• Mon, 06 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

دیوالی سے قبل بجلی مہنگی، گھریلو صارفین پر اضافی بوجھ، صنعتی و تجارتی صارفین بھی متاثر

Updated: October 06, 2025, 2:06 PM IST | Agency | Mumbai

ایم ایس ای بی (مہاوترن)نے ایف اے ایف کے نام پر ۳۵؍ سے ۹۵؍پیسے فی یونٹ اضافے کا اعلان کیا ہے۔

In Maharashtra, where Mahavatra supplies electricity, the surcharge will be applicable. Photo: INN
مہاراشٹر میںمہاوترن جہاں بجلی سپلائی کرتی ہےوہاں اضافی نرخ نافذ ہوگا۔ تصویر: آئی این این

مہاراشٹر میں دسہرا کے بعد دیوالی کی تیاریوں کے دوران عوام کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ ریاستی بجلی تقسیم کار کمپنی مہاوترن(ایم ایس ای بی) نے بجلی کے نرخوں میں اضافہ کرتے ہوئے اکتوبر کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ فیس(ایف اے ایف)کے نام پر۳۵؍ سے۹۵؍ پیسے فی یونٹ تک اضافے کا اعلان کیا ہے۔ اس فیصلے سے گھریلو، تجارتی اور صنعتی تمام صارفین متاثر ہوں گے۔ 
 مہاوترن کے تازہ سرکلر کے مطابق یہ اضافہ ستمبر ماہ کی کھپت پر نافذ کیا جا رہا ہے اور اگلے احکامات تک برقرار رہے گا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اضافہ زیادہ تر تجارتی و صنعتی صارفین پر اثر انداز ہوگا، تاہم گھریلو صارفین بھی اس سے محفوظ نہیں رہیں گے۔ اس سے قبل بھی۹؍ پیسے فی یونٹ کا اضافہ نافذ تھا جو بدستور برقرار رہے گا۔ 
اضافہ کتنا،اور کیسے ہوگا؟
 کمپنی کے عہدیداروں کے مطابق بجلی کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث مہاوترن کو اوپن مارکیٹ سے زیادہ نرخوں پر بجلی خریدنی پڑی، ساتھ ہی پیداواری لاگت بھی بڑھ گئی۔ ان وجوہات کے نتیجے میں گھریلو صارفین کے لئے  ایک تا۱۰۰؍ یونٹ کے استعمال پر۳۵؍ پیسے فی یونٹ،۱۰۱؍سے ۳۰۰؍ یونٹ کیلئے۶۵؍ پیسے،۳۰۱؍سے ۵۰۰؍ یونٹ کے لئے ۸۵؍ پیسے، اور۵۰۱؍ یونٹ سے زیادہ کے لئے ۹۵؍پیسے اضافی لاگو ہوں گے۔ 
 فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنوں پر بھی نافذ ہوں گے جہاں فی یونٹ۴۵؍ پیسے اضافی ادا کرنے ہوں گے۔ اسی طرح میٹرو اور مونوریل خدمات پر بھی۴۵؍ پیسے فی یونٹ کا اضافہ عائد کیا گیا ہے جبکہ کسانوں کو نئے ٹیرف کے تحت۴۰؍پیسے فی یونٹ زیادہ دینا ہوگا۔  مہاوترن نے اطمینان دلایا ہے کہ آئندہ چند برسوں میں حالات مستحکم ہونے پر بجلی کے نرخوں میں کمی کا امکان ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK