معروف قانون داں فالی ایس نریمن جنہوںنے اپنی صلاحیتوں سے عالمی شہرت حاصل کی آج صبح ۱۲؍ بجکر ۴۵؍ منٹ پر دہلی میں آخری سانس لی۔ ان کی آخری رسومات کل صبح ۱۰؍ بجے (۲۲؍ فروری) پارسی آرامگاہ (خان مارکیٹ، نئی دہلی) میں ادا کی جائیں گی۔
EPAPER
Updated: February 21, 2024, 2:56 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
معروف قانون داں فالی ایس نریمن جنہوںنے اپنی صلاحیتوں سے عالمی شہرت حاصل کی آج صبح ۱۲؍ بجکر ۴۵؍ منٹ پر دہلی میں آخری سانس لی۔ ان کی آخری رسومات کل صبح ۱۰؍ بجے (۲۲؍ فروری) پارسی آرامگاہ (خان مارکیٹ، نئی دہلی) میں ادا کی جائیں گی۔
معروف وکیل فالی ایس نریمن نے اپنے کریئر میں کئی تاریخی مقدمات پر بحث کی ہے جن میں این جے اے سی کا مقدمہ قابل ذکر ہے۔ ان میں ایس سی اے او آر اسوسی ایشن کیس (جس کی وجہ سے کولجیم سسٹم آیا) اور ٹی ایم اے پائی کیس میں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے جون ۱۹۷۵ء میں اندرا گاندھی حکومت کی طرف سے لگائی گئی ایمرجنسی کے احتجاج کے طور پر ایڈیشنل سولیسٹر جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
وہ ۱۹۷۱ء سے سپریم کورٹ کے سینئر وکیل تھے اور۱۹۹۱ء سے ۲۰۱۰ء تک بار اسوسی ایشن کے صدر تھے۔ ان کے بیٹے روہن نریمن سپریم کورٹ کے جج ہیں۔ ان کی سوانخ عمری ’’بیفور میموری فیڈز‘‘سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتاب ہے۔ ’’دی اسٹیٹ آف نیشن ‘‘، ’’گاڈ سیو دی آنرایبل سپریم کورٹ‘‘ ان کی دیگر دو کتابیں ہیں۔
۱۹۹۱ء میں انہیں حکومت ہند کی جانب سے پدم شری اور ۲۰۰۷ء میں پدم وبھوشن سے نوازاگیا تھا۔ وہ ۱۹۹۹ء سے ۲۰۰۵ء تک راجیہ سبھا کےنامزد رکن تھے۔