Inquilab Logo

جالنہ اور بیڑ میں بھی مویشیوں کے داخلے پر پابندی

Updated: September 12, 2022, 12:23 PM IST | ZA Khan/Agency | Mumbai / Nanded

ضلع جالنہ کے بھوکر دن تعلقہ میں۵؍ بیلوں کو اس بیماری نے اپنا شکار بنایا ،پانچوں متاثرہ جانوروں کے نمونے جانچ کے لئے بھیجے گئے تھے، بیماری پر قابو پانے کیلئے جنگی پیمانے پر کوششیں، اب تک ہزار جانوروں کوٹیکے لگائے گئے ،دودھ کے کاروبار سے جڑے افراد کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی خصوصی ہدایت

A farmer treating his cow suffering from limpy disease Animal husbandry department is on alert mode. .Picture:INN
ایک کسان لمپی بیماری سے متاثرہ اپنی گائے کا علاج کراتے ہوئے، محکمہ مویشی پروری الرٹ موڈ پر ہے۔ تصویر:آئی این این

 آورنگ آباد جالنہ اور بیڑ سمیت مراٹھوارہ کے متعدد اضلاع کے مویشوں میں لمپی وائرس کی  بیماری کافی تیزی کے ساتھ پھیلتی جارہی ہے ۔جالنہ ضلع کے بھوکر دن تعلقہ میں پانچ بیلوں کو اس بیماری نے اپنا شکار بنایا ہے ۔پانچوں متاثرہ جانوروں کے نمونے جانچ کے لئے بھیجے گئے تھے ۔سبھی کی جانچ رپورٹ مثبت پائی گئی ہے ۔احتیاطی طورپر جالنہ اور بیڑ ضلع میں دس دس کلومیٹر کے حدود میںدیگر مویشوں کا داخلے پر پابندی لگادی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جالنہ ضلع کے وروڈ نامی گاؤں میں کچھ جانوروںکو بخار ،جسم پر گانٹھ  اورآنکھوں سے پانی بہنےکی علامتیں پائی گئی تھی ۔اس کے بعد متعلقہ محکمہ کے ڈاکٹرس اور دیگر عہدیداران نے متاثرہ جانوروں کی طبی جانچ کی اور ان کے نمونے لیباریٹی میں جانچ کے لئے روانہ کئے ۔جانچ رپورٹ مثبت آنے پر اس بات کی تصدیق کردی گئی کہ متاثرہ سبھی جانور لمپی نامی بیماری کا شکار ہے ۔اس بیماری پر قابو پانے کیلئے جنگی پیمانے پر کوششیں شروع کردی گئی  ہیں ۔احتیاطی طورپر بیڑ اور جالنہ کے متاثرہ دیہاتوں میں دس دس کلومیٹر تک دیگر جانوروں کے داخلے پر پابندی لگادی گئی ہے ۔اسی طرح جانوروں کی حمل ونقل پر بھی روک لگادی گئی ہے ۔دودھ کے کاروبار سے جڑے افراد کو بھی احتیاطی تدابیر اپنانے کی خصوصی ہدایت دی گئی ہے ۔ 
ایک ہزار جانوروں کو حفاظتی ٹیکے دئیے گئے 
 دیگر جانوروںکو اس بیماری میں مبتلا ہونے سے بچانے کیلئے احتیاطی طورپر بیماری سے حفاظتی ٹیکے بھی دئے جارہے ہیں ۔بتا یاجارہاہے کہ اب تک ایک ہزار جانوروں کو حفاظتی ٹیکے دیئے گئے ہیں ۔ پاس پڑوس کے اضلاع میں بھی ہائی الرٹ جاری کیا گیاہے ۔کسی بھی جانور میں لمپی جیسی علامتیں پائے جانے پر فوری جانچ کروانے اور اس بیماری کو پھیلنے سے روکنے کیلئے احتیاطی تدابیر اپنانے کی بھی اپیل کی گئی ہے ۔لمپی بیماری کے بڑھتے اثرات کو دیکھتے ہوئے مویشیوں کے ہفتہ واری بازاروں میں بھی مندی چھا ئی  ہوئی ہے ۔خوف کے مارے کسان نہ تو اپنے جانور بیچنے لے جارہے ہیں اور نہ ہی نئے جانور خریدنے جارہے ہیں ۔ریاستی حکومت نے بھی اس معاملے میں تمام اضلاع کے ضلع کلکٹر وں کو چوکنا رہنے کے احکامات جاری کئے ہیں ۔ضلع رائے گڑھ اور خطہ مراٹھواڑہ میں لمپی وائر س  کے خطرات کے پیش نظر  اقدامات کئے  جانے کی گزشتہ دودنوں میں اطلاعات ملی ہیں۔ اس کے علاوہ ذرائع سے ملنے وا لے ا عدادوشمار کے مطابق   ریاست کے کم از کم۱۷؍ اضلاع میں اس بیماری میں مبتلا مویشی پائے جانے کی اطلاع ہے۔ جس کی وجہ سے انتظامیہ اور کسان دونوں پریشان ہیں۔  احتیاط کے طور پر ریاست میں مویشیوں کی نقل و حمل کو روک دیا گیا ہے اور مویشی منڈی کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
’’بیماری سے مویشیوں کی موت کی شرح بہت ہے کم  ہے‘‘
 ڈیری اور  مویشی پروری کے وزیر رادھا کرشنا وکھے پاٹل نے اکولہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا، اگرچہ گانٹھ کی بیماری سے متاثر مویشیوں کی شرح اموات بہت کم ہے، لیکن پھر بھی   ٹیکہ کاری کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ لمپی جانوروں  میں ہونے وا لی ایک جلد ی بیماری ہے، جسے محکمہ مویشی پروری نے پھیلنے سے روکنے کی کوشش کی ہے۔ مویشیوں کے مرنے کی صورت میں مویشی پالنے والوں کو مدد فراہم کرنے کی تجویز جلد کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔
’منڈیاں فی الحال بند ہیں‘
 رادھا کرشن وکھے پاٹل  نے کہاکہ لمپی کے انفیکشن کو روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کے تحت جانوروں کی منڈیاں فی الحال بند کر دی گئی ہیں۔ بین ریاستی، بین ضلعی اور بین تعلقہ سطح پر جانوروں کی نقل و حمل روک دی گئی ہے۔تازہ ترین معلومات کے مطابق ریاست میں ہزاروں مویشیوں کے اس مرض میں مبتلا  ہونے کی اطلاع ہے اور یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ریاست میں اس کی وجہ سے۳۲؍ مویشی مر چکے ہیں، صرف جلگاؤں ضلع میں ہی لمپی وائرس سے متاثرہ ۱۲؍ مویشی مر چکے ہیں۔
گانٹھ کی بیماری کی علامات کیا ہیں؟
  مویشیوں میںگانٹھ کی یہ  ایک متعدی بیماری ہے جس کی لپیٹ میں آنے والے مویشیوں کی جلد پر پھوڑے نمودار ہوجاتے ہیں۔ اس میں مبتلا مویشیوں کو بخار، دودھ کی کم پیداوار، جلد پر گانٹھ، ناک اور آنکھوں  سے پانی نکلنے  جیسے مسائل ہوتے  ہیں۔ اس بیماری کو قابل علاج  بتایاجاتا ہے۔
انتظامیہ الرٹ موڈ پر
  محکمہ انیمل ہسبنڈری نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ویٹرنری ڈسپنسری یا محکمہ انیمل ہسبنڈری کے ٹول فری نمبر 18002330418 یا ویٹرنری خدمات کے لیے ریاستی سطح کے ٹول فری نمبر 1962 پر رابطہ کریں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK