• Tue, 11 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیلی فوج کی سابق اعلیٰ قانونی افسر یفعات تومر کی خودکشی کی کوشش، اسپتال داخل

Updated: November 10, 2025, 2:57 PM IST | Tal Aviv

اسرائیلی فوج کی سابق اعلیٰ قانونی افسر یفعات تومریروشلمی، جو سدے تیمن ویڈیو لیک اسکینڈل میں ملوث ہیں، نے مبینہ طور پر خودکشی کی کوشش کی۔ نیند کی گولیاں کھانے کے بعد انہیں تل ابیب کے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کی حالت تشویش سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

Yifat Tomer-Yerushalmi. Photo: INN
یفعات تومریروشلمی۔ تصویر: آئی این این

یفعات تومریروشلمی، جو اسرائیلی فوج کی سابق ایڈوکیٹ جنرل ہیں اور سدے تیمن ویڈیو لیک کے معاملے میں ملزمہ ہیں، کو مقامی میڈیا کے مطابق نیند کی گولیاں کھانے کے بعد خودکشی کی کوشش پر تل ابیب کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ انہیں ایمرجنسی سروسیز کے ذریعے اسپتال پہنچایا گیا اور ان کی حالت ہوش میں بتائی جا رہی ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب انہوں نے اسرائیلی فوج کی اعلیٰ قانونی افسر کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، اس ویڈیو کے لیک ہونے کے بعد جس میں اسرائیلی فوجیوں کو جنوبی اسرائیل کے سدے تیمن فوجی قید خانے میں ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: پانوراما ڈاکیومنٹری تنازع: بی بی سی ڈائریکٹر جنرل ٹم ڈیوی اور سی ای او مستعفی

انہیں تفتیش میں رکاوٹ ڈالنے، خفیہ مواد افشا کرنے اور جھوٹی گواہی دینے کے الزامات میں گرفتار اور تفتیش کی گئی۔ ان پر فراڈ، اعتماد شکنی اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ تومریروشلمی کو۷؍ نومبر کو ضمانت پر رہا کر کے گھر میں نظر بند کر دیا گیا، اور وہ اب بھی عدالت کی نگرانی میں ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK