یورو وژن ۲۰۲۶ء میں اسرائیل کی شمولیت کے خلاف درجنوں ممالک نے احتجاج کے طور پر تقریب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے سبب اس کی متنازع شمولیت نے بیشتر ممالک کو غصہ میں مبتلا کردیا۔
EPAPER
Updated: December 06, 2025, 3:01 PM IST | Brussels
یورو وژن ۲۰۲۶ء میں اسرائیل کی شمولیت کے خلاف درجنوں ممالک نے احتجاج کے طور پر تقریب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے سبب اس کی متنازع شمولیت نے بیشتر ممالک کو غصہ میں مبتلا کردیا۔
یورو وژن ۲۰۲۶ء میں اسرائیل کی شمولیت کے خلاف درجنوں ممالک نے احتجاج کے طور پر تقریب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے سبب اس کی متنازع شمولیت نے بیشتر ممالک کو غصہ میں مبتلا کردیا۔آئرلینڈ کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ اور جانی نقصان کو دیکھتے ہوئے اس مقابلے میں حصہ لینا غیر اخلاقی ہے۔متعدد ممالک نے اعلان کیا ہے کہ وہ۲۰۲۶ء کے یورو ویژن گانے کے مقابلے کا بائیکاٹ کریں گے کیونکہ اسرائیل کی شرکت نے مقابلے میں تنازع کھڑا کر دیا ہے۔تاہم منتظمین کے ذریعے اسرائیل کیلئے راستہ ہموار کرنے کی خبروں کے بعد یہ اعلان سامنے آئے۔
جبکہ یورپی براڈکاسٹنگ یونین (EBU) نے جنیوا میں ایک میٹنگ کے بعد کہا کہ اراکین میں ’’اعتماد کو مضبوط بنانے اور غیرجانبداری کو تحفظ دینے‘‘کے لیے نافذ کی گئی اصلاحات کے حوالے سے واضح حمایت حاصل تھی۔تاہم یونین کے بیان کے فوراً بعد، اسپین، آئرلینڈ، سلووینیا اور نیدرلینڈز کے سرکاری براڈکاسٹرز، جنہوں نے اسرائیل کے اخراج کی حمایت کی تھی، نے کہا کہ ان کے ممالک آئندہ سال مقابلے میں حصہ نہیں لیں گے۔ڈچ براڈکاسٹر نے کہا، ’’تمام پہلوؤں کو پرکھنے کے بعد،براڈکاسٹر اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ موجودہ حالات میں شرکت ہماری تنظیم کےبنیادی اقدار کے مطابق نہیں ہو سکتی۔‘‘ جبکہ آئرلینڈ نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل شامل ہوا تو وہ حصہ نہیں لے گا۔آئرش براڈکاسٹر آرٹی ای نے کہا کہ یورپی براڈکاسٹنگ یونین کے اراکین کے اسرائیل کی شرکت پر ووٹ نہ کرانے کے فیصلے کے بعد آئرلینڈ اگلے سال یوروویژن مقابلے میں حصہ نہیں لے گا اور نہ ہی اس کی نشریات کرے گا۔ آرٹی ای نے ایک بیان میں کہا کہ ’’غزہ میں جانوں کے المناک نقصان اور انسانی بحال کو دیکھتے ہوئے آئرلینڈ کی شرکت غیر اخلاقی ہے۔‘‘
اسی طرح، اسپین نے اسرائیل کی شمولیت کی اجازت کے خلاف احتجاج میں۲۰۲۶ء کے یوروویژن مقابلے سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔اسپین کے آر ٹی وی ای کے سکریٹری جنرل الفانسو مورالس نے کہا، ’’غزہ میں صورتحال، جنگ بندی اور امن عمل کی منظوری کے باوجود، اور اسرائیل کی طرف سے مقابلے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا، یوروویژن کو غیرجانبداری ثقافتی تقریب بنائے رکھنے کو مشکل بنا رہا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: آئی سی سی وارنٹ کے باوجود نیتن یاہو کا نیویارک جانے کا اعلان
اس کے علاوہ سلووینیا نے بھی اسرائیل کی شرکت پر ووٹ کی کال کو مسترد کر دیا۔ بورڈ کی چیئرپرسن نتالیہ گورشک نے کہا، ’’ہمارا پیغام ہے: اگر اسرائیل موجود ہوگا تو ہم غزہ میں مرنے والے ۲۰؍ ہزار بچوں کی طرف سےحصہ نہیں لیں گے۔‘‘ بعد ازاں دیگر ممالک میں بیلجیم کے فلیمش براڈکاسٹر نے اعلان کیا کہ وہ یوروویژن۲۰۲۶ء کی نشریات کرے گا، جبکہ بیلجیم کے فرانسیسی بولنے والے براڈ کاسٹر جو اس سال کے یوروویژن میں شرکاء کو بھیجنے والے ہیں، نے ابھی تک اپنےموقف کا اعلان نہیں کیا ہے۔جبکہ آئس لینڈ کے قومی براڈکاسٹرآر یو وی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی شمولیت کے پیش نظر یوروویژن میں حصہ لینے کے بارے میں بات چیت کرنے والا ہے۔