• Sun, 23 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مقتول بچی کو انصاف دلانے کیلئے پورا مالیگائوں متحد

Updated: November 22, 2025, 4:15 PM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon

جن آکروش مورچہ میں تمام پارٹیوںکے لیڈران اور کارکنان شامل، منوج جرنگے کا ڈونگرالے گائوں کا دورہ، ملزم کیلئے پھانسی کا مطالبہ، عدالت کے احاطے میں مظاہرین کا ہنگامہ۔

People, regardless of religion or nationality, participated in the march. Photo: Inquilab
بلاتفریق مذہب وملت عوام نے مورچے میں شرکت کی۔ تصویر : انقلاب
مانابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی اور اس کے بہیمانہ قتل کی واردات کے خلاف مالیگائوں میں جمعہ کو بند مناتے ہوئے احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ شہریوں نے مطالبہ کیا کہ مہلوک نابالغ لڑکی کو انصاف دیا جائے۔ اس کے قاتل کو پھانسی  دی جائے۔ اس بند اور جلوس میں مالیگاؤں کے مسلمانوں و ہندووں نے مشترکہ طور پر حصہ لیا۔ 
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں مالیگاؤں سے قریب ڈونگرالے گائوں میں رہنے والی ایک ساڑھے ۳؍ سالہ بچی کو ایک کنسٹرکشن مزدور وجے کھیرنار نےجنسی زیادتی کے بعد قتل کر دیا اور اس کی لاش ایک جگہ پھینک دی تھی۔ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا تھا جسے عدالت نے ۲۰؍ نومبر تک کیلئے پولیس تحویل میں دیا تھا۔ جمعہ کو اسے پھر عدالت لے جانا تھا لیکن عدالت کے احاطے میں ہجوم کے سبب پولیس نے ملزم کو لانا مناسب نہیں سمجھا بلکہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالتی کارروائی ہوئی ۔ عدلیہ نے ملزم کو۷؍ دنوں تک پولیس تحویل میںبھیج دیا۔
بند اور جَن آکروش مورچہ 
حسب اعلان بچی  اور اس کے اہل خانہ کو انصاف دلانے کیلئے مالیگاؤں میں جمعہ کو بند منایا گیااور جَن آکروش مورچہ‌ نکالا گیا۔ سنگمیشور سے نکلا مورچہ ایڈیشنل کلکٹر کے آفس تک آیا ۔ اس بند اور جَن آکروش مورچہ‌ کی حمایت سبھی مذہبی اور سیاسی و سماجی تنظیموں نے کی ۔ مورچے کے اہم شرکاء میں ڈاکٹر شوبھا بچھاؤ (کانگریس ، رکن پارلیمان ) ، دادا بھسے ( شیوسینا شندے ، ریاستی  وزیر تعلیم ) , شیخ آصف ( سابق رکن اسمبلی ، انڈین سیکولر پارٹی ) , بنڈو کاکا بچھاؤ ( بی جے پی ) ، اطہر حسین اشرفی ( سماج وادی پارٹی) وغیرہ تھے ۔ 
اس موقع پر سابق رکن اسمبلی شیخ آصف نے کہا کہ جس طرح سعودی عرب میں زانیوں کو زنا بالجبرکرنے والوں کو خطرناک سزائیں دی جاتی ہیں اسی طرح حکومت ہند بھی اقدامات کرے ۔ ایسے مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے سخت قانون بناکر اس پر فوری عمل کیا جائے ۔ جَن آکروش مورچہ‌ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک ہوئے  ۔ مورچے کے بعد جم غفیر مالیگاؤں کورٹ میں گھُس گیا ۔ دروازے کو نقصان  پہنچا کر سامنے آنے والی چیزوں کو روندتے ہوئے بے قابو ہجوم نے کورٹ کے احاطے میں ہنگامہ مچا ڈالا ۔ کھیرنار کو پھانسی دو کے نعرے لگائے جاتے رہے ۔عوامی غصے کو پولیس   نے محسوس کیا ۔ عدالت کے احاطے میں جاری ہنگامہ آرائی پر قابو پانے کیلئے پولیس  نے حد سے زیادہ تحمل اور حکمت عملی سے کام لیا۔ ایڈیشنل ایس پی سندھو اور ڈپٹی ایس پی سدھارتھ بَروال نے مجمع کو کھدیڑنے کی بجائے ہٹانے کا کام کیا ۔ 
منوج جرنگے کا ڈونگرالے کا دورہ 
  مورچہ‌ نکلنے سے پہلے مراٹھا لیڈر منوج جرنگے پاٹل نے ڈونگرالے کا دورہ کیا ۔ متاثرہ خاندان سے ملاقات کے بعد میڈیا کو بیان دیا کہ ایسے معاملات میں دو کام ہوتے ہیں ۔ اول پھانسی اور دوسرا انکاؤنٹر ۔ جرنگے نے کہا کہ اس واقعے سے پورے مہاراشٹر میں غم ، غصہ اور بے چینی پھیلی ہوئی ہے ۔ عوام کے احساسات اور جذبات کو ریاستی حکومت محسوس کرے ۔ 
ریاستی کمیشن برائےخواتین کی چیئرپرسن روپالی چاکنکر نے ڈونگرالے کا دورہ کیا ۔چاکنکر کے ساتھ مالیگاؤں کے سابق رکن اسمبلی شیخ آصف مع رفقائے کار شامل تھے ۔ چاکنکر نے کہا کہ فاسٹ ٹریک کورٹ میں اس مقدمے کو چلایا جائے تاکہ مقتولہ کے لواحقین کو انصاف ملنے میں تاخیر نہ ہو ۔
وکلا نے ملزم کی پیروی سے انکار کیا 
مالیگاؤں بار ایسوسی ایشن نے ملزم وجے کھیرنار کی پیروی کرنے سے انکارکردیا ۔ ملزم کا کیس مالیگاؤں کا کوئی بھی ایڈوکیٹ نہیں لڑے گا ۔ اس فیصلے کے بارے میں ایڈوکیٹ اے آئی واصف نے کہا کہ انسانیت سوز حرکات کرنے والوں کا دفاع یا پیروی کرنے کی کوئی غرض انسانی معاشرے میں جینے والے ماہرین قوانین کو نہیں ہے ۔ 
مِلّی تنظیموں کا موقف 
  جمعیۃ علماء ( ارشد مدنی) کے صدر و رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی ، جمعیۃ علماء ( محمود مدنی ) کے صدر مولانا آصف شعبان ، مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی ( خانقاہ رحمانی ، مالیگاؤں ) ، صوفی نورالعین صابری ( کُل جماعتی تنظیم ) نے بیک زبان ڈونگرالے عصمت دری و قتل کے معاملے کی مذمت کرتے ہوئے مقتول بچی اور اس کے اہل خانہ کو انصاف دلانےکا مطالبہ کیا ۔ ان تمام نے  مالیگاؤں بند اور جَن آکروش مورچہ‌ کی حمایت کی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK