ممبئی یونیورسٹی نے ناقص سرٹیفکیٹس شائع کرنے پر کانٹریکٹر پر۱۰؍ لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ یووا سینا نے صرف کانٹریکٹر کو مورد الزام ٹھہرانے اور یونیورسٹی کے اہلکاروں کو جوابدہ نہ ٹھہرانے پر سوال قائم کیا ہے۔
EPAPER
Updated: July 04, 2025, 10:11 PM IST | Mumbai
ممبئی یونیورسٹی نے ناقص سرٹیفکیٹس شائع کرنے پر کانٹریکٹر پر۱۰؍ لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ یووا سینا نے صرف کانٹریکٹر کو مورد الزام ٹھہرانے اور یونیورسٹی کے اہلکاروں کو جوابدہ نہ ٹھہرانے پر سوال قائم کیا ہے۔
ممبئی یونیورسٹی (ایم یو) نے ایک کانٹریکٹر پر ۱۰؍ لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے جس نے کونووکیشن سرٹیفکیٹس پر چھوٹی مگر فاش غلطی کی ہے۔ ۲۰۲۳ء تا ۲۰۲۴ء کے درمیان پاس ہونے والے طلبہ کے کونووکیشن سرٹیفکیٹس پر یونیورسٹی کے آفیشل لوگو کے نیچے لفظ ’’ممبئی‘‘ (Mumbai) کا املا ’’ممابئ‘‘ (Mumabai) لکھا ہوا تھا۔ ابتدائی تفتیش کے بعد یونیورسٹی کے مینجمنٹ کاؤنسل (ایم سی) نے کانٹریکٹر پر جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ کمیٹی کے اس معاملے پر رپورٹ پیش کرنے کے بعد ایم سی کی میٹنگ کے دوران کیا گیا۔
یہ بھی پڑھئے: مرکز نے وقف قانون کے نئے ضوابط اور دیگر تفصیلات جاری کیں
اس غلطی کے بعد، جو ۷؍ جنوری کو یونیورسٹی کی کونووکیشن کی تقریب مکمل ہونے کے بعد منظر عام پر آئی تھی، یونیورسٹی کو ناقص سرٹیفکیٹس واپس منگوانے پڑے تھے۔ بعد ازیں متعلقہ کالجز نے طلبہ کو سرٹیفکیٹس کے درست ورژن دیئے تھے۔ تاہم، یونیورسٹی کی طرف سے صرف کانٹریکٹر کو مورد الزام ٹھہرانے پر بھی تنقید کی جارہی ہے۔ شیتل دیورکھکر شیٹھ، جو یووا سینا کی نمائندہ اور ایم سی کی رکن ہیں، نے یونیورسٹی کے حکام کو جوابدہ نہ ٹھہرانے پر سوال قائم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: روس طالبان حکومت کو تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا
یونیورسٹی کے حکام نے متاثرہ سرٹیفکیٹس کی تعداد ایک ہزار بتائی تھی۔ تاہم، یووا سینا کے لیڈران نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ تعداد زیادہ ہوسکتی ہے۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ’’انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک لاکھ سرٹیفکیٹس غلط شائع ہوئے تھے اور ان میں سے زیادہ تر طلبہ کو دے دیئے گئے تھے۔‘‘ چند کالجز نے یہ غلطی دیکھنے کے بعد ناقص سرٹیفکیٹس واپس کر دیئے تھے جبکہ دیگر نے انسٹی ٹیوٹ میں منعقد کی جانے والی کونووکیشن تقریب میں یہ سرٹیفکیٹس طلبہ میں تقسیم کر دیئے تھے۔ یووا سینا نے اس واقعے میں اعلیٰ سطحی تفتیش اور یونیورسٹی کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی اور کانٹریکٹر کو بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ممبئی یونیورسٹی انتظامیہ نے اس معاملے پر اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔