۲۲۸۹؍ خواتین نے غلط معلومات دے کر ماہانہ رقم وصول کر رہی تھیں۔
EPAPER
Updated: July 04, 2025, 4:07 PM IST | Ali Imran | Nagpur
۲۲۸۹؍ خواتین نے غلط معلومات دے کر ماہانہ رقم وصول کر رہی تھیں۔
ریاستی حکومت کے ذریعے جاری کی گئی’ وزیر اعلیٰ میری لاڈلی بہن اسکیم‘ میں ایک بڑی بدعنوانی سامنے آئی ہے۔ انکشاف ہوا ہے کہ ریاست میں ۲۲۸۹؍ خواتین ایسی ہیں جنہوں نے سرکاری ملازمین ہوتے ہوئے غلط طریقے سے اس اسکیم کا فائدہ اٹھایا۔
غیر قانونی طور پر فائدہ اٹھانے والی ان تمام خاتون ملازمین کو دیئے جانے والے ماہانہ ۱۵۰۰؍ روپے فوری طور پر روک دیئے گئے ہیں۔ بتادیں کہ اس بدعنوانی سے سرکاری خزانے کو ۳؍کروڑ ۵۸؍لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ یہ معلومات وزیر برائے بہبودی خواتین واطفال نے قانون ساز اسمبلی میں ایک تحریری جواب میں دی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس معاملے کی انکوائری جاری ہے، ان تمام لوگوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی اور غلط طریقے سے لی گئی رقم سو فیصد وصول کی جائے گی۔
یہ اسکیم، جس کا مقصد ضرورت مند خواتین کو براہ راست مالی امداد فراہم کرنا تھا سرکاری ملازمین کے غلط استعمال کی وجہ سے تنازعات کا شکار بن گئی ہے۔ لیکن یہ معاملہ اجاگر ہونے سے اس اسکیم کی خامیاں سامنے آگئی ہیں۔ اس لئے اب حکومت نے ڈیجیٹل تصدیق کے نظام کو مزید سخت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انتخابات سے قبل خواتین میں مقبول ہونے والی یہ اسکیم اب شفافیت کیلئے آزمائی جا رہی ہے اور حقیقی مستحقین میں عدم اطمینان ہے۔ یاد رہے کہ مہاراشٹر حکومت نے اسمبلی الیکشن کے بعد سے لاڈلی بہن اسکیم کا فائدہ اٹھانے والی خواتین کی جانچ پڑتال شروع کی ہے۔ مختلف وجوہات کی بنا پر اب تک لاکھوں خواتین کے نام اس اسکیم سے استفادہ کرنے والوں کی فہرست سے ہٹا دیئے گئے ہیں۔ اب یہ ۲۲۸۹؍ نام بھی ان میں سے کم ہو جائیں گے۔