• Thu, 04 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آئی سی سی وارنٹ کے باوجود نیتن یاہو کا نیویارک جانے کا اعلان

Updated: December 04, 2025, 6:07 PM IST | New York

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئی سی سی کے وارنٹ اور نیویارک کے میئر ظہران ممدانی کی گرفتاری کی تنبیہ کے باوجود نیویارک کا دورہ کریں گے۔ خیال رہے کہ ممدانی واضح کر چکے ہیں کہ وہ آئی سی سی کے کسی بھی وارنٹ پر عمل درآمد کریں گے۔ آئی سی سی نے نیتن یاہو کو غزہ میں جنگی جرائم کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

Israeli Prime Minister Netanyahu. Photo: INN
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو۔ تصویر: آئی این این

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو جو اس وقت بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کو جنگی جرائم کے الزامات پر مطلوب ہیں، نے کہا ہے کہ وہ نیویارک کے نومنتخب میئر ظہران ممدانی کی جانب سے عدالتی وارنٹ پر ان کی گرفتاری کے وعدے کے باوجود نیویارک کا دورہ کریں گے۔نیتن یاہو نے بدھ کو نیویارک ٹائمز ڈیل بک فورم میں ایک ورچوئل انٹرویو کے دوران کہا کہ ’’ہاں، میں نیویارک آؤں گا۔‘‘ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ میئر ممدانی سے بات چیت کے خواہش مند ہیں تو نیتن یاہو نے جواب دیا کہ ’’اگر وہ اپنا مؤقف تبدیل کر کے یہ کہیں کہ ہمیں وجود کا حق حاصل ہے، تو شاید یہ بات چیت کیلئے ایک اچھا نقطۂ آغاز ہو گا۔‘‘ 
تاہم، ممدانی، جو نیویارک کے پہلے مسلمان اور پہلے جنوبی ایشیائی نژاد میئر بننے جا رہے ہیں، بارہا واضح کر چکے ہیں کہ وہ اسرائیل کے وجود کے حق کی حمایت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ کسی ملک کو وجود کا حق ہے، لیکن مذہب کی بنیاد پر شہریت کی درجہ بندی کسی بھی ریاست کا اصول نہیں ہونا چاہئے۔ ممدانی نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئی سی سی کو مطلوب لیڈروں، بشمول نیتن یاہو اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے خلاف گرفتاری کے بین الاقوامی وارنٹس پر عمل درآمد کیلئے نیویارک پولیس کو بھیجیں گے۔

یہ بھی پڑھئے: اگر یورپ جنگ چاہتا ہے تو روس اس کیلئے تیار ہے:روسی صدرولادیمیر پوتن

آئی سی سی کے الزامات اور عالمی سیاسی پس منظر
ہیگ میں قائم انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے گزشتہ برس کہا تھا کہ اس کے پاس یہ ماننے کی قابل اعتماد وجوہات موجود ہیں کہ نیتن یاہو غزہ میں بے دریغ نسل کشی اور جنگی جرائم کے ذمہ دار ہیں۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اسرائیل، امریکہ اور روس کو آئی سی سی کی رکنیت قبول کرنے سے انکار ہے۔ امریکی وفاقی حکومت امیگریشن امور کی نگران ہے، اور صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ آئی سی سی کے ججوں اور پراسیکیوٹرز پر پابندیاں لگا کر اسرائیل کا کھل کر دفاع کر چکی ہے۔
واضح رہے کہ نیویارک، اقوام متحدہ کے ساتھ ساتھ، دنیا بھر میں اسرائیل سے باہر سب سے بڑی یہودی آبادی کا بھی مرکز ہے، اور نیتن یاہو ہر سال جنرل اسمبلی اجلاس میں باقاعدگی سے شرکت کرتے رہے ہیں۔ بین الاقوامی معاہدوں کے تحت امریکہ اقوام متحدہ کے سرکاری کاموں کیلئے آنے والے وفود کو ویزا جاری کرنے کا پابند ہے، اگرچہ ستمبر میں ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی صدر محمود عباس کو داخلے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: شہریوں کو موسم کی سختیاں جھیلنے کے لئے جوتے، کپڑے، کمبل، تولیے اور دیگر بنیادی اشیائے ضرورت فراہم کی گئی ہیں۔

غزہ جنگ: جنگ بندی اور انسانی بحران
غزہ میں ۱۰؍ اکتوبر سے ترکی، مصر اور قطر کی ثالثی سے جنگ بندی کا ایک نازک معاہدہ جاری ہے جسے امریکہ کی حمایت بھی حاصل ہے۔ معاہدے کے پہلے مرحلے میں فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی اسیران کی رہائی شامل ہے، جبکہ طویل مدتی منصوبے میں غزہ کی تعمیر نو اور حماس کے بغیر ایک نئے گورننگ نظام کا قیام بھی زیر غور ہے۔ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اسرائیل غزہ میں ۷۰؍ ہزار سے زائد فلسطینیوں کا قتل کرچکا ہے جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے جبکہ ایک لاکھ  ۷۱؍ ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK