کئی افراد زخمی اور گرفتار،۲۴؍ گھنٹے میں۱۴؍ قتل پراپوزیشن جماعتوں کےحملے اور شدید تنقید وںکےبعدکارروائی میں تیزی۔
EPAPER
Updated: May 29, 2025, 12:32 PM IST | Hamidullah Siddiqui | Lucknow
کئی افراد زخمی اور گرفتار،۲۴؍ گھنٹے میں۱۴؍ قتل پراپوزیشن جماعتوں کےحملے اور شدید تنقید وںکےبعدکارروائی میں تیزی۔
اترپردیش کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سےریاست میں امن و امان کے سلسلہ میں یوگی حکومت کو نشانہ بنائےجانے کے بعدپولیس محکمہ حرکت میں آگیا ہے۔ پولیس نے جرائم میں ملوث افرادکے خلاف ۱۲ ؍اضلاع میں انکاؤنٹر کی مہم چلائی اور اس دوران کئی افرادزخمی ہوئے اور انہیں گرفتارکیا گیا ہے۔
اترپردیش کی تقریباً سبھی سیاسی جماعتوں نے الزام لگایا کہ یوگی حکومت میں اب `قانون کی حکمرانی کے بجائے `قاتلوں کا راج قائم ہو گیا ہے۔ سماجوادی پارٹی کےسربراہ اکھلیش یادوکا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے اتر پردیش جرائم کاصوبہ بن گیاہے۔ بی جے پی حکومت کا لاء اینڈ آرڈر پر زیرو ٹالرنس کا دعویٰ صفر ہو گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے ترجمان ونشراج دوبے نے کہا کہ۲۴؍گھنٹوں میں ۱۴؍ قتل کے واقعات سے پورا اتر پردیش ہل گیا ہے اوراتر پردیش کے لوگ خوف اور دہشت کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، تقریباًہر ضلع سے قتل، ڈکیتی، عصمت دری اور منظم جرائم کی خبریں آتی ہیں لیکن وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ `مجرم یا تو جیل میں ہیں یا ریاست چھوڑ چکے ہیں مگر عام آدمی پارٹی پوچھنا چاہتی ہےکہ کیا یہ `جرائم سے پاک وہی اتر پردیش ہے جسے بی جے پی ’رام راجیہ‘ ہونےکا دعویٰ کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:پریاگ راج : اساتذہ کی بھرتی کے امیدواروں کا بڑے پیمانے پر مظاہرہ
عام آدمی پارٹی کےریاستی انچارج اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے لکھنؤ میں پریس کانفرنس کرکےکہا کہ جس طرح سے گائے کے تحفظ کے نام پربے قصور وں کی کھلے عام پٹائی کی جا رہی ہے، اس سے مجرمانہ رجحانات کو فروغ مل رہا ہے اور لوگوں میں امن و امان کا مذاق اڑانے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ بڑے بڑے دعوے کرنے کے بجائے یوگی جی کو ریاست کے لاء اینڈ آرڈر کے بارے میں سوچنا چاہئے اور فاسٹ ٹریک کورٹ بناکر ان مجرموں کو جلد از جلد سزا دینی چاہئے تاکہ یہ دوسروں کے لئے بھی مثال بن جائے۔ کانگریس نےبھی اتر پردیش میں ۲۴؍گھنٹوں میں ۱۴؍ قتل پروزیراعلی یوگی سے ان کی خاموشی پرسوال کھڑا کیا ہے۔
وہیں، اپوزیشن کی تنقیدوں اورحملوں کے بعد یوپی کے ۱۲؍ اضلاع میں پولیس انکاؤنٹرکئے گئے ہیں۔ بلند شہر، اناؤ، غازی آباد، لکھنؤ، باغپت، آگرہ، جھانسی، بلیا، جالون، شاملی، سہارنپور اور ہاپوڑ میں پولیس اور مجرموں کے ساتھ تصادم کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ آگرہ میں پولیس انکاؤنٹرمیں ۵۰؍ ہزار روپے کا انعامی بدمعاش زخمی ہوا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ پولیس پر فائرنگ کےدوران جوابی کارروائی میں وہ زخمی ہوا ہے۔
پولیس نے ہاپوڑ میں انکاؤنٹر کے دوران ۴؍ ڈاکوؤں کو گرفتار کیا ہے اور ایک بدمعاش زخمی بھی ہوا ہے۔ اناؤ میں فائرنگ کیس کا ملزم سنجے نامی شحص انکاؤنٹر میں زخمی ہوا ہے۔ بلیا میں ایک گھنٹے کے اندر دو انکاؤنٹرہوئے اور فائرنگ کی مختلف وارداتوں میں ملوث دو ملزمین پولیس کی جوابی فائرنگ میں زخمی ہوئے اور انہیں گرفتارکیا گیا۔ شاملی میں پولیس تصادم میں گئو کشی کیس کا ۲۵؍ہزار روپے کاانعامی ملزم زخمی ہوا ہے۔ سہارنپور میں انکاؤنٹر میں ایک شرپسند زخمی ہوا ہے۔