Inquilab Logo

بی ایم سی کے ۵؍ اسپتالوں میں کچرے سے ’اینرجی‘ پیدا کی جائےگی

Updated: January 01, 2024, 10:29 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

بی ایم سی پروجیکٹ سے پیدا ہونے والی ’بائیو‘گیس رسوئی خانہ میں اور زائد اینرجی اسپتال کے احاطے میں اسٹریٹ لائٹ جلانے کیلئے استعمال ہوگی۔

Nair Hospital located in Mumbai Central where the `Waste to Energy` plant will be set up. Photo: INN
ممبئی سینٹرل میں واقع نائر اسپتال جہاں ’ویسٹ ٹو اینرجی‘ پلانٹ لگایا جائےگا۔ تصویر : آئی این این

ممبئی میں کئی ہزار ٹن کچرا روزانہ نکلتا ہے جسے تلف کرنا ایک بڑا مسئلہ ہے تاہم اس کچرے میں ۷۰؍ فیصد کھانے پینے اور آسانی سے تحلیل ہوجانے والی اشیاء ہوتی ہے جس کی وجہ سے شہری انتظامیہ نے ممبئی میں واقع بی ایم سی کے ۵؍ اسپتالوں میں ’ویسٹ ٹو اینرجی پلانٹ‘ شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
جن ۵؍ اسپتالوں کو اس پروجیکٹ کیلئے منتخب کیا گیا ہے ان میں پریل میں واقع ’کنگ ایڈورڈ میموریل‘ (کے ای ایم) اسپتال، سائن اسپتال، گھاٹ کوپر میں واقع راجا واڑی اسپتال، سیوڑی کا ٹی بی اسپتال اور آگری پاڑہ پر واقع بی وائی ایل نائر اسپتال شامل ہیں۔
بی ایم سی کے ایک افسر کے مطابق ممبئی شہر میں یومیہ تقریباً ۶؍ہزار ٹن کچرا نکلتا ہے جس میں تقریباً ۷۰؍ فیصد ’آرگینک‘ کچرا ہوتا ہے اور جب اس کچرے کو جوں کے توں ڈمپنگ گرائونڈ میں ڈال دیا جاتا ہے تو ان سے ’میتھین‘ گیس خارج ہوتی ہے جس کے سبب اکثر ڈمپنگ گرائونڈ میں پڑے کچرے کے ڈھیر میں آگ لگ جاتی ہے اور پھر اس سے فضائی آلودگی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ان اسپتالوں میں قائم کئے جانے والے ’ویسٹ ٹو اینرجی پلانٹ‘ میں اسپتال میں ہی پیدا ہونے والے تقریباً ۲؍ہزار کلو گیلے کچرے کو ’ٹریٹ‘ کرکے اس میں سے میتھین گیس کو علیٰحدہ کر دیا جائے گا جس سے کم و بیش ۱۷۰؍ یونٹ بجلی روزانہ پیدا کی جاسکے گی۔
 اس پلانٹ میں پیدا ہونے والی ’بائیو اینرجی‘ کو اسپتال کی کینٹین میں استعمال کیا جائے گا اور اگر باورچی خانہ کی ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا ہوتی ہے تو اسے اسپتال کے احاطے میں لگائی گئی اسٹریٹ لائٹ کو روشن کرنے میں استعمال کیا جائے گا۔اس پروجیکٹ کیلئے ہر اسپتال میں ۲؍ ہزار مربع فٹ کی جگہ درکاری ہوگی اور ایک پلانٹ لگانے پر تقریباً ایک کروڑ روپے خرچ آئے گا۔ اس کام کیلئے بی ایم سی نے ٹینڈر نکالا ہے اور دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کو بولی لگانے کی اجازت دی ہے۔ اس ٹینڈر میں پلانٹ قائم کرنے کے علاوہ ایک سال تک پروجیکٹ کی دیکھ ریکھ کی ذمہ داری بھی دی جائے گی۔
 اس پروجیکٹ کے ۲۰۲۴ء کے درمیان میں مرحلہ وار شروع ہونے کا امکان ہے۔
 بی ایم سی کے سینئر افسر کے مطابق اسپتالوں میں پلانٹ قائم کرنے سے یہ بھی فائدہ ہوگا کہ کچرا ڈمپنگ گرائونڈ تک لے جانے کی ضرورت پیش نہیں  آئے گی، گاڑیوں کی آمدورفت کا خرچ بچے گا اور اسپتالوں میں کھانا پکانے کے اخراجات بھی کم ہوجائیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK