برطانیہ میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں بڑھتے رجحان کی وجہ سے ۲۰۳۰ء میں پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کے حکومتی کوٹے پر سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔
EPAPER
Updated: December 17, 2025, 4:58 PM IST | London
برطانیہ میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں بڑھتے رجحان کی وجہ سے ۲۰۳۰ء میں پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کے حکومتی کوٹے پر سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔
برطانیہ میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں بڑھتے رجحان کی وجہ سے ۲۰۳۰ء میں پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کے حکومتی کوٹے پر سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔ برطانیہ میں تیزی کے ساتھ الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کے رجحان اور حکومت کی طرف سے فروخت کیلئے بڑھتے ہوئے کوٹے کو پورا کرنے کی کوششوں نے ۲۰۳۰ء میں پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کی فروخت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ٹوری لیڈر کیمی بیڈ ینوک نے الیکٹرک سیکٹر کیلئے سبسیڈی میں کٹوتی کا اشارہ دیا ہے، اس سے ممکنہ طو رپر برطانوی ٹیکس دہندگان کو اگلی دہائی میں ۸ء۳؍ بلین پاؤنڈ کی بچت ہوگی۔
مستقبل قریب میں زیرو ایمیشن وہیکل مینڈیٹ کو ختم کیے جانے کی بازگشت بھی سنائی دیتی ہے، قانون کے تحت کار مینوفیکچررز کو الیکٹرک گاڑیوں ای اویز کی فروخت کے لیے تیزی سے بڑھتے ہوئے کوٹے کو پورا کرنا ہوگا جو وقت کیساتھ بالآخر ۱۰۰؍ فیصد تک بڑھ جائے گا۔ ایک جانب اس خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے کہ ۲۰۳۰ء تک پیٹرول اور ڈیزل پر چلنے والی کاروں پر مکمل پابندی بھی عائد کی جاسکتی ہے جس سے انڈسٹری متاثر ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:امریکی سفری پابندیوں میں بڑی توسیع، مزید ۱۵؍ممالک فہرست میں شامل
یہ امر قابل ذکر ہے کہ۲۰۲۰ء میں وزیراعظم بورس جانسن نے۲۰۳۰ءمیں پیٹرول اور ڈیزل کاروں پر پابندی کے منصوبے کا اشارہ دیا تھا مگر اسے بعد ازاں ۲۰۳۵ء تک موخر کیا گیا تاہم لیبرحکومت اس منصوبے پرعمل درآمدکی خواہاں ہے۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت ۵؍سال کی کم ترین سطح پر
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کی خبروں کے مثبت نتائج سامنے آگئے، بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق خام تیل کی قیمتیں فروری۲۰۲۱ء کی سطح سے بھی نیچے آگئیں، لندن برینٹ۱۷ء۲؍سینٹ ڈالر کی کمی سے۹۲ء۵۸؍ سینٹ فی بیرل کا ہوگیا۔
یہ بھی پڑھئے:غزہ تحقیقات کو روکنے کا اسرائیل کا مطالبہ مسترد
امریکی ویسٹ ٹیکساس۷۳ء۲؍ ڈالر کم ہوکر ۲۷ء۵۵؍ ڈالر فی بیرل کا ہوگیا، ماہرین کہتے ہیں امریکی اور یورپ نے روس اور یوکرین میں جنگ بندی کی کوششیں تیز کردی ہیں جس کا اثر تیل کی قیمتوں پر پڑا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ روس اور یوکرین کی جنگ کے خاتمے کے معاہدے کے بہت قریب ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا تھا کہ یوکرینی اور یورپی قیادت سے روس یوکرین جنگ بندی پر بات ہوئی اور امریکی امن منصوبے کو یورپی لیڈروں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔