Inquilab Logo Happiest Places to Work

کنیڈا کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور: کنیڈین میڈیا

Updated: July 31, 2025, 3:27 PM IST | Ottawa

کنیڈا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غورکر رہا ہے، وزیراعظم کارنی بدھ کو مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ورچوئل اجلاس کریں گے۔

Canadian Prime Minister Mark Carney. Photo: INN
کنیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی۔ تصویر: آئی این این

کینیڈا کی میڈیا رپورٹ کے مطابق، کینیڈا اس بات پر غور کر رہا ہے کہ آیا فلسطین کو تسلیم کیا جائے اور کیا یہ تسلیمیت کسی شرط کے ساتھ ہوگی۔ منگل کو نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا کہ ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے، لیکن توقع ہے کہ وزیراعظم مارک کارنی بدھ کو مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے ایک ورچوئل کابینہ اجلاس بلائیں گے۔واضح رہے کہ یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہیں جب کارنی نے محصور غزہ کی صورتحال اور فلسطین کو تسلیم کرنے کے تعلق سے برطانیہ کے بیان کے بارے میں اپنے برطانوی ہم منصب کئیر اسٹارمر سے بات چیت کی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: کنیڈا بھی ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے کی راہ پر، وزیراعظم مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرینگے

پیر کو کینیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دو قومی حل کے لیے کنیڈا کے عزم کی تجدید کی۔انہوں نے کہاکہ ’’صورتحال کی پیچیدگی کے باوجود، آج ہماری اجتماعی موجودگی ایک مذاکراتی حل کے لیے مضبوط بین الاقوامی حمایت کی عکاسی کرتی ہے ایسا حل جو فلسطینی خودارادیت اور اسرائیلی سلامتی کو یقینی بنائے۔‘‘گزشتہ ہفتے، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا تھا کہ پیرس ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران فلسطین کو تسلیم کرے گا۔اس ہفتے، برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے بھی اسی طرز عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسرائیل غزہ میں اپنے قتل عام کو ختم کرنے کے لیے اقدامات نہیں کرتا تو ان کی حکومت بھی یو این جی اے (اقوام متحدہ جنرل اسمبلی) میں فلسطین کو تسلیم کرے گی۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: فرانس جمعہ کو ۴۰؍ ٹن فضائی امداد روانہ کرے گا

بعد ازاں اسرائیل نے برطانیہ کے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ حماس کے لیے انعام ہوگا۔‘‘جبکہ اقوام متحدہ کے۱۹۳؍ رکن ممالک میں سے۱۴۹؍ ممالک فی الحال فلسطین کو تسلیم کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس تعدادمیں اُس وقت سےاضافہ ہوا ہے جب اسرائیل نے اکتوبر ۲۰۲۳ءمیں غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا آغاز کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK