قریش جامع مسجد میں منعقدہ علماء کی خصوصی نشست میں اس فتنے سے آگاہ کیا گیا اور عقیدۂ تحفظ ختم نبوت پر روشنی ڈالتے ہوئے اس کی اہمیت سمجھائی گئی۔
EPAPER
Updated: September 15, 2025, 4:25 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai
قریش جامع مسجد میں منعقدہ علماء کی خصوصی نشست میں اس فتنے سے آگاہ کیا گیا اور عقیدۂ تحفظ ختم نبوت پر روشنی ڈالتے ہوئے اس کی اہمیت سمجھائی گئی۔
یہاں ۱۸؍ نمبر علاقے کی قریش مسجد میںاتوار کو ’تحفظ ِ ختم ِنبوت‘ کے عنوان پر فتنہ شکیلیت کے رَد کیلئے تنظیم انجمن تحفظ ِ دین (چیریٹیبل ٹرسٹ )کے زیر اہتمام مشاورتی اجلاس بلایا گیاجس میں مقررین نے کہا کہ ’’فتنہ شکیلیت کی بیخ کَنی اور نوجوانوں کو اس فتنے سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ‘‘صبح ۱۰؍ بجے سے قبل از ظہر جاری رہنےوالے اس اجلاس میں مفتیان کرام ، علماء اور مدارس کے ذمہ داران نے شرکت کی اور اس حوالے سے مدلل گفتگو کی۔
حاضرین اورذمہ داران نے اس سے اتفاق کیا کہ باطل قوتوں کے آلۂ کار اس ٹولے کی ریشہ دوانیوں، گمراہ کن خودساختہ نظریات سے امت کو آگاہ کیا جائےاوراس ضمن میں مسلسل کوشش جاری رکھی جائے تاکہ شکیل بن حنیف اور اس کے حواریوں کاتعاقب ممکن ہوسکے۔ قریش جامع مسجد میں بطور خاص علماء اور ائمہ کی نشست ہوئی۔ اس میں خطاب کرتے ہوئے مفتی لطیف الرحمٰن (تحفظ ختم نبوت) نے کہا کہ ’’علماء ذمہ دار ہیں، انہیں ہمہ وقت تیار رہنا چاہئے اور اس کے لئے مطالعہ بھی کرنا چاہئے اور سوشل میڈیا سے دور رہتے ہوئے غیر ضروری سوال وجواب سے بھی بچیں۔ ختم نبوت کی محنت سے اللہ پاک ہماری اور ہماری نسلوں کی حفاظت فرمائے گا۔ اسی طرح آقائے دوعالم کی مبارک سنتوں کی روشنی سے باطل ڈرتاہے۔
انہوں نے فتنہ شکیلیت کا شکار اور۱۲؍برس بعد تائب ہونے والے نوجوان کے حوالے سے بتایا کہ شکیل بن حنیف بہت خوفزدہ رہتا ہے اور وہ ختم نبوت کا دشمن ہے۔ عوام یا دیگر طبقے کا اس کے چنگل میں آنے کا بنیادی سبب جہالت اور دین کا صحیح علم نہ ہونا ہے، دوسری وجہ شکوک وشبہات اور تیسری وجہ شہوات ہے۔ یہ باطل فرقہ پوری شدت سے محنت کرتا ہے اور تہجد سے ہی وہ اپنے مشن کی تیاری شروع کر دیتا ہے۔ اس لئے ہمیں بھی اہتمام سے کام کرنا ہوگا۔ جمعہ کے خطاب میں ائمہ بطور خاص علامات قیامت بیان کریں اور پوری تیاری رکھیں تاکہ عوام الناس کو اس فتنے اور اس کے زہریلے اثرات سے بچایا جاسکے۔ اس کے علاوہ دعاؤں کا اہتمام کریں کیونکہ سب کے قلوب باری تعالیٰ کے قبضۂ قدرت میں ہیں اور وہی قلوب کو پھیرتاہے۔
مولانا شاہد قاسمی (تحفظ ختم نبوت) نے کہا کہ وقت کی پابندی ضروری ہے۔ اسی طرح یاد رکھئے کہ ختم نبوت اعمال وافعال اور ایمان کی روح ہے۔ انبیاء کا وارث ہونے کے ناطے علماء کی ذمہ داری ہے کہ وہ ظہور مہدی، نزول عیسیٰ اور خروج دجال کے تعلق سے عوام کی ذہن سازی کریں۔ ان شخصیات کے کمالات اور اوصاف بتائیں اور یہ سمجھائیں کہ ابھی یہ دنیا میں تشریف نہیں لائے ہیں بلکہ ان کی کچھ علامات ہیں، وہ وقت مقررہ پر آئیں گے۔ شکیل بن حنیف جو جھوٹے دعوے اور پروپیگنڈے کرتا ہے، وہ اس کی عیاری ہے ، اس سے دور رہنے اور بچنے میں ہی ایمان واعمال کی خیر اور سلامتی ہے۔
اس موقع پر مالونی میں بھی ختمنبوت کی شاخ قائم کرنے پر گفتگو کی گئی تاکہ منظم انداز میں کام کیاجاسکے۔
عبید حیدری نے مالونی میں فتنہ شکیلیت کا شکار ہونے والے چند نوجوانوں کے واقعات ، اس کے خلاف اپنی اور علماء کی بروقت محنت اور ایسے نوجوانوں کی اصلاح کی کوششوں کا بھی تذکرہ کیا۔
یاد رہے کہ دارالعلوم دیوبند میں تحفظ ختم نبوت کا باقاعدہ شعبہ ہے اور اسی کے زیراہتمام یہ محنت کی جارہی ہے۔
اس موقع پر حضرت مہدی اور عیسیٰ بن مریم کے آئینے میں شکیل بن حنیف کذاب کا سیاہ چہرہ، رد شکیلیت پر زاد خطیب عنوان پر مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی کا کتابچہ اور ایک پوسٹر جو تمام مسالک کے علماء کے دستخط سے جاری کیا گیا ہے کہ شکیل بن حنیف اپنے گمراہ کن نظریات اور جھوٹے دعوے کے سبب ایمان سے خارج ہے، تقسیم کیا گیا۔