیہ دیا، نے اپنے منافع یا ان راست ٹیکسوں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی جو انہوں نے سات سال کی مدت کیلئے ادا کئے۔ دی ہندو کے تجزیہ کے مطابق یہ وہ شیل کمپنیاں ہیں جو منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK