• Sat, 13 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

یورپی اور جاپانی پارلیمنٹ میں فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ

Updated: September 12, 2025, 10:03 PM IST | Strasbourg

یورپی اور جاپانی پارلیمنٹ میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا،یہ عرض داشت اس وقت سامنے آئی ہے جب فرانس، برطانیہ، کنیڈا اور دیگر کئی ممالک نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس مہینے کے آخر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے۔

European Parliament. Photo: INN
یورپی پارلیمنٹ۔ تصویر: آئی این این

یورپی اور جاپانی پارلیمنٹ میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا،یہ عرض داشت اس وقت سامنے آئی ہے جب فرانس، برطانیہ، کنیڈا اور دیگر کئی ممالک نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس مہینے کے آخر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے۔آسٹریلیا نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔ تاہم، جاپان نے اس سلسلے میں اب تک کوئی ٹھوس فیصلہ کا اعلان نہیں کیا ہے۔جاپانی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق، علاحدہ طور پر،جاپانی وزیر خارجہ ایوایا نے جمعرات کو فرانس کے وزیر خارجہ ژاں نوئل باروت کے ساتھ ٹیلی فون کال بھی کی۔بیان میں کہا گیا کہ جاپان اور فرانس مشرق وسطیٰ اور یوکرین کے حالات سمیت علاقائی معاملات پرمل کر کام کریں گے۔
یورپی پارلیمنٹ نے جمعرات کو ایک قرارداد منظور کی جس میں یورپی یونین کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ’’ وہ دو ریاستی حل کے حصول کے مقصد سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کریں۔‘‘ یہ قرارداد۳۰۵؍ ووٹوں کی حمایت،۱۵۱؍مخالفت اور۱۲۲ء غیر حاضر کے ساتھ منظور ہوئی۔ ووٹنگ طویل اور کشیدہ رہی، اور قرارداد پر حتمی ووٹ ڈالنے سے پہلے، پارلیمنٹ کے اراکین نے غزہ پر ترامیم کے ووٹوں کی جانچ پڑتال کے لیے وقفہ کرنے کی درخواست بھی کی۔قرارداد میں ایک دیگر متنازعہ نکتہ اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے لیے ’’نسل کشی‘‘ کی اصطلاح کا استعمال تھا۔ بالآخر ’’نسل کشی کے اقدامات‘‘کے الفاظ کو مسترد کرتے ہوئے متن سے خارج کر دیا گیا۔
خبر رساں ایجنسی کیوڈو کے مطابق، جاپانی قانون سازوں کے ایک غیر جانبدار گروپ، جس میں حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین بھی شامل ہیں، نے وزیر خارجہ ٹیکشی ایوایا کے نام۲۰۶؍ دستخطوں والی ایک عرض داشت جمع کروائی، جس میں حکومت سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایوایا نے بدلے میں کہا کہ ’’میں اسے سنجیدگی سے لے رہا ہوں کیونکہ اس کے لیے اتنے دستخط جمع کیے گئے ہیں، اور وزارت اس معاملے پر مزید غور کرے گی۔‘‘
واضح رہے کہ اسرائیل نے فلسطین میں ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے قتل عام مچا رکھا ہے، ساتھ ہی غزہ کی ناکہ بندی نے خطے میں قحط کے حالات پیدا کر دئے ہیں۔اسرائیلی نسل کشی کے نتیجے میں اب تک تقریباً ۶۵؍ ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ غیر سرکاری اعداد وشمار کے مطابق یہ تعداد چار گناتک بڑھ چکی ہے۔ اسرائیل کو اس خطے کے خلاف جنگ چھیڑنے کے حوالے سے بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا سامنا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK