Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایلون مسک وہائٹ ہائوس سےعلاحدہ، ٹیکس بل پر اختلاف کا شاخسانہ

Updated: May 30, 2025, 12:01 PM IST | Agency | Washington

ڈونالڈ ٹرمپ کے مشیر نے استعفے کا اعلان کیا ، وہائوٹ ہائوس کی جانب سے بھی مسک کی ’رخصتی‘ کی تصدیق کی گئی۔

Elon Musk. Photo: INN
ایلون مسک۔ تصویر: آئی این این

 امریکی صدر کے ارب پتی مشیر ایلون مسک نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں، وائٹ ہاؤس نے بھی ان کے استعفے کی تصدیق کردی ہے۔ ایلون مسک نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’ایک خصوصی سرکاری ملازم کے طور پر میری طے شدہ مدت کے اختتام پر میں صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے مجھے فضول اخراجات کو کم کرنے کا موقع دیا۔ ‘
 انہوں نے کہا کہ ’ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفی شینسی مشن وقت کے ساتھ مضبوط ہوتا جائے گا، کیونکہ یہ حکومت میں ایک طرزِ زندگی بن جائے گا۔ ‘ وائٹ ہاؤس کے اہلکار نے بتایا کہ یہ درست ہے کہ مسک انتظامیہ چھوڑ رہے ہیں اور ان کا ’آف بورڈنگ‘ آج رات سے شروع ہوگا۔ ایک ایسے شخص کا اچانک اور غیر رسمی طور پر جانا، جس نے خود کو ٹرمپ کا ’پہلا دوست‘ قرار دیا تھا، غیر متوقع تھا، معاملے سے واقف ذرائع کے مطابق مسک نے استعفیٰ دینے سے قبل ٹرمپ سے باقاعدہ بات چیت نہیں کی اور ان کا فیصلہ ’سینئر اسٹاف کی سطح پر‘ کیا گیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے:اسرائیل کا غاصبانہ فیصلہ، مزید یہودی بستیوں کی تعمیر کا اعلان

دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے ایک غیر منتخب عہدیدار کے طور پر اپنے کردار کا دفاع کیا، جنہیں ٹرمپ نے امریکی حکومت کے بعض حصے ختم کرنے کیلئے بے مثال اختیارات دیئے تھے، ٹرمپ انتظامیہ میں ایلون مسک کی ۱۳۰؍ دن کی مدت ۳۰؍مئی کو مکمل ہو رہی تھی۔ اطلاع کے مطابق ایلون مسک نے ٹرمپ کے ٹیکس بل پر اختلاف کے بعد امریکی حکومت کے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔ مسک اور انتظامیہ دونوں نے کہا ہے کہ ڈوج کے حکومت کو از سر نو ترتیب دینے اور کم کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔ یاد رہے کہ مسک کی تقرری اپنے آپ میں سوالوں کے گھیرے میں تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK