Inquilab Logo Happiest Places to Work

نبیﷺ اور دیگر انبیاء کی بے حرمتی کی سزا ضرور ملے گی: اردگان

Updated: July 02, 2025, 5:13 PM IST | Ankara

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ حضرت محمدﷺ اور دیگر انبیاء کی بے حرمتی کی سزا ضرور ملے گی، جبکہ استنبول پولیس نے حضرت محمد ﷺ کے توہین آمیز خاکہ شائع کرنے میں ملوث چار افراد کو گرفتار کر لیا۔

Turkish President Recep Tayyip Erdogan. Photo: INN
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان۔ تصویر: آئی این این

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ جو لوگ حضرت محمد ﷺ اور دیگر انبیاء علیہم السلام کے ساتھ بے ادبی کا مظاہرہ کریں گے، انہیں قانون کے سامنے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔منگل کو ایک بیان میں اردگان نے کہا، ’’ہم اس معاملے کی پیروی کریں گے۔‘‘ ان کا یہ بیان طنزیہ میگزین ’’لیمین‘‘ کے ۲۶؍جون کے شمارے میں شائع ہونے والے ایک خاکے کے تناظر میں آیا، جس میں حالیہ اسرائیل-ایران تنازعے کا حوالہ دیتے ہوئے حضرت محمد ﷺ اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کو ایک ملبے میں تبدیل شہر کے اوپر ہاتھ ملاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ترک صدر نے مزید کہا،’’یہ مزاح کی آڑ میں کی گئی ایک واضح، گھناؤنی اشتعال انگیزی ہے۔‘‘ انہوں نے زور دیا کہ ملک کے سیکیورٹی اور عدالتی اہلکاروں نے اس نفرت انگیز جرم کے سلسلے میں فوری کارروائی کی ہے۔ میگزین کو ضبط کر لیا گیا ہے اور ضروری قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

  یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ نے سخت پابندیاں بحال کردیں، کیوبا کا شدید ردعمل

انہوں نے کہا کہ کچھ ’’غیر اخلاقی‘‘ افراد، جو اس قوم کی اقدار سے عاری اور شائستگی و تمیز سے خالی ہیں، کی جانب سے حضور اکرم ﷺ کی بے حرمتی بالکل ناقابلِ قبول ہے۔ترکی کی حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ (اے کے) پارٹی کے صوبائی سربراہوں کے ساتھ ایک اجلاس میں اپنے خطاب میں اردگان نے خاص طور پر نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے غصے کو اپنی عقل پر حاوی نہ ہونے دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جب تک وہ اقتدار میں ہیں، وہ کسی کو بھی ہماری مقدس اقدار کی توہین کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ دریں اثناء حضرت محمد ﷺ کی تصویر کشی کرنے والا کارٹون شائع کرنے کے سلسلے میں منگل کو استنبول میں چار افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔یہ گرفتاریاں استنبول کے پراسیکیوٹرز کی جانب سے عوامی طور پر مذہبی اقدار کی توہین کے جرم میں ازخود شروع کی گئی جاری تحقیقات کا حصہ ہیں۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر ترکی کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن فہر الدین التون نے بھی خاکے کی اشاعت کی مذمت کی اور کہا کہ’’ ترکی ہماری قوم کی بلند اقدار پر غیر اخلاقی حملہ کرنے والے ان لاپرواہ افراد کو کوئی موقع فراہم نہیں کرے گا۔‘‘التون نے کہا، ’’ ہمارے نبی ﷺ کی اس توہین اور بے حرمتی کو صحافتی آزادی کا لبادہ نہیں اوڑھایا جا سکتا۔‘‘ اور مزید کہا کہ ’’اس مریض ذہنیت کو یقینی طور پر قانون کے سامنے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔ انہوں نے عقل سلیم سے کام لینے کی بھی اپیل کی۔

یہ بھی پرھئے: پورا یورپ شدید گرمی اور لُو کی لپیٹ میں

ایکس پر ایک اور پوسٹ میں التون نے کہا کہ ریاست کے تمام ادارےہمارے عقائد اور اقدار پراس بدصورت حملے کے خلاف ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا، ہمارے شہریوں کے لیے اپنا سکون برقرار رکھنا اور اشتعال میں نہ آنا بہت اہمیت رکھتا ہے، اور تاکید کی کہ وہ اس معاملے کو پختہ عزم کے ساتھ آگے بڑھا رہے ہیں۔التون نے کہا کہ میگزین کی عمارت کے اردگرد پیش آنے والے کسی بھی ناپسندیدہ واقعات کو ہماری سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کیے گئے اقدامات کی بدولت روکا جا رہا ہے۔اسلام میں انبیاء علیہم السلام کی تصویری شبیہہ بنانا سختی سے ممنوع ہے۔ اس پابندی میں آخری نبی حضرت محمد ﷺ کے ساتھ حضرت موسیٰ علیہ السلام بھی شامل ہیں، جن کا یہودیت اور عیسائیت میں بھی احترام کیا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK